• KHI: Fajr 5:52am Sunrise 7:14am
  • LHR: Fajr 5:32am Sunrise 6:59am
  • ISB: Fajr 5:41am Sunrise 7:10am
  • KHI: Fajr 5:52am Sunrise 7:14am
  • LHR: Fajr 5:32am Sunrise 6:59am
  • ISB: Fajr 5:41am Sunrise 7:10am

سعودی ولی عہد کے دورہ پاکستان میں ایک روز کی تاخیر

شائع February 15, 2019 اپ ڈیٹ February 16, 2019
دفتر خارجہ نے سعودی ولی عہد کے دورے میں تاخیر کی تصدیق کر دی — فائل فوٹو/بلومبرگ
دفتر خارجہ نے سعودی ولی عہد کے دورے میں تاخیر کی تصدیق کر دی — فائل فوٹو/بلومبرگ

سعودی ولی عہد محمد بن سلمان کے دورہ پاکستان میں ایک روز کی تاخیر ہوگئی ہے۔

دفتر خارجہ نے سعودی ولی عہد کے دورے میں تاخیر کی تصدیق کردی۔

دفتر خارجہ کے بیان میں کہا گیا کہ سعودی ولی عہد محمد بن سلمان کو 16 فروری کو پاکستان آنا تھا، تاہم اب وہ 17 اور 18 فروری کو پاکستان کا دورہ کریں گے۔

ترجمان دفتر خارجہ کا کہنا تھا کہ سعودی ولی عہد کے دورے کی مصروفیات میں کوئی تبدیلی نہیں ہوئی ہے۔

سعودی ولی عہد کے دورے میں تاخیر کے بعد 17 فروری کو ہونے والی پاک ۔ سعودی بزنس کانفرنس بھی منسوخ کردی گئی ہے۔

سرمایہ کاری بورڈ نے کانفرنس منسوخ ہونے کی تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ 'ناگزیر حالات کی وجہ سے سعودی وفد کا دورہ ملتوی کیا گیا، اس لیے 17 فروری کو منعقد ہونے والی پاک ۔ سعودی بزنس کانفرنس بھی ملتوی کردی گئی ہے۔'

بیان میں کہا گیا کہ 'بزنس کانفرنس کی نئی تاریخ کا اعلان بعد میں کیا جائے گا۔'

یہ بھی پڑھیں: 'سعودی ولی عہد کے دورے سے گزشتہ 10 سال سے زیادہ سرمایہ کاری ہوگی'

سیکیورٹی انتظامات کو حتمی شکل دے دی گئی

سعودی ولی عہد کی پاکستان آمد پر سیکیورٹی انتظامات کو حتمی شکل دے دی گئی ہے۔

شہزادہ محمد بن سلمان کو 3 لیئرز باکس سیکیورٹی فراہم کی جائے گی۔

نور خان ایئربیس سے وزیر اعظم ہاؤس تک باکس سیکیورٹی کی کمانڈ پاک فوج اور سعودی شاہی گارڈز مشترکہ سر انجام دیں گے۔

وی وی آئی پی موومنٹ کے دوران سعودی ٹریفک ماہرین فرائض سرانجام دیں گے جبکہ دوسری اور تیسری لیئر میں پاکستانی ٹریفک اہلکار تعینات ہوں گے۔

سعودی ٹریفک ماہرین 'جی پی ایس' سے لیس جدید ٹریفک سسٹم کی مدد سے فرائض سرانجام دیں گے۔

نورخان ایئربیس سے وزیر اعظم ہاؤس تک بلند عمارتوں کا کنٹرول کمانڈوز کے پاس ہوگا اور ماہر نشانہ باز بلند عمارتوں پر صبح 4 بجے پوزیشن سنبھال لیں گے۔ ایئربیس سے وزیر اعظم ہاؤس تک راستے کے درمیان آنے والے تمام فلائی اوورز، اوور ہیڈ بریجز پر بھی کمانڈوز تعینات ہوں گے۔

باکس سیکیورٹی کی سربراہی سعودی شاہی گارڈز سرانجام دیں گے جبکہ کسی بھی ہنگامی صورتحال میں پلان اے، بی اور سی کے تحت کام کیا جائے گا۔

واضح رہے کہ سعودی ولی عہد محمد بن سلمان کے ہمراہ شاہی خاندان کے اہم افراد کے ساتھ ساتھ وزرا اور کاروباری شخصیات پر مشتمل ایک بڑا وفد بھی پاکستان آئے گا۔

ان کے دورے کے دوران سیکیورٹی انتظامات کو حتمی شکل دینے کے لیے 125رکنی سعودی ایڈوانس ٹیم، جن میں سیکیورٹی ڈپارٹمنٹ، ہیلتھ ڈپارٹمنٹ اور حرمین شریفین ڈیپارٹمنٹ کے علاوہ کراؤن پرنس ڈپارٹمنٹ اور ڈیفنس ڈپارٹمنٹ کے اہلکاروں پر مشتمل ٹیم شامل تھی، اسلام آباد کے نور خان ایئر بیس پہنچی تھی۔

قبل ازیں سعودی ولی عہد محمد بن سلمان کے لیے 7 بی ایم ڈبلیو سیون سیریز، ایک لینڈ کروزر اور 8 کنٹینرز پر مشتمل سامان پاکستان پہنچا دیا گیا تھا۔

ان لگژری گاڑیوں کو سعودی عرب سے 2 'سی 130' طیاروں کے ذریعے نور خان ایئر بیس پر منتقل کیا گیا تھا۔

سعودی ولی عہد کی پاکستان آمد پر قانون نافذ کرنے والے اداروں نے سیکیورٹی پلان تشکیل دیتے ہوئے 2 روز تک راولپنڈی اور اسلام آباد کے مخصوص علاقوں میں موبائل فون سروس معطل رکھنے کا بھی فیصلہ کیا ہے اور اہم شاہراہوں پر ہیوی ٹریفک کا داخلہ بھی بند رہے گا۔

کارٹون

کارٹون : 23 دسمبر 2024
کارٹون : 22 دسمبر 2024