‘مسلم لیگ (ن) غلط اعداد وشمار پیش کرکے انتشار مت پھیلائے‘
وزیر مملکت برائے ریونیو حماد اظہر نے تجارتی خسارے میں 5 فیصد کمی کا دعویٰ کرتے ہوئے پاکستان مسلم لیگ (ن) پر الزام لگایا ہے کہ وہ غلط اعداد و شمار پیش کر کے انتشار پھیلانے سے گریز کرے۔
اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے حماد اظہر نے کہا کہ پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے پہلے 6 ماہ میں 1.72 ارب ڈالر کی براہ راست غیر ملکی سرمایہ کاری ہوئی۔
یہ بھی پڑھیں: معاشی صورتحال ابتر ہے، فوری 12 ارب ڈالر درکارہوں گے، اسد عمر
انہوں نے کہا کہ مسلم لیگ (ن) کی حکومت اپنی اختتامی مدت تک ایک ہزار ارب روپے کے گردشی قرضے چھوڑ کر گئی تھی۔
حماد اظہر نے دعویٰ کیا کہ ملکی اور غیر ملکی معاشی ماہرین متفق ہیں کہ مسلم لیگ (ن) نے ملکی معیشت کو شدید بحران میں لاکھڑا کیا، تاہم تحریک انصاف نے معیشت کو سہارا دینے کے لیے اصلاحاتی اقدامات اٹھائے۔
انہوں نے کہا کہ جولائی سے دسمبر میں تجارتی خسارے میں 5 فیصد کمی آئی جبکہ صرف دسمبر میں 18 فیصد کمی ریکارڈ کی گئی۔
حماد اظہر نے بتایا کہ مسلم لیگ (ن) کی ناکام معاشی پالیسیوں سے ریٹنگ کم ہوئی اور ان کے دور میں کرنٹ اکاؤنٹ خسارہ بڑھا۔
مزید پڑھیں: موڈیز کا پاکستانی معیشت کے مستحکم ہونے کا عندیہ
وزیر مملکت نے دعویٰ کیا کہ گزشتہ 5 سال میں کرنٹ اکاؤنٹ خسارہ ڈھائی راب ڈالر تھا۔
انہوں نے مسلم لیگ (ن) پر الزام لگایا کہ ’جب کبھی معاشی اشاریوں کے لیے اچھی خبر آتی ہے تو اپوزیشن جماعت کے چند چہرے نمایاں ہو کر منفی اعداد و شمار کے ساتھ عوام کو گمراہ کرتے ہیں‘۔
ان کا کہنا تھا کہ ’مسلم لیگ (ن) نے اپنے اقتدار کے آخری سال معیشت کو بری طرح مفلوج کیا کہ آنے والی حکومت کو شدید بحران اور مشکلات کا سامنا رہے‘۔
حماد اظہر نے کہا کہ ’ستمبر 2018 تک موڈیز نے پاکستان کی ریٹنگ کم ظاہر کی اور مسلم لیگ (ن) نے پی ایس ڈی پی منصوبوں کے لیے مطلوبہ فنڈز نہیں رکھے‘۔
یہ بھی پڑھیں: معیشت کی بہتری کیلئے حکومت کا وفاقی بجٹ میں تبدیلی کا فیصلہ
وزیر مملکت نے کہا ’عالمی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) نے (ن) لیگ دور میں مالیاتی خسارے کو خطرناک قرار دیا تھا۔
واضح رہے کہ 4 اگست کو پی ٹی آئی کے رہنما اسد عمر نے وزات خزانہ کا قلمدان سنبھالنے سے پہلے کہا تھا کہ ’ملک کی اقتصادی حالت ابتر ہے اور قومی خزانے کے لیے 6 ہفتوں میں 12 ارب ڈالر کی ضرورت ہے‘۔
بعد ازاں سعودی عرب اور متحدہ عرب امارات کی جانب سے پاکستان کو امداد دینے کی یقین دہانی کرائی گئی تھی۔
سعودی عرب نے رقم کی ادائیگیوں میں توازن لانے کے لیے پاکستان کو 3 ارب ڈالر دینے کے ساتھ 3 ارب ڈالر کی مؤخر ادائیگیوں پر تیل بھی فراہم کرنے کا اعلان کیا۔
پاکستان کو سعودی عرب کی اعلان کردہ امدادی رقم موصول ہوچکی ہے۔
اس کے علاوہ متحدہ عرب امارات کی حکومت کی جانب سے بھی پاکستان کو 3 ارب ڈالر امداد دینے کا اعلان کیا گیا، جن میں سے ایک ارب ڈالر گزشتہ ماہ حکومت کو وصول ہوچکے ہیں۔