سعودی ولی عہد کے دورہ پاکستان پر عرب میڈیا نے کیا لکھا؟
سعودی ولی عہد محمد بن سلمان 17 فروری کو اپنے 2 روزہ دورے پر پاکستان پہنچے تھے، جہاں انہوں نے وزیر اعظم عمران خان سے براہ راست ملاقات کی اور مختلف اہم معاہدوں پر دستخط کیے۔
محمد بن سلمان کے اس انتہائی اہم دورے کو جہاں پاکستانی ذرائع ابلاغ نے خصوصی کوریج دی، وہیں عرب میڈیا نے بھی اس دورے کو اپنی شہ سرخیوں کی زینت بنایا۔
سعودی عرب کے انگریزی اخبار 'سعودی گیزیٹ' نے اپنی اخبار کی شہ سرخی میں لکھا کہ پاکستان میں محمد بن سلمان کا شاندار طریقے سے استقبال کیا گیا اور پاکستانی فضائی حدود میں داخل ہوتے ہی جے ایف-17، ایف-16 لڑاکا طیاروں نے سعودی شہزادے کے جہاز کو اپنے حفاظتی حصار میں لے لیا۔
اسی ادارے نے اپنی ویب سائٹ کی اسٹوری میں لکھا کہ سعودی ولی عہد اور پاکستان کے وزیر اعظم نے 20 ارب ڈالر مالیت کے معاہدوں پر دستخط کردیے۔
محمد بن سلمان کے دورے اور وزیر اعظم سے ملاقات کو خلیج ٹائمز نے سعودی شہزادے کے بیان سے سرخی کا حصہ بنایا۔
'خلیج ٹائمز' کے مطابق سعودی ولی عہد کا کہنا تھا کہ مستقبل میں پاکستان بہت اہم ہوگا۔
انہوں نے لکھا کہ محمد بن سلمان کے دورے نے پاکستان کے اقتصادی مستقبل کے بارے میں اُمید ظاہر کی ہے۔
عربی خبر رساں ادارے عرب نیوز نے لکھا کہ سعودی ولی عہد نے پاکستان کے ساتھ 20 ارب ڈالر کا معاہدہ کرلیا۔
انہوں نے محمد بن سلمان کی جانب سے عمران خان کو کہے گئے ان الفاظ کو بھی سرخی کی زینت بنایا کہ سعودی عرب میں آپ مجھے ’پاکستان کا سفیر تصور کریں‘۔
ادارے نے لکھا کہ وزیر اعظم عمران خان نے سعودی شہزادے سے ملاقات میں کہا کہ اسلام آباد اور ریاض اپنے تعلقات کو بڑھا کر اس سطح پر لے آئے ہیں، ’جہاں پہلے کبھی نہیں تھے‘۔
'عرب نیوز' نے ایک اور خبر کی سرخی کچھ اس طرح سے لگائی کہ سعودی ولی عہد نے پاکستان کے ساتھ تعلقات کو ’نئی سطح‘ پر پہنچا دیا۔
اسی طرح سعودی عرب کی کاروباری نیوز ویب سائٹ 'الاقتصادیہ' نے بھی اس اہم دورے کو اپنی شہ سرخی بنایا اور لکھا کہ ریاض اور اسلام آباد نے 20 ارب ڈالر مالیت کے معاہدوں کے ساتھ اسٹریٹجک تعلقات کو تقویت دی۔
سعودی عرب کی قومی زبان کے 'اخبار الوطن' نے بھی اس دورے کو اپنے اخبار میں سب سے اہم قرار دیا۔
الوطن نے لکھا کہ '7 معاہدے اور مفاہمت کی یادداشت کے ساتھ 75 ارب ریال کے سعودی عرب اور پاکستان کے تعلقات'، ساتھ ہی انہوں نے ان معاہدوں کے بارے میں بھی بتایا کہ پہلا معاہدہ تفصیلات اور معیار میں تعاون کے لیے تکنیکی پروگرام کے حوالے سے ہے، دوسرا معاہدہ پاکستان کو خام تیل اور پیٹرولیم مصنوعات سے متعلق ہے۔
اخبار کے مطابق تیسرا معاہدہ پاکستان میں بجلی کے پیداواری منصوبوں کی مالی معاونت جبکہ چوتھا معاہدہ ریفائرننگ اور پیٹروکیمیکل شعبوں میں سرمایہ کاری کے مواقع کا مطالعہ کرنا ہے۔
اس کے علاوہ پانچواں معاہدہ معدنیات کے شعبے جبکہ چھٹا معاہدہ قابل تجدید توانائی کے منصوبوں کی ترقی سے متعلق ہے۔
الوطن کے مطابق دونوں ممالک کے درمیان آخری معاہدہ کھیلوں میں تعاون بڑھانے سے متعلق ہے۔
'سعودی اخبار' کی جانب سے نہ صرف شہ سرخی لگائی گئی بلکہ سعودی ولی عہد کی عمران خان کے ساتھ ملاقات اور وزیر اعظم ہاؤس پہنچنے پر پودہ لگانے کی تصاویر کو بھی جگہ دی۔
دورے سے متعلق گلف نیوز نے لکھا کہ سعودی عرب نے پاکستان میں 20 ارب ڈالر کی سرمایہ کاری کا اعلان کردیا۔
عرب ویب سائٹ نے لکھا کہ محمد بن سلمان نے اپنے دورے کے آغاز میں توقع سے زیادہ سرمایہ کاری کا اعلان کیا۔
'گلف نیوز' کے مطابق 20 ارب ڈالر کی سرمایہ کاری صرف معاشی تعاون کی شروعات کو ظاہر کرتی ہے اور یہ تاریخی مسلم اتحادیوں کو مزید قریب لے آئی گی۔
ایک اور سعودی میڈیا 'العربیہ' انگلش نے اس سعودی ولی عہد کے دورے کی شہ سرخہ کچھ اس طرح بنائی کہ سعودی عرب اور پاکستان نے مختلف شعبوں میں 20 ارب ڈالر مالیت کے 7 معاہدوں دستخط کرلیے۔
العربیہ نے اپنی خبر میں یہ بھی لکھا کہ ان معاہدوں میں پاکستان کے شہر گوادر میں 10 ارب ڈالر مالیت کی آئل ریفائنری کی تعمیر بھی شامل ہے۔
ادھر 'العربیہ اردو' نے اسی خبر کو سعودی ولی عہد کے بیان سے لیا، جس میں انہوں نے کہا تھا کہ پاکستان میں 20 ارب ڈالرز کی سرمایہ کاری کا پہلا مرحلہ مکمل ہوگیا۔
اسی طرح 'الجزیرۃ ڈاٹ کام' نے اپنی شہ سرخی میں لکھا کہ 'سعودی عرب و پاکستان شراکت داری متحد نقطہ نظر'۔
خیال رہے کہ سعودی ولی عہد 2 روزہ دورے پر ان دنوں پاکستان میں ہیں، محمد بن سلمان کا بطور سعودی ولی عہد پاکستان کا یہ پہلا دورہ ہے، جہاں ان کا پرتپاک استقبال کیا گیا اور انہیں وزیر اعظم ہاؤس میں گارڈ آف آنر بھی پیش کیا گیا۔