ایران: خودکش حملے میں ہلاکتوں کی تعداد 41 ہوگئی
ایران کے جنوب مشرقی علاقے میں پاسداران انقلاب کے اہلکاروں کو لے کر جانے والی بس کو خودکش بم دھماکے سے نشانہ بنایا گیا جس کے نتیجے میں 41 اہلکار جاں بحق اور مزید 20 زخمی ہوگئے۔
ایرانی پریس ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق پاسداران انقلاب صوبہ سیستان بلوچستان کے شہر خاش سے زاہدان جارہے تھے کہ ان کی بس کو خودکش بم سے نشانہ بنایا گیا۔
پاسداران انقلاب کے مرکز سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ خودکش کار، بس سے ٹکرائی جو اہلکاروں کو ان کے گھروں میں چھوڑنے جارہی تھی۔
رپورٹ کے مطابق حملے کی ذمہ داری دہشت گرد گروپ 'جیش العدل' نے قبول کی ہے۔
یہ بھی پڑھیں:ایران: فوجی پریڈ پر حملے میں 24 افراد ہلاک، 53 زخمی
پاسداران انقلاب کی گاڑی کو ایک ایسے وقت میں دہشت گردی کا نشانہ بنایا گیا ہے جب دو روز قبل ہی ایران میں 1979 میں آنے والے اسلامی انقلاب کی 40 سال گرہ منائی گئی تھی۔
خبر ایجنسی کے مطابق ایران کے ان صوبوں میں بلوچ علیحدگی پسندوں اور ایرانی فورسز کے درمیان وقتاً فوقتاً جھڑپیں ہوتی رہتی ہیں جبکہ اس صوبے میں انسانی اسمگلنگ اور منشیات کے اسمگلنگ کے راستے بھی موجود ہیں۔
ایران کے صوبے سیستان بلوچستان میں 2009 میں بھی ایک خودکش دھماکا ہوا تھا جہاں پاسداران انقلاب کے 6 اہلکاروں سمیت 40 سے زائد افراد جاں بحق ہوئے تھے جس کی ذمہ داری جنداللہ نے قبول کی تھی۔
پاسداران انقلاب کی بس پر خود کش حملے کی ذمہ داری قبول کرنے والی تنظیم جیش العدل نے اکتوبر 2018 میں 11 ایرانی بارڈر گارڈز کو اغوا کیا تھا جن میں سے 5 بعد میں واپس آئے تھے تاہم دیگر 6 تاحال مغوی ہیں۔
مزید پڑھیں:فوجی پریڈ حملے میں امریکی اتحادی خلیجی ریاستیں ملوث ہیں، ایران
گزشتہ برس 22 ستمبر میں جنوب مغربی شہر اہواز میں ایران کی ملٹری پریڈ پر حملہ ہوا تھا اور اس حملے میں پاسداران انقلاب کے گارڈز سمیت 24 سے زائد افراد جاں بحق اور 60 سے زائد افراد زخمی ہوئے تھے جس کی ذمہ داری ایرانی عہدیداروں نے سعودی عرب اور امریکا پر عائد کی تھی۔
وزیر خارجہ جواد ظریف نے خطے میں امریکا کے اتحادیوں پر حملے کا الزام عائد کرتے ہوئے کہا تھا کہ 'ایران خطے میں دہشت گردی کی معاونت کرنے والوں اور ان کے امریکا کو اس طرح کا حملوں کا ذمہ دار ٹھہراتا ہے۔'
ایران میں 7 جون 2017 میں پارلیمنٹ اور آیت اللہ خمینی کے مزار پر حملے ہوئے تھے جہاں 18 افراد جاں بحق اور 50 سے زائد شہری زخمی ہوئے تھے۔