• KHI: Fajr 5:34am Sunrise 6:54am
  • LHR: Fajr 5:12am Sunrise 6:37am
  • ISB: Fajr 5:20am Sunrise 6:47am
  • KHI: Fajr 5:34am Sunrise 6:54am
  • LHR: Fajr 5:12am Sunrise 6:37am
  • ISB: Fajr 5:20am Sunrise 6:47am

ماں نے ڈھائی سالہ بچی کو سمندر میں ڈبو کر قتل کردیا

شائع February 5, 2019
یہ واقعہ شہر قائد میں ڈیفنس فیز 8 میں واقع فرحان شہید پارک کے قریب پیش آیا—اسکرین شاٹ
یہ واقعہ شہر قائد میں ڈیفنس فیز 8 میں واقع فرحان شہید پارک کے قریب پیش آیا—اسکرین شاٹ

کراچی کے علاقے کلفٹن میں سنگدل ماں نے اپنی ڈھائی سالہ معصوم بیٹی کو سمندر میں ڈبو کر قتل کردیا۔

دل دہلا دینے والا یہ واقعہ شہر قائد کے علاقے ڈیفنس فیز 8 میں واقع فرحان شہید پارک کے قریب پیش آیا، جہاں گزشتہ شب ایک ماں نے اپنی بیٹی کو سمندر میں ڈبو دیا۔

سینئر سپرنٹنڈنٹ پولیس (ایس ایس پی) جنوبی پیر محمد شاہ کے مطابق ساحل پولیس کو شہریوں نے اطلاع دی تھی کہ ایک خاتون نے اپنی کمسن بچی کو سمندر میں ڈبو دیا۔

مزید پڑھیں: سنگدل باپ نے 4 بچوں کو قتل کردیا

انہوں نے بتایا کہ پولیس نے شہریوں کی نشاندہی پر 28 سالہ ملزمہ شکیلہ زوجہ راشد شاہ کو گرفتار کرلیا اور ملزمہ کے خلاف قتل کا مقدمہ درج کرلیا۔

ایس ایس پی جنوبی کے مطابق کمسن بچی انعم ولد راشد خان کی لاش عمار اپارٹمنٹ کے قریب دودریا پر سمندر سے مل گئی ہے جبکہ ملزمہ شکیلہ کو ریمانڈ کے لیے عدالت میں پیش کریں گے۔

پولیس کا کہنا تھا کہ 28 سالہ ملزمہ شکیلہ گولیمار کے علاقے سلطان آباد کالونی کی رہائشی ہیں اور اس کا شوہر نجی ہسپتال میں ملازم ہے۔

یہ بھی پڑھیں: لاہور میں ماں اور 2 بیٹیوں کا قتل

دوسری جانب ایس ایس پی انویسٹی گیشن طارق دھاریجو کا کہنا تھا کہ خاتون شکیلہ نے بیان دیا کہ بچی کی پیدائش کے بعد ان کے شوہر نے انہیں گھر سے نکال دیا جبکہ والدین نے بھی گھر میں زیادہ دن پناہ نہیں دی، جس کے بعد وہ کئی مرتبہ منتیں کرکے اپنے شوہر تو کبھی اپنے والدین کے گھر رات گزار لیتی تھیں۔

انہوں نے بیان دیا کہ انہیں اپنا اور بچی کا کوئی مستقبل نظر نہیں آرہا تھا اور ان کی زندگی میں مشکلات تھی ہیں، اس لیے انہوں نے اپنی بیٹی کو سمندر میں ڈبو دیا۔

ساحل پولیس افسر ہمراز نے بتایا کہ انہیں گزشتہ روز ساڑھے 3 بجے فرحان شہید پارک کے قریب ایک خاتون کی جانب سے بیٹی کو سمندر میں ڈبونے کی اطلاع ملی تھی۔

انہوں نے کہا کہ اطلاع ملتے ہی پولیس جائے وقوعہ پہنچی اور وہاں موجود افراد کی نشاندہی پر شکیلہ نامی خاتون کو گرفتار کیا۔

ان کا کہنا تھا کہ آج صبح ساڑھے 9 بجے مزدوروں نے بچی کی لاش کی نشاندہی کی جسے قانونی کارروائی کے لیے جناح پوسٹ گریجویٹ میڈیکل سینٹر لے جایا گیا تھا۔

پولیس افسر نے کہا کہ خاتون بیمار نہیں لگتی لیکن ان کے شوہر اور والد نے پولیس اسٹیشن آکر دعویٰ کیا کہ شکیلہ جذباتی طور پر پریشان ہیں اور گزشتہ 5 برس سے ان کا علاج ہورہا ہے۔

کارٹون

کارٹون : 22 نومبر 2024
کارٹون : 21 نومبر 2024