عبدالغنی مجید کی حوالگی سے متعلق نیب کی درخواست مسترد
کراچی کی بینکنگ عدالت نے عبدالغنی مجید کی حوالگی کے حوالے سے قومی احتساب بیورو (نیب) کی جانب سے دائر درخواست کو مسترد کردیا۔
بینکنگ عدالت میں دائر کی جانے والی درخواست میں نیب نے استدعا کی تھی کہ عبدالغنی مجید کو زمینوں پر قبضے اور جعل سازی کیس میں مزید تفتیش کے لیے ان کے حوالے کیا جائے۔
خیال رہے کہ اومنی گروپ کے مالک عبدالغنی مجید اپنے والد اور سابق صدر آصف علی زرداری کے قریبی ساتھی انور مجید کے ہمراہ منی لانڈرنگ کیس میں گرفتار ہیں۔
مزید پڑھیں: جعلی اکاؤنٹس کیس: اومنی گروپ کے مالک انور مجید کی نظرثانی درخواست
درخواست میں نیب پراسیکیوٹر نے بینکنگ عدالت کے جج کو بتایا کہ کراچی میں تجاوزات پر مبینہ قبضے سے متعلق تفتیش کے سلسلے میں نیب کو ان کی حوالگی کی ضرورت ہے۔
انہوں نے عدالت سے درخواست کی کہ وہ جیل حکام کو، ملزم کو نیب کے حوالے کرنے سے متعلق احکامات جاری کرے جبکہ نیب کو ملزم کی گرفتاری کی اجازت دی جائے۔
تاہم جج طارق محمود کھوسو نے درخواست مسترد کرتے ہوئے ریمارکس دیئے کہ ملزم کو نیب کے حوالے کرنے کے احکامات جاری کرنا بینکنگ عدالت کے دائرہ اختیار میں نہیں ہے۔
یہ بھی پڑھیں: جعلی اکاؤنٹ کیس: جے آئی ٹی کی حسین لوائی اور عبدالغنی مجید سے تفتیش
نیب کی جانب سے دائر ریفرنس میں بتایا گیا ہے کہ عبدالغنی مجید اوشین پرائیویٹ لمیٹڈ کے ڈائریکٹر عباس علی آغا کی جانب سے کراچی کے علاقے کلفٹن میں 4 ہزار ایکٹر اراضی کے مبینہ قبضے سے متعلق کیس میں ملوث ہیں۔
بیورو کی جانب سے ریفرنس میں یہ بھی الزام عائد کیا گیا کہ سابق ڈائریکٹر جنرل (ڈی جی) سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی منظور قادر کاکا بھی اس میں ملوث ہیں۔