• KHI: Maghrib 5:43pm Isha 7:02pm
  • LHR: Maghrib 5:01pm Isha 6:26pm
  • ISB: Maghrib 5:01pm Isha 6:28pm
  • KHI: Maghrib 5:43pm Isha 7:02pm
  • LHR: Maghrib 5:01pm Isha 6:26pm
  • ISB: Maghrib 5:01pm Isha 6:28pm

حکومت اور آئی ایم ایف کی سوچ میں خاصی مطابقت ہے، وزیرخارجہ

شائع February 10, 2019 اپ ڈیٹ February 11, 2019
شاہ محمود قریشی نے وزیراعظم کی ملاقات کو مثبت قرار دیا—فوٹو اسکرین گریب
شاہ محمود قریشی نے وزیراعظم کی ملاقات کو مثبت قرار دیا—فوٹو اسکرین گریب

وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی نے عالمی مالیاتی ادارے (آئی ایم ایف) کی سربراہ کرسٹین لیگارڈ سے وزیراعظم عمران خان کی ملاقات کو مثبت پیش رفت قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ آئی ایم ایف اور حکومت کی سوچ میں خاصی مطابقت ہے۔

شاہ محمود قریشی نے میڈیا سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ وزیراعظم عمران خان کی ایم ڈی آئی ایم ایف سے ملاقات اچھی اور مفید رہی۔

ان کا کہنا تھا کہ حکومت اور آئی ایم ایف کی سوچ میں خاصی مطابقت ہے اور آئی ایم ایف سے جلد پروگرام مرتب کریں گے۔

وزیرخارجہ نے کہا کہ مالیاتی پروگرام میں کم آدمی والے طبقے کے تحفظ کو یقینی بنائیں گے۔

ان کا کہنا تھا کہ آئی ایم ایف سے بنیادی نکات پر اتفاق رائے ہو گیا ہے اور آئی ایم ایف سے مذاکرات کی تفصیلات جلد منظر عام پر آ جائیں گی۔

سعد حریری سے وزیراعظم کی ملاقات

وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ وزیراعظم عمران خان کی لبنان کے وزیراعظم سعد حریری سے بھی ملاقات ہوئی۔

لبنانی وزیراعظم سے ملاقات پر بات کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ ‘آج وزیراعظم کی لبنان کے وزیراعظم سعد حریری سے اچھی نشست ہوئی اور کس طرح دونوں ممالک آپس میں قریب آسکتے ہیں اس حوالے سے تبادلہ خیال ہوا’۔

انہوں نے کہا کہ ‘وزیراعظم نے سعد حریری کو پاکستان آنے کی دعوت دی اور وزیراعظم نے ورلڈ سمٹ میں اپنا وژن اور سیاست میں کیوں آئے اور پاکستان کو اوپر کیسے لے جانا چاہتے ہیں اس پر بات کی’۔

وزیراعظم کی تقریر کی وضاحت کرتے ہوئے شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ ‘انہوں نے ورلڈ سمٹ میں پاکستان کا اور پاکستان تحریک انصاف کے وژن اور منصوبے کو رکھا جس کو سراہا گیا’۔

وزیرخارجہ نے سعد حریری سے ملاقات پر بات کرتے ہوئے کہا کہ ‘انہوں نے بڑے واضح، اچھے انداز اور مسکراتےہوئے کہا کہ جناب سعد حریری آپ کی اور میری ملاقات ہورہی ہے لیکن میں آپ کو یہ کہہ دوں کہ پاکستان کو جو دو این آر او ملے تھے اس کا ہمیں کوئی اچھا تجربہ نہیں ہوا اور کوئی نئے این آر او کا ہمارا ارادہ نہیں اور انہوں کہا بالکل ایسی غلطی میں پھر کبھی نہیں کروں گا’۔

کارٹون

کارٹون : 22 نومبر 2024
کارٹون : 21 نومبر 2024