• KHI: Fajr 5:52am Sunrise 7:13am
  • LHR: Fajr 5:32am Sunrise 6:59am
  • ISB: Fajr 5:40am Sunrise 7:09am
  • KHI: Fajr 5:52am Sunrise 7:13am
  • LHR: Fajr 5:32am Sunrise 6:59am
  • ISB: Fajr 5:40am Sunrise 7:09am

کارکردگی کے تسلسل کیلئے ڈومیسٹک کرکٹ بہتر بنانا ہوگی، وسیم خان

شائع February 10, 2019
کئی سالوں میں تیار کیے گئے سسٹم کو ایک دن میں توڑا نہیں جاسکتا، وسیم خان — فوٹو بشکریہ پی سی بی ٹوئٹر
کئی سالوں میں تیار کیے گئے سسٹم کو ایک دن میں توڑا نہیں جاسکتا، وسیم خان — فوٹو بشکریہ پی سی بی ٹوئٹر

پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) کے منیجنگ ڈائریکٹر وسیم خان نے پاکستان کی کارکردگی کو بہتر بنانے اور اس میں ربط پیدا کرنے کے لیے ملک میں ڈومیسٹک کرکٹ کے اسٹرکچر کو بہتر بنانے کی ضرورت پر زور دیا ہے۔

وسیم خان نے لاہور میں پی سی بی کے چیئرمین احسان مانی کے ساتھ پریس کانفرنس کے دوران بتایا کہ قومی ٹیم کی بین الاقوامی سطح، بالخصوص ٹیسٹ کرکٹ میں کارکردگی بہتر نہیں ہے۔

انہوں نے وضاحت دی کہ ’اصل مسئلہ نظام کی نچلی سطح میں ہے، ڈومیسٹک کرکٹ کے اسٹرکچر کو بہتر بنانا نہایت ناگزیر ہے، نظام اتنا مضبوط نہیں اور ہمیں یہ معلوم ہے کیونکہ ہم اس کے نتائج بھی دیکھ رہے ہیں اور ہمیں بے ربطگیاں بھی نظر آرہی ہیں‘۔

پی سی بی کے ایم ڈی کا کہنا تھا کہ وہ اسٹیک ہولڈرز سے مشاورت کریں گے اور اسے بہتر بنانے کے لیے بھرپور کوشش کریں گے۔

ان کا کہنا تھا کہ ڈومیسٹک اسٹرکچر میں تبدیلیاں لانے میں کئی چیلنجز کا سامنا ہے کیونکہ کئی ڈپارٹمنٹ اور ریجنز اس سے منسلک ہیں۔

وسیم خان نے کہا کہ ’بین الاقوامی سطح پر ہماری جیت میں ربط نہیں ہے اور ہم اس مسئلے کا کم مدتی حل نہیں سوچ رہے بلکہ طویل المدتی حل کی تلاش میں ہیں اور کوشش کریں گے ہماری جیت میں تسلسل قائم ہو‘۔

نئے ایم ڈی کا کہنا تھا کہ پی سی بی کا کام ڈومیسٹک کرکٹ کے نظام کی نگرانی کرنا اور ضلعی سطح پر اسکولوں میں کرکٹ کو فروغ دینا بھی ہے۔

انہوں نے کہا کہ چیئرمین پی سی بی احسان مانی کا ڈومیسٹک کرکٹ کے حوالے سے نظریہ بالکل واضح ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ ’کئی سالوں میں تیار کیے گئے سسٹم کو ایک دن میں توڑا نہیں جاسکتا‘۔

واضح رہے کہ 6 دسمبر 2018 کو پی سی بی نے وسیم خان کو منیجنگ ڈائریکٹر کے عہدے پر تعینات کرنے کا اعلان کیا تھا۔

پریس کانفرنس کے دوران وسیم خان نے احسان مانی اور پی سی بی کا انہیں یہ عہدہ دینے پر شکریہ ادا کیا۔

کارٹون

کارٹون : 23 دسمبر 2024
کارٹون : 22 دسمبر 2024