• KHI: Fajr 5:21am Sunrise 6:38am
  • LHR: Fajr 4:55am Sunrise 6:17am
  • ISB: Fajr 5:01am Sunrise 6:25am
  • KHI: Fajr 5:21am Sunrise 6:38am
  • LHR: Fajr 4:55am Sunrise 6:17am
  • ISB: Fajr 5:01am Sunrise 6:25am

نیب نے شہباز شریف اور حمزہ شہباز کے خلاف نیا ریفرنس دائر کردیا

شائع February 18, 2019
شہاز شریف اور حمزہ شہباز نے رمضان شوگر مل کے لیے غیر قانونی طور پر نالہ تعمیر کروایا—فائل فوٹو: اے ایف پی
شہاز شریف اور حمزہ شہباز نے رمضان شوگر مل کے لیے غیر قانونی طور پر نالہ تعمیر کروایا—فائل فوٹو: اے ایف پی

لاہور: قومی احتساب بیورو (نیب) نے مسلم لیگ (ن) کے صدر اور قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف شہباز شریف اور ان کے صاحبزادے رکن صوبائی اسمبلی حمزہ شہباز کے خلاف رمضان شوگر مل کیس میں نیا ریفرنس دائر کردیا۔

ڈان نیوز ٹی وی نے رمضان شوگر مل ریفرنس کی نقل حاصل کرلی، جس میں سابق وزیر اعلیٰ پنجاب شہباز شریف اور حمزہ شہباز مرکزی ملزم نامزد ہیں۔

اس ریفرنس کے مطابق شہباز شریف اور حمزہ شہباز نے رمضان شوگر مل کے لیے غیر قانونی طور پر نالہ تعمیر کروایا۔

مزید پڑھیں: شہباز شریف کی ضمانت منظور، رہائی کا حکم

عدالت میں دائر ریفرنس میں کہا گیا کہ شہباز شریف اور حمزہ شہباز کی جانب سے اس نالے کی تعمیر سے قومی خزانے کو 21 کروڑ 30 لاکھ روپے کا نقصان ہوا، لہٰذا عدالت سے استدعا ہے کہ وہ ان ملزمان کو سزا دے۔

واضح رہے کہ اس سے قبل بھی شہباز شریف کے خلاف آشیانہ اقبال ہاؤسنگ اسکینڈل اور رمضان شوگر مل کیسز دائر کیے گئے تھے، جس میں انہیں گرفتار بھی کیا گیا تھا۔

تاہم 14 فروری کو لاہور ہائیکورٹ نے آشیانہ ہاؤسنگ اسکینڈل اور رمضان شوگر کیسز میں ضمانت کی درخواست منظور کرتے ہوئے شہباز شریف کی جیل سے رہائی کا حکم دیا تھا۔

اسی کیس میں لاہور کی احتساب عدالت نے 18 فروری کو قومی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر شہباز شریف پر فرد جرم عائد کی۔

یہ بھی پڑھیں: شہباز شریف کی درخواست ضمانت پر نیب کو نوٹس

یاد رہے کہ شہباز شریف کو 5 اکتوبر 2018 کو نیب لاہور نے آشیانہ اقبال ہاؤسنگ کیس میں حراست میں لیا تھا۔

شہباز شریف کی گرفتاری کے بعد قومی احتساب بیورو (نیب) کے بیان میں کہا گیا تھا کہ شہباز شریف نے آشیانہ ہاؤسنگ اسکیم کا کنٹریکٹ لطیف اینڈ سنز سے منسوخ کر کے کاسا ڈیولپرز کو دیا جس سے قومی خزانے کو کروڑوں روپے کا نقصان ہوا جس کے لیے مزید تفتیش درکار ہے۔

شہباز شریف کو نیب نے جنوری 2016 میں پہلی مرتبہ طلب کیا تھا، ان پر الزام تھا کہ انہوں نے چوہدری لطیف اینڈ کمپنی کا ٹھیکہ منسوخ کرنے کے لیے دباؤ کا استعمال کیا اور لاہور کی کاسا کپمنی کو جو پیراگون کی پروکسی کپمنی تھی کو مذکورہ ٹھیکہ دیا۔

کارٹون

کارٹون : 30 اکتوبر 2024
کارٹون : 29 اکتوبر 2024