فاٹا میں براڈ بینڈ متعارف کروانے کیلئے یو ایس ایف کا سیلولر آپریٹر سے معاہدہ
اسلام آباد: یونیورسل سروس فنڈ (یو ایس ایف) نے شمالی وزیرستان کے قبائلی اضلاع میں براڈ بیند کی سہولت متعارف کروانے کے لیے 25 کروڑ 80 لاکھ روپے مالیت کا معاہدہ نجی سیلولر آپریٹر کو کنٹریکٹ سے نواز دیا۔
یہ کانٹریکٹ موبائل سیلیولر کمپنی ’جاز‘ کو دیا گیا ہے جو بنوں اور لکی مروت کے بالائی علاقوں میں موبائل براڈبینڈ سروس بھی متعارف کرائے گی۔
خیال رہے کہ 25 کروڑ 80 لاکھ روپے کے اس معاہدے میں حکومتی سبسڈی کی رقم 19 کروڑ 80 لاکھ روپے ہے۔
مزید پڑھیں: 2019 پاکستان میں فائیو جی ٹیکنالوجی کی آمد کا سال
اس معاہدے پر یونیورسل سروس فنڈ کے چیف ایگزیکٹو آفیسر رضوان مصطفیٰ میر اور جاز کے چیف کارپوریٹ اینڈ انٹرپرائز آفیسر علی نصیر کی جانب سے دستخط کیے گئے جبکہ یہ معاہدہ یو ایس ایف کے براڈبینڈ برائے سسٹین ایبل ڈویلپمنٹ پروگرام کے تحت کیا گیا ہے۔
دونوں فریقین کے درمیان ہونے والے اس معاہدے کے سلسلے میں ایک تقریب کا بھی انعقاد کیا گیا، جس کے مہمان خصوصی وفاقی وزیر انفارمیشن ٹیکنالوجی (آئی ٹی) اینڈ ٹیلی کمیونکیشن ڈاکٹر خالد مقبول صدیقی تھے۔
اس موقع پر تقریب سے خطاب کرتے ہوئے ڈاکٹر خالد مقبول صدیقی کا کہنا تھا کہ وزارت آئی ٹی اور ٹیلی کام نے ایک اور سنگ میل کو عبور کرلیا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ وزارت آئی ٹی ایسے منصوبوں سے یو ایس ایف کے ذریعے ملک بھر میں براڈ بینڈ کی سہولت متعارف کرانے کے مشن کو پورا کرے گی۔
خالد مقبول صدیقی کا کہنا تھا کہ وہ امید کرتے ہیں کہ براڈ بینڈ انفراسٹرکچر متعارف کروانے کے لیے یو ایس ایف نئے ای سروسز اور ایم سروسز متعارف کرائے گی تاکہ پاکستان کے عوام میں ڈیجیٹل لائف اسٹائل کو فروغ دیا جاسکے۔
یہ بھی پڑھیں: پاکستان میں پہلی بار 4.5 جی موبائل سروس متعارف
تقریب سے خطاب کرتے ہوئے یو ایس ایف کے سی ای او رضوان میر کا کہنا تھا کہ شمالی وزیرستان کے معاہدے پر دستخط کے ساتھ ادارے کا مقصد قبائلی علاقوں کو موبائل اور ڈیٹا سروس فراہم کرنا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ وائس اور 3 جی، 4 جی سروس کے اس نیٹ ورک کو 24 ماہ میں مکمل کرلیا جائے گا۔
انہوں نے مزید کہا کہ قبائلی علاقوں میں امن و امان کی صورتحال بہتر ہونے کے بعد آئی سی ٹی انفراسٹرکچر فراہم کیا جانا خطے کی ترقی کا ثبوت ہے۔
اس موقع پر تقریب سے خطاب میں جاز کے افسر علی نصیر کا کہنا تھا کہ جاز اور یو ایس کی جانب سے ملک کے قبائلی علاقوں میں ڈیجیٹل دور کا آغاز ہورہا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ یہ منصوبہ ہمارے لیے خصوصی اہمیت کا حامل ہے، ہم یہاں کے عوام میں دنیا سے رابطے کے شعور کو اجاگر کرنے کا بھی لائحہ عمل تیار کر رہے ہیں۔
معاہدے پر دستخط کرنے والے شراکت داروں کا کہنا تھا کہ اس معاہدے سے مقامی سطح پر ای کامرس کی سہولت بھی متعارف کرائے جانے کے مواقع آسان ہوئے ہیں۔
یہ خبر ڈان اخبار میں 7 فروری 2019 کو شائع ہوئی