• KHI: Zuhr 12:20pm Asr 4:07pm
  • LHR: Zuhr 11:51am Asr 3:22pm
  • ISB: Zuhr 11:56am Asr 3:22pm
  • KHI: Zuhr 12:20pm Asr 4:07pm
  • LHR: Zuhr 11:51am Asr 3:22pm
  • ISB: Zuhr 11:56am Asr 3:22pm

زرداری، نواز کے درمیان دوریاں ختم کرنے کی مزید کوشش نہیں کرسکتا، فضل الرحمٰن

شائع February 6, 2019
سیاست میں اختلاف رائے اور گلے شکوے معمول کی بات ہے—فائل فوٹو: اے ایف پی
سیاست میں اختلاف رائے اور گلے شکوے معمول کی بات ہے—فائل فوٹو: اے ایف پی

جمعیت علما اسلام (ف) کے چیئرمین مولانا فضل الرحمٰن نے اعلان کیا ہے کہ وہ پاکستان مسلم لیگ(ن) کے تاحیات قائد نواز شریف اور پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) کے شریک چیئرمین آصف علی زرداری کو قریب لانے کی کوشش نہیں کریں گے۔

خیال رہے کہ یہ تینوں رہنما پارلیمنٹ میں مشترکہ اپوزیشن بنانے والی جماعتوں کی قیادت کرتے ہیں۔

صحافیوں سے غیر رسمی گفتگو کرتے ہوئے ان کا کہنا 'میں آصف زرداری اور نواز شریف کے درمیان اختلافات کو ختم کرنے کی مزید کوشش نہیں کروں گا، میں نے ان دوریوں کو ختم کرنے کی کوشش کی لیکن ان دونوں کی ایک دوسرے سے شکایتیں برقرار ہیں'۔

مزید پڑھیں: موجودہ حکومت 'جبری' اور وزرا 'جعلی' ہیں، مولانا فضل الرحمٰن

ان کا کہنا تھا کہ دونوں کے درمیان دوریاں ختم کرانا اب میری کوشش نہیں بلکہ خواہش ہے کیونکہ موجودہ صورتحال میں یہ بہت ضروری ہے کہ اپوزیشن متحد ہو۔

جے یو آئی (ف) کے سربراہ کا کہنا تھا کہ سیاست میں اختلاف رائے اور گلے شکوے معمول کی بات ہے، تاہم ان اختلافات کو دور ہونا چاہیے اور اپوزیشن کو متحد ہونا چاہیے'۔

مولانا فضل الرحمٰن اپوزیشن جماعتوں کے درمیان دوریاں ختم کرنے کے حوالے سے کافی شہرت رکھتے ہیں اور وہ اپنے سیاسی سفر کے دوران وہ متعدد مرتبہ اس طرح کا کردار ادا کرچکے ہیں۔

پی ٹی آئی کی حکومت بننے کے بعد وہ پیپلز پارٹی کے شریک چیئرمین آصف زرداری اور مسلم لیگ (ن) کے صدر شہباز شریف کے درمیان مفاہمت کرانے کے لیے کافی کوشاں رہے، وہ انتخابات میں مبینہ دھاندلی کی تحقیقات کے لیے اپوزیشن جماعتوں کو متحد اور متحرک کرنے کیلئے بھی نہایت سرگرم تھے۔

یہ بھی پڑھیں: ’مولانا فضل الرحمٰن کلو گوشت کیلئے بھینس ذبح کرنا چاہتے ہیں‘

یاد رہے کہ گزشتہ مہینے اپوزیشن نے فوجی عدالتوں میں دوسری مرتبہ توسیع سمیت مختلف معاملات پر اپوزیشن کی مشترکہ حکمت عملی اپنانے کے لیے ایک مشترکہ کمیٹی بنانے کا فیصلہ کیا تھا۔

اس بات کا فیصلہ 15 جنوری کو قومی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر اور مسلم لیگ(ن) کے صدر شہباز شریف کی زیر صدارت اپوزیشن رہنماؤں کے اجلاس میں کیا گیا تھا۔

کارٹون

کارٹون : 28 نومبر 2024
کارٹون : 27 نومبر 2024