کیا کروم انکوگنیٹو براؤزنگ آپ کی شناخت چھپاتی ہے؟
متعدد افراد گوگل کروم ویب براﺅزر پر انکوگنیٹو موڈ کو یہ سمجھ کر استعمال کرتے ہیں کہ اس طرح ویب سائٹس ان کی شناخت نہیں کرسکیں گی یا یوں کہہ لیں کہ وہ اپنے نیٹ ورک پر گمنام ہوکر کام کرسکیں گے۔
تاہم اب تک تو یہ خیال غلط فہمی ہی ہے کیونکہ انکوگنیٹو موڈ استعمال کرنے پر ابھی براﺅزر آپ کی ہسٹری، بک مارکس امپورٹ یا کسی بھی آن لائن اکاﺅنٹ کی لاگ ان تفصیلات کو ریکارڈ نہیں کرتا، مگر اس سے آپ کی شناخت نہیں چھپتی یعنی آپ کی آئی پی ایس اور دیگر ڈیٹا اوپن کی جانے والی ویب سائٹ میں محفوظ ہوجاتا ہے۔
مگر اب گوگل نے اسے بدلنے کا فیصلہ کرلیا ہے۔
نائن ٹو فائیو گوگل کی رپورٹ کے مطابق گوگل کروم کے جلد متعارف ہونے والے ورژن میں اس خامی پر قابو پالیا جائے گا جو ویب سائٹس کو انکوگنیٹو موڈ استعمال کرنے والے صارفین کو شناخت اور انہیں بلاک کرنے میں مدد دیتا ہے۔
اس اپ ڈیٹ کے بعد نہ صرف آپ کی براﺅزنگ ہسٹری ڈیوائس میں محفوظ نہیں ہوسکے گی بلکہ ویب سائٹس بھی آپ کی انٹرنیٹ کوکیز کو ٹریک نہیں کرسکیں گی۔
تاہم جو ویب سائٹس ٹریکنگ ڈیٹا سے اشتہاری آمدنی پر انحصار کرتی ہیں، ان پر صارفین اس گمنام موڈ پر براﺅزنگ نہیں کرسکیں گے۔
بیشتر سائٹس اس وقت ڈیٹا ٹریکنگ کے لیے فائل سسٹم اے پی آئی کو استعمال کرتی ہیں جو کہ انکوگنیٹو موڈ میں ڈس ایبل ہوجاتا ہے کیونکہ اس سے مستقل فائلیں بنتی ہیں۔
مگر اب کرومیم سورس کوڈ سے عندیہ ملتا ہے کہ یہ براﺅزر بہت جلد ویب سائٹس کو دھوکے دے کر یقین دلائے گا کہ اس کا فائل سسٹم اے پی آئی ہمیشہ آپریشنل ہے۔
تو مستقبل قریب میں جب سائٹس اے پی آئی کو استعمال کرنے کی درخواست کریں گی تو انکوگنیٹو موڈ پر براﺅزر ایرر ظاہر کرنے کی بجائے ریم میں ایک ورچوئل فائل بنائے گا، جسے براﺅزنگ سیشن کے اختتام پر ڈیلیٹ کردیا جائے گا، جس سے کوئی مستقل ریکارڈ نہیں بنے گا۔
تاہم یہ مختصر المدت حل ہوگا جس کے بعد فائل سسٹم اے پی آئی کو ہی مکمل طور پر ختم کردیا جائے گا۔
رپورٹ کے مطابق یہ فیچر اس وقت ختم کردیا جائے گا جب گوگل یہ دریافت کرے گا کہ انکوگنیٹو موڈ صارفین کو دریافت کرنے کے لیے علاوہ اس کا کوئی استعمال نہیں۔
انکوگنیٹو موڈ میں یہ اپ ڈیٹ کروم 74 میں اختیاری فیچر کے طور متعارف کرائے جانے کا امکان ہے جو کہ اپریل میں سامنے آئے گا جبکہ کروم 76 اسے بائی ڈیفالٹ پیش کیا جائے گا۔