ڈاکٹر دانش نے پیمرا کی پابندی کو غیرقانونی قرار دے دیا
اسلام آباد: ٹیلی ویژن میزبان ڈاکٹر دانش نے پاکستان الیکٹرانک میڈیا ریگولیٹری اتھارٹی(پیمرا) کی جانب سے ان کے میڈیا پر آنے پر ایک ماہ کی پابندی غیرقانونی قرار دے دیا ہے۔
ڈاکٹر دانش نے دعویٰ کیا کہ پیمرا کی جانب سے ’غلط الزامات‘ کے جرم میں ان پر ٹی وی کے کسی بھی پروگرام میں کسی بھی حیثیت میں آنے پر لگائی گئی ایک ماہ کی پابندی غیرقانونی اور یکطرفہ ہے۔
مزید پڑھیں: پیمرا کو ٹی وی چینلز کی ریٹنگ جاری کرنے کا اختیار دے دیا گیا
پیمرا چیئرمین کو 4 فروری کو لکھے گئے خط میں ڈاکٹر دانش نے کہا کہ مجھے ایک ماہ پابندی کی خبر پہلی مرتبہ اخبار کے ذریعے پتہ چلی اور کسی بھی قسم کی شکایت کے حوالے سے نہ ہی ان سے پوچھا گیا، نہ سوال کیا گیا اور نہ ہی مطلع کیا گیا اور سب سے زیادہ جانبدارانہ بات یہ کہ مجھے اب تک اس فیصلے سے آگاہ نہیں کیا گیا۔
پیممرا کی شکایات کی کونسل کے دفتر کے مطابق ڈاکٹر دانش کا پروگرام نشر کرنے والے چینل نے تین ستمبر کو پیمرا کو اپنے جواب میں کہا تھا کہ ڈاکٹر دانش کو اس معاملے پر 10دسمبر کو اپنا بیان ریکارڈ کرانے کا موقع فراہم کیا گیا تھا لیکن انہوں نے کونسل کے سامنے پیش نہ ہونے کا فیصلہ کیا۔
ٹی وی میزبان نے جولائی 2018 میں ہوئے عام انتخابات سے چند دن قبل اپنے پروگرام میں آئل اینڈ گیس ریگولیٹری اتھارٹی کے سینئر افسران پر سنگین الزامات عائد کیے تھے۔
یہ بھی پڑھیں: وفاقی حکومت کا پیمرا اور پریس کونسل کو ختم کرنے کا فیصلہ
ڈاکٹر دانش نے کہا کہ ان کے خلاف دیا گیا فیصلہ زمینی قانون اور انصاف کی خلاف ورزی اور ان کے نام کو بدنام کرنے کی کوشش ہے۔ جب تک کسی فرد کو اپنا موقف پیش کرنے کا موقع نہ دیا جائے اس وقت تک اس کو سزا نہیں دی جا سکتی۔
پیمرا نے 29 جنوری کو ڈاکٹر دانش کے خلاف فیصلہ دیتے ہوئے ان کے کسی بھی ٹی وی چینل پر کسی بھی حیثیت میں آنے پر پابندی لگا دی تھی۔
یہ خبر 6 فروی 2019 کو ڈان اخبار میں شائع ہوئی۔