• KHI: Asr 4:13pm Maghrib 5:49pm
  • LHR: Asr 3:27pm Maghrib 5:05pm
  • ISB: Asr 3:27pm Maghrib 5:05pm
  • KHI: Asr 4:13pm Maghrib 5:49pm
  • LHR: Asr 3:27pm Maghrib 5:05pm
  • ISB: Asr 3:27pm Maghrib 5:05pm

اقتصادی رابطہ کمیٹی نے 200 ارب روپے کے سکوک بانڈز کی منظوری دے دی

شائع January 30, 2019
ای سی سی کا اجلاس وزیر خزانہ اسد عمر کی سربراہی میں معقد ہوا—فوٹو ڈٓان اخبار
ای سی سی کا اجلاس وزیر خزانہ اسد عمر کی سربراہی میں معقد ہوا—فوٹو ڈٓان اخبار

اسلام آباد: وفاقی حکومت نے پرکشش پیشکشیں موصول ہونے پر 5 لاکھ ٹن اضافی گندم برآمد کرنے اورگردشی قرضوں کے لیے عارضی طور پر نقدی کے انتظامات کرنے کے لیے اسلامی بینکوں سے 200 ارب روپے لینے کی منظوری دے دی۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق مذکورہ فیصلے وفاقی کابینہ کی اقتصادی رابطہ کمیٹی (ای سی سی) کے اجلاس میں کیے گئے جس کی سربراہی وزیر خزانہ اسد عمر نے کی تھی۔

اجلاس میں متعدد سوالوں کے تسلی بخش جوابات نہ دینے پر قومی ٹیلی کمیونیکیشن کارپوریشن کے بجٹ کو بھی مسترد کردیا گیا۔

یہ بھی پڑھیں: حکومت اور اسلامی بینکوں کا 200 ارب روپے کے سکوک بانڈز جاری کرنے کا فیصلہ

ای سی سی اجلاس میں باضابطہ طور پر وزارت توانائی کے پاور ڈویژن کو اسلامی بینکوں سے اسلامی مالیاتی قواعد کی سہولت پر پہلے سے منظور شدہ شرائط کے تحت گردشی قرضوں کے لیے نقدی کا بندو بست کرنے کی اجازت دی جس میں سے صوبائی حکومتوں کو ہائیڈل منافع بھی دیا جائے گا۔

اس سلسلے میں خیبرپختونخوا کو 35 ارب جبکہ حکومتِ پنجاب کو 12 ارب روپے کی ادائیگی کی جائے گی۔

اسلامی بینکوں سے لیے گئے فنڈز توانائی کے شعبے میں آنے والے مالیاتی بحران کو حل کرنے کے لیے استعمال کیا جائے گا جس کے باعث تیل اور گیس کی فراہمی، تقسیم کار کمپنیاں، بجلی و توانائی کے ادارے متاثر ہیں۔

علاوہ ازیں پاور ڈویژن بھی وصولی میں بہتری اور نقصانات کو کم کر کے 68 ارب روپے کا انتظام کرنے کے وعدے سے بھی دستبردار ہوگیا۔

مزید پڑھیں: اسلامی بینکاری 2 ہزار ارب ڈالر سے تجاوز کرگئی، اسٹیٹ بینک

مذکورہ فنڈز سینٹرل پاور پرچیزنگ کمپنی کی جانب سے قرض فراہم کرنے والے اداروں کو 6 ماہ کی ادائیگی کرنے کے لیے استعمال کیے جائیں گے۔

اس موقع پر سیکریٹری توانائی عرفان علی نے ای سی سی کو آگاہ کیا کہ 31 دسمبر 2018 تک کل گردشی قرض 14 کھرب 15 ارب روپے تھا جس میں اس سے پہلے کے 6 کھرب 7 ارب روپے اور موجودہ 8 کھرب 8 ارب روپے شامل ہیں۔

اس سلسلے میں وزارت خزانہ اور 6 بینکوں کی کنسورشیئم کے درمیان فنڈنگ اور اس کی واپس ادائیگی کا طریقہ طے پاچکا ہے۔

کنسورشیئم کی سربراہی میزان اسلامی بینک نے کی جبکہ دیگر بینکوں میں بینک اسلامی پاکستان، فیصل بینک، البرکۃ بینک، ایم سی بی اسلامی بینک اور دبئی اسلامی بینک شامل ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: اسلامی ترقیاتی بینک پاکستان کی نئی حکومت کو 4 ارب ڈالر قرض دینے کیلئے تیار

اسلامی بینکوں سے لیے گئے بانڈز کی میچیورٹی10 سال پر ہوگی اور وزارت خزانہ کی جانب سے اس قرض کی واپسی کے لیے اسٹیٹ بینک کو ہدایات جاری کی جائیں گی۔

کارٹون

کارٹون : 23 دسمبر 2024
کارٹون : 22 دسمبر 2024