• KHI: Fajr 5:25am Sunrise 6:42am
  • LHR: Fajr 5:00am Sunrise 6:23am
  • ISB: Fajr 5:07am Sunrise 6:31am
  • KHI: Fajr 5:25am Sunrise 6:42am
  • LHR: Fajr 5:00am Sunrise 6:23am
  • ISB: Fajr 5:07am Sunrise 6:31am

اثاثوں کی تفصیلات نہ جمع کروانے پر 23 ارکان اسمبلی کی رکنیت تاحال معطل

شائع February 8, 2019
الیکشن کمیشن نے اثاثوں کی تفصیلات جمع کروانے میں ناکامی پر  332 اراکین کی رکنیت معطل کردی تھی—فائل فوٹو: اے ایف پی
الیکشن کمیشن نے اثاثوں کی تفصیلات جمع کروانے میں ناکامی پر 332 اراکین کی رکنیت معطل کردی تھی—فائل فوٹو: اے ایف پی

اسلام آباد: قانون کے مطابق 5 ماہ کی مدت ختم ہونے کے باوجود 23 اراکین اسمبلی اب تک اپنے اثاثوں کی تفصیلات الیکشن کمیشن آف پاکستان (ای سی پی) میں جمع کرانے میں ناکام رہے، جس کی وجہ سے ان کی رکنیت تاحال معطل ہے۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق اس معاملے میں پنجاب اسمبلی کے اراکین پہلے نمبر پر ہیں جہاں ایسے 50 اراکین میں سے 12 نے ابھی تک قانونی تقاضوں کو پورا نہیں کیا۔

خیال رہے کہ پنجاب اسمبلی کے کل اراکین کی تعداد 371 ہے، جس میں سے 359 نے اپنے اثاثوں کی تفصیلات جمع کرا دی ہے۔

مزید پڑھیں: الیکشن کمیشن: وزیراطلاعات سمیت 332 اراکین اسمبلی معطل

اسی طرح خیبرپختونخوا اسمبلی کے 6 اراکین نے اپنے اثاثوں اور اخراجات کی تفصیلات اب تک جمع نہیں کروائی، اس اسمبلی میں کل اراکین کی تعداد 124 ہے، جس میں سے اس وقت ایک نشست خالی ہے۔

خیبرپختونخوا اسمبلی کے 123 موجودہ اراکین میں سے اب تک 117 نے اپنے اثاثوں اور اخراجات کی تفصیلات جمع کرادی ہے۔

اس کے علاوہ سندھ اور بلوچستان اسمبلی کے 2،2 اراکین اور سینیٹ کے ایک رکن نے اب تک اپنے اثاثوں کی تفصیلات جمع نہیں کروائی، تاہم قومی اسمبلی کے کل 342 اراکین اپنے اثاثوں کی تفصیلات جمع کروا چکے ہیں۔

خیال رہے کہ ترمیمی قوانین کے مطابق ارکان پارلیمنٹ اور صوبائی اسمبلیوں کے اراکین کو ہر سال 31 دسمبر تک اپنے، بیوی اور بچوں کے اثاثے اور اخراجات کی تفصیلات الیکشن کمیشن کو جمع کروانی ضروری ہے۔

خیال رہے کہ 16 جنوری کو الیکشن کمیشن نے اثاثوں کی تفصیلات جمع کروانے میں ناکامی پر وفاقی وزرا اور بڑے سیاسی رہنماؤں سمیت 332 اراکین کی رکنیت معطل کردی تھی۔

ان معطل اراکین میں پنجاب اسمبلی کے 116، قومی اسمبلی کے 72، خیبرپختونخوا اسمبلی کے 54، سندھ اسمبلی کے 52، سینیٹ کے 20 اور بلوچستان اسمبلی کے 19 اراکین شامل تھے۔

قومی اسمبلی کے معطل ہونے والے 72 اراکین میں وزیر اطلاعات فواد چوہدری، نیشنل ہیلتھ سروسز کے وزیر عامر محمود کیانی، وزیر مملکت برائے داخلہ شہریار آفریدی اور ڈپٹی اسپیکر قاسم خان سوری بھی شامل تھے۔

اس کے ساتھ ساتھ اہم اراکین قومی اسمبلی میں ڈاکٹر عامر لیاقت، احسن اقبال، خورشید احمد جنیجو، نعمان اسلام شیخ، نوابزادہ یوسف تالپور، محمد اختر مینگل، خیال زامان، منیر خان اورکزئی اور ساجد حسین طوری شامل ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: الیکشن کمیشن نے 261 قانون سازوں کی رکنیت معطل کردی

الیکشن کمیشن کی جانب سے جن سینیٹ اراکین کی رکنیت معطل کی گئی تھی ان میں مصدق مسعود ملک، راحیلہ مگسی، ڈاکٹر شہزاد وسیم، اسلام الدین شیخ، رخصانہ زبیری، قرۃالعین مری، سرفراز احمد بگٹی اور ستارہ ایاز بھی شامل تھے۔

ساتھ ہی سندھ اسمبلی کے جن اراکین کی رکنیت معطل ہوئی تھی ان میں شرجیل انعام میمن، میر نادر علی مگسی، حسنین علی مرزا، علی حسن، مکیش کمار چاولہ اور ہری رام شامل تھے۔

واضح رہے کہ 16 جنوری کے بعد 300 سے زائد قانون سازوں نے اپنے اثاثوں کی تفصیلات جمع کروا دی تھیں۔

کارٹون

کارٹون : 5 نومبر 2024
کارٹون : 4 نومبر 2024