لاہور قلندرز کو 5رنز کیوں ایوارڈ کیے گئے؟ قانون کیا کہتا ہے؟
پاکستان سپر لیگ(پی ایس ایل) کے چوتھے سیزن کا شاندار افتتاحی تقریب کے ساتھ آغاز ہو گیا جہاں دفاعی چیمپیئن اسلام آباد یونائیٹڈ نے لاہور قلندرز کو دلچسپ مقابلے کے بعد 5وکٹوں سے شکست دی۔
تاہم سیزن کے پہلے میچ کے آغاز میں ہی اس وقت عجیب و غریب مناظر دیکھنے کو ملے جب امپائرز نے اسلام آباد یونائیٹڈ کے وکٹ کیپر لیوک رونکی معمولی غلطی پر لاہور قلندرز کو پانچ رنز کی پینالٹی ایوارڈ کردی۔
مزید پڑھیں: پی ایس ایل ٹیموں نے گانے جاری کردیے
ہوا کچھ یوں کہ میچ کے دوسرے ہی اوور میں سمیت پٹیل کی گیند پر سہیل اختر نے شاٹ کھیل کر دو رنز لیے لیکن چند لمحوں بعد دونوں کپتان رچرڈ النگ ورتھ اور رشید ریاض نے میچ کو روک دیا اور وہ کچھ گفتگو کرتے نظر آئے، اس کے بعد انہوں نے اسلام آباد کے خلاف پانچ رنز کی پینالٹی ایوارڈ کردی۔
وکٹ کیپر لیوک رونکی نے حسب عادت اپنا گلوز میں سے ایک کو پھینک دیا اور فیلڈر کی جانب سے پھینکی گئی گیند اس سے ٹکرا گئی۔
اس مرحلے پر دیے گئے پانچ رنز نہ پٹیل کے کھاتے میں گئے اور نہ ہی سہیل اختر کو اس سے کچھ فائدہ ہوا البتہ لاہور قلندرز کے مجموعے میں مفت پانچ رنز کا اضافہ ہو گیا ۔
تاہم شائقین کو اس بات پر حیرت ہوئی کہ سمیت پٹیل نے اوور میں ایک اضافی گیند کی جبکہ انہوں نے کوئی وائیڈ یا نوبال نہیں کی تھی، اب سوال یہ ہے کہ قانون کیا کہتا ہے اور کیا پانچ رنز کی پینالٹی اور اضافی گیند کرانا درست تھا۔
یہ بھی پڑھیں: پشاور زلمی نے چین کی طرح ترکی کے کھلاڑیوں کو بھی ٹیم کا حصہ بنالیا
آئی سی سی کے قانون کے تحت اگر کوئی فیلڈر کپڑے کا کوئی ٹکڑا، کوئی سامان یا دیگر کوئی چیز فیلڈ پر جان بوجھ کر پھینکے جس سے گیند کا رابطہ ہو جائے تو یہ غیرقانونی تصور کیا جائے گا۔
البتہ اگر کوئی کپڑے کا ٹکڑا یا کوئی اور چیز غلطی سے فیلڈ پر گر جائے اور گیند کا اس سے رابطہ ہو تو اس کو غیرقانونی تصور نہیں کیا جائے گا۔
قانون میں مزید تشریح کی گئی کہ ایسی صورت میں اس گیند کو ڈیڈ بال اور اگر وہ گیند وائیڈ یا نوبال ہے یا اس پر کوئی رن بنا ہے تو وہ بھی بیٹنگ ٹیم کو ملے گا ۔ اگر بلے باز کوئی رن لیتا ہے تو وہ بھی اسکور کا حصہ بنیں گے اور اگر اس نے کریز تبدیل کر لی ہے تو اسے بھی درست مانا جائے گا البتہ اس گیند کو اوور کا حصہ تصور نہیں کیا جائے گا۔
مزید پڑھیں: پی ایس ایل 4: یونائیٹڈ کا فاتحانہ آغاز، قلندرز کو 5 وکٹوں سے شکست
قانون میں مزید وضاحت کی گئی کہ اس کے ساتھ ساتھ بیٹنگ ٹیم کو پانچ رنز کی پینالٹی ایوارڈ کر دی جائے گی اور دوسرے امپائر اور فیلڈنگ ٹیم کے کپتان کو اس بارے میں آگاہ کیا جائے گا جبکہ اسی طرح بلے بازوں اور ابیٹنگ ٹیم کے کپتان کو بھی آگاہ کیا جائے گا۔
لاہور نے عمدہ اوپننگ آغاز کی بدولت 171رنز کا مجموعہ اسکور بورڈ کی زینت بنایا لیکن فہیم اشرف اور آصف علی نے جارحانہ بیٹنگ کرتے ہوئے انہیں فتح سے محروم کردیا۔