’جس شخص کو بھائی بنایا، اسی سے تعلقات کا الزام لگایا جاتا رہا‘
بھارتی اداکارہ اور سیاستدان جیا پرادا نے طویل عرصے بعد اپنے سیاسی گرو امر سنگھ اور اپنے تعلقات پر کھل کر بات کی ہے۔
جیا پرادا نے میڈیا اور بھارتی عوام کی جانب سے ان اور ان کے سیاسی گرو کے درمیان تعلقات کی چہ مگوئیاں کیے جانے پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ انہوں نے سب کے سامنے امر سنگھ کو بھائی بنایا اور انہیں راکھی باندھی۔
خیال رہے کہ 57 سالہ جیا پرادا نے 1970 کے بعد محض 14 برس کی عمر میں تامل فلموں سے کیریئر کا آغاز کیا تھا۔
جیا پرادا نے 1970 سے لے کر 1990 تک تامل، تیلگو، ملائلم، بنگالی، کناڈا اور ہندی‘ زبان میں بننے والی فلموں میں اداکاری کے جوہر دکھائے اور ان کا شمار بولی وڈ سمیت بھارت کی دیگر مقامی فلم انڈسٹریز کی بااثر اداکاراؤں میں کیا جاتا تھا۔
انہوں نے 150 سے زائد فلموں میں کام کیا اور شاندار اداکاری کی بدولت کئی ایوارڈز بھی اپنے نام کیے، علاوہ ازیں انہوں نے بھارتی ٹی وی اور اسٹیج پر بھی جوہر دکھائے۔
جیا پرادا نے 1986 میں فلم ساز سری کانتھ نہاتا سے شادی کی جو پہلے سے ہی شادی شدہ اور تین بچوں کے والد تھے۔
شاندار فلمی کیریئر کے بعد 1994 میں جیا پرادا نے ’تیلگو دسام پارٹی‘ (ٹی ڈی پی) میں شمولیت اختیار کی اور انتخابات میں حصہ بھی لیا، تاہم وہ رکن منتخب نہ ہوسکیں، تاہم انہیں ان کی سیاسی جماعت نے سرکاری عہدوں پر تعینات کیا۔
بعد ازاں جیا پرادا نے سماج وادی پارٹی میں شمولیت اختیار کی اور 2004 سے ریاست اترپردیش سے رکن منتخب ہوئیں اور وہ 2014 تک رکن اسمبلی منتخب ہوتی رہیں۔
سماج وادی پارٹی میں شمولیت اختیار کرتے ہی ان کے تعلقات پارٹی کے جنرل سیکریٹری امر سنگھ سے استوار ہوگئے، جنہیں وہ اپنا سیاسی گرو مانتی ہیں۔
امر سنگھ سے تعلقات کی وجہ سے ہی جیا پرادا کو سماج وادی پارٹی میں اہمیت حاصل رہی، اگرچہ پارٹی کے دیگر عہدیدار جیا پرادا کی مخالفت کرتے رہے تاہم امر سنگھ ان کا ساتھ دیتے رہے۔
بعد ازاں دونوں نے سماج وادی پارٹی کو خیرباد کہ کر 2012 میں اپنی سیاسی جماعت بھی بنائی تاہم وہ عوام میں پذیرائی حاصل نہ کر سکی اور دونوں ’راشٹریا لوک دل‘ (آر ایل ڈی) نامی جماعت میں شمولیت اختیار کی تاہم جیا پرادا کو انتخابات میں شکست کا سامنا کرنا پڑا۔
ٹائمز آف انڈیا کے مطابق جیا پرادا نے سیاست میں آنے کے بعد اپنے ساتھ ہونے والی ناانصافیوں کو یاد کرتے ہوئے ایک تقریب میں کہا کہ انہوں نے عوام کے سامنے اپنے سیاسی گرو امر سنگھ کو بھائی بنا کر انہیں راکھی باندھی تاہم لوگ پھر بھی ان کے تعلقات سے متعلق باتیں کرتے رہے۔
اداکارہ و سیاست دان کا کہنا تھا کہ امر سنگھ ہی وہ واحد شخص تھے، جنہوں نے ہر حال میں ان کی مدد کی۔
جیا پرادا کے مطابق ماضی میں ان کی اور امر سنگھ کی تصاویر کو فوٹوشاپ پر ایڈٹ کرکے وائرل کیا گیا اور اس وقت انہوں نے خودکشی کرنے کا سوچا، تاہم انہیں امر سنگھ نے سمجھایا کہ وہ غلط سوچ رہی ہیں۔
اداکارہ و سیاستدان کا کہنا تھا کہ 2009 میں انہیں سماج وادی پارٹی کے رہنما اعظم خان نے نہ صرف ہراساں کیا بلکہ انہیں تیزاب حملے کی دھمکی بھی دی۔
جیا پرادا کا کہنا تھا کہ وہ اعظم خان کی دھمکی کی وجہ سے پریشان ہوگئی تھیں اور انہیں زندگی کو ختم کرنے کا خیال آتا رہا۔
جیا پرادا نے مزید کہا کہ انہیں ’پدماوت‘ میں علاؤ الدین خلجی دیکھنے کے بعد اعظم خان یاد آئے اور ’منی کارنیکا: دی کوئین آف جھانسی‘ دیکھنے کے بعد وہ خود کو جھانسی کی رانی سمجھتی ہیں۔