• KHI: Fajr 5:34am Sunrise 6:54am
  • LHR: Fajr 5:12am Sunrise 6:37am
  • ISB: Fajr 5:20am Sunrise 6:47am
  • KHI: Fajr 5:34am Sunrise 6:54am
  • LHR: Fajr 5:12am Sunrise 6:37am
  • ISB: Fajr 5:20am Sunrise 6:47am

خدمات کے شعبے سے متعلق تجارتی خسارے میں 29 فیصد کمی

شائع February 13, 2019
پی بی ایس کے مطابق پہلے ششماہی سال میں خسارہ گزشتہ سال کے 2 ارب 74 کروڑ ڈالر کے مقابلے میں 1 ارب 94 کروڑ ڈالر ریکارڈ کیا گیا — فائل فوٹو/اے ایف پی
پی بی ایس کے مطابق پہلے ششماہی سال میں خسارہ گزشتہ سال کے 2 ارب 74 کروڑ ڈالر کے مقابلے میں 1 ارب 94 کروڑ ڈالر ریکارڈ کیا گیا — فائل فوٹو/اے ایف پی

اسلام آباد: پاکستان کے ادارہ شماریات (پی بی ایس) کے مطابق مالی سال کے پہلے ششماہی حصے میں خدمات کے شعبے سے متعلق تجارتی خسارہ گزشتہ سال کے اسی حصے کے مقابلے میں 29.11 فیصد تک کم ہوگیا۔

پی بی ایس کی رپورٹ میں بتایا گیا کہ پہلے ششماہی سال میں خسارہ 1 ارب 94 کروڑ ڈالر ریکارڈ کیا گیا جبکہ گزشتہ سال اسی دوران میں یہ 2 ارب 74 کروڑ ڈالر ریکارڈ کیا گیا تھا۔

اسی عرصے میں خدمات کے شعبے سے متعلق درآمدات میں 15.97 فیصد کمی آئی جو گزشتہ سال کے 5 ارب 4 کروڑ ڈالر کے مقابلے میں 4 ارب 54 کروڑ ڈالر رہی۔

دوسری جانب خدمات کے شعبے سے متعلق بر آمدات میں 2.42 فیصد اضافہ دیکھا گیا جو گزشتہ سال کے 2 ارب 66 کروڑ ڈالر کے مقابلے میں 2 ارب 59 کروڑ ڈالر رہا۔

دریں اثنا، سالانہ حساب سے خدمات کے شعبے سے متعلق درآمدات میں 16.2 فیصد کمی ہوئی جو 1 ارب 5 کروڑ ڈالر سے کم ہوکر 88 کروڑ ہوگئی۔

اس ہی عرصے میں خدمات کے شعبے سے متعلق برآمدات میں بھی 11.84 فیصد کمی ریکارڈ کی گئی جو گزشتہ سال کے 46 کروڑ کے مقابلے میں 52 کروڑ ڈالر رہی۔

شماریات کے مطابق دسمبر کے مہینے میں خسارہ گزشتہ سال کے 52 کروڑ ڈالر کے مقابلے میں 41 کروڑ ڈالر رہا۔

یہاں یہ بات بھی واضح رہے کہ ملک کے مالی تجارتی خسارے میں بھی 9.66 فیصد کمی آئی جو گزشتہ سال جولائی سے جنوری 2017-18 کے 21 ارب 32 کروڑ ڈالر کے مقابلے میں 19 ارب 26 کروڑ ڈالر رہی۔

مالی سال کے پہلے 7 ماہ میں برآمدات میں بھی 2.24 فیصد کا اضافہ دیکھنے میں آیا جو گزشتہ سال کے 12 ارب 94 کروڑ ڈالر کے مقابلے میں 13 ارب 23 کروڑ ڈالر پر آگئی جبکہ درآمدات میں 5.17 فیصد کمی آئی جو 34 ارب 26 کروڑ ڈالر کے مقابلے میں 32 ارب 49 کروڑ ڈالر رہی۔


یہ خبر ڈان اخبار میں 13 فروری 2019 کو شائع ہوئی

کارٹون

کارٹون : 22 نومبر 2024
کارٹون : 21 نومبر 2024