ویٹی کن میں 80 فیصد پادری ہم جنس پرست؟
مسیحیوں کے سب سے مقدس ترین مقام اور پاپائیت کے مرکز ویٹی کن کے حوالے سے فرانس کے صحافی کی جانب سے لکھی گئی کتاب میں حیران کن انکشافات سامنے آئے ہیں۔
اگرچہ اس کتاب کو ابھی تک فروخت کے لیے پیش نہیں کیا گیا، تاہم اس کے سامنے آنے والے اقتباسات نے پاپائیت کی دنیا میں تہلکہ مچا دیا ہے۔
اس کتاب میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ پاپائیت کے مرکز اور کیتھولک عیسائیوں کے سب سے مقدس مقام ویٹی کن کے 80 فیصد پادری ہم جنس پرست ہیں۔
عالمی کیتھولک کمیونٹی کے ہفتہ وار میگزین ’دی ٹیبلیٹ‘ کے مطابق فرانس کے صحافی فریڈرک مارشل کی جانب سے لکھی گئی اس کتاب کو 21 فروری کو دنیا بھر میں فروخت کے لیے پیش کیا جائے گا۔
رپورٹ کے مطابق اس کتاب میں نہ صرف ویٹی کن سٹی میں ہونے والی کرپشن، بدعنوانیوں اور جنسی تشدد کے حوالے سے انکشافات کیے گئے ہیں، بلکہ اس کتاب میں دعویٰ کیا گیا کہ ویٹی کن کے ہر 5 پادریوں میں سے 4 پادری ہم جنس پرست ہیں۔
اس کتاب کی انگریزی سمیت 8 زبانوں میں طباعت کی گئی ہے، اسے 20 سے زائد ممالک میں آئندہ ہفتے فروخت کے لیے پیش کیا جائے گا۔
برطانوی اخبار ’دی گارجین‘ نے اسی کتاب کے حوالے سے اپنی رپورٹ میں بتایا کہ فرانسیسی صحافی نے 4 سالہ تحقیق اور ویٹی کن کے درجنوں عہدیداروں کے انٹرویوز کرنے کے بعد اس کتاب کو لکھا۔
رپورٹ میں بتایا گیا کہ کتاب میں صاف الفاظ میں واضح کیا گیا کہ ویٹی کن میں مذہبی تعلیمات سے وابستہ 80 فیصد پادری ہم جنس پرست ہیں اور جنسیت کے اسی عمل کی تشہیر بھی کرتے ہیں۔
رپورٹ کے مطابق اگرچہ ویٹی کن کے ہر 5 میں سے 4 پیشوا ہم جنس پرستی کی جانب راغب ہیں، تاہم زیادہ تر جنسی طور پر متحرک نہیں ہیں۔
برطانوی اخبار کے مطابق فرانسیسی صحافی نے ابتدائی طور پر ویٹی کن میں مالی خورد برد کے حوالے سے کام شروع کیا تھا، تاہم بعد ازاں انہیں حیران کن حقائق کا علم ہوا۔
رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ کتاب میں 1500 افراد کے انٹرویوز کو شامل کیا گیا ہے، جن میں سے پاپائیت سے متعلق 45 سفیروں کے انٹرویوز بھی شامل ہیں۔
اس کتاب میں ویٹی کن کے 200 پادریوں، 52 بشپس، 11 سوئس گارڈز اور 41 سینیئر پادری یا کارڈینئلز کے انٹرویوز بھی شامل ہیں۔
امریکی نشریاتی ادارے ’سی این این‘ نے اپنی رپورٹ میں بتایا کہ یہ پہلا موقع ہے کہ ویٹی کن کے پادریوں اور دیگر مذہبی پیشواؤں کے جنسی رجحانات پر مستند تحقیق کے بعد معلومات سامنے آئی ہے۔
رپورٹ کے مطابق اگرچہ کتاب کو آئندہ ہفتے فروخت کے لیے پیش کیا جائے گا، تاہم نشریاتی ادارے کو اس کتاب کی انگریزی شمارے کی کاپی مل گئی ہے۔
رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ 576 صفحات پر مشتمل اس کتاب میں پاپائیت کے مرکز کے اندر ہم جنسی پرست کے پھیلتے ہوئے رجحان پر کھل کر بات کی گئی ہے۔
تاہم ساتھ ہی رپورٹ میں کتاب میں کئے گئے دعووں پر سوالات بھی اٹھائے گئے ہیں کہ کیا واقعی ویٹی کن کے 80 فیصد پادری ہم جنس پرست ہیں؟
رپورٹس کے مطابق کتاب میں ویٹی کن کے کئی عہدیداروں نے بتایا کہ پاپائیت کے مرکز میں ہم جنس پرست پادری مخصوص کوڈ ورڈز یا الفاظ میں گفتگو کرتے ہیں۔
اس کتاب کو ایک ایسے وقت میں فروخت کے لیے پیش کیا جائے گا جب کہ ویٹی کن سٹی میں کیتھولک چرچز میں بچوں پر جنسی تشدد کے حوالے سے ایک عالمی کانفرنس منعقد ہوگی۔
خیال رہے کہ اس کتاب سے قبل کیتھولک مسیحیوں کے حوالے سے یہ رپورٹس سامنے آ چکی ہیں کہ ویٹی کن سمیت دنیا کے متعدد ممالک کے پادری بچوں پر جنسی تشدد میں ملوث ہیں۔
پاپائیت کے مرکز سمیت دنیا بھر کے چرچز میں پادریوں کی جانب سے بچوں کو جنسی تشدد کا نشانہ بنائے جانے پر پوپ فرانسس بھی بات کر چکے ہیں اور اس عمل کو ناقابل قبول قرار دے چکے ہیں۔
اس کتاب کے حوالے سے سامنے آنی والی رپورٹس پر تاحال پاپائیت کے مرکز کی جانب سے آفیشل بیان سامنے نہیں آیا، تاہم پوپ فرانسس ماضی میں ہم جنس پرست افراد کے حوالے سے نرم رویے کی بات کر چکے ہیں۔
پوپ فرانسس نے ماضی میں کیتھولک پادریوں میں ہم جنس پرستی کے معاملے پر بات کرتے ہوئے واضح کیا تھا کہ ہم جنس پرستی کی کیتھلوک تعلیمات میں ممانعت ہے لیکن وہ ہم جنس پرستی کا فیصلہ کرنے والا نہیں ہیں اور ہمیں ان لوگوں کو معاشرے کا حصہ بنانے کیلیے کام کرنا چاہیے۔
پوپ فرانسس نے بظاہر ہم جنس پرستوں کے لیے نرم رویہ اختیار کیا تھا اور کہا تھا کہ اگر کوئی ہم جنس پرست ہے اور اپنی مرضی سے سچے دل سے خدا کی جستجو کرتا ہے تو وہ فیصلہ کرنے والا کون ہوتے ہیں؟۔