• KHI: Fajr 5:52am Sunrise 7:13am
  • LHR: Fajr 5:32am Sunrise 6:59am
  • ISB: Fajr 5:40am Sunrise 7:09am
  • KHI: Fajr 5:52am Sunrise 7:13am
  • LHR: Fajr 5:32am Sunrise 6:59am
  • ISB: Fajr 5:40am Sunrise 7:09am

ورلڈ کپ سر پر ہے، سرفراز کو ہی کپتان برقرار رکھنا چاہیے، وسیم اکرم

شائع January 29, 2019

کراچی: قومی کرکٹ ٹیم کے سابق کپتان اور پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) کی کمیٹی کے رکن وسیم اکرم نے سرفراز احمد کو ہی ورلڈ کپ 2019 تک کپتان برقرار رکھنے کا مشورہ دیتے ہوئے کہا ہے کہ اس وقت قومی ٹیم کی قیادت کے لیے سرفراز سے بہتر کوئی انتخاب نہیں ہوسکتا۔

کراچی میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے وسیم اکرم کا کہنا تھا کہ جنوبی افریقہ کے خلاف ون ڈے سیریز میں قومی کرکٹ ٹیم کے کپتان سرفراز احمد سے غلطی ہوئی، جس کی انہیں سزا مل گئی، انہیں بحیثیت کپتان محتاط رہنا چاہیے تھا۔

مزید پڑھیں: غصے میں کہے الفاظ پر معذرت خواہ ہوں، سرفراز احمد

یاد رہے کہ سرفراز احمد نے جنوبی افریقہ کے خلاف ایک روزہ سیریز کے دوسرے میچ میں متوقع شکست کو دیکھتے ہوئے غصے کے عالم میں جنوبی افریقہ کے آل راؤنڈر ایندائل فلکوایو پر 'نسل پرستانہ' جملے کہے تھے جس کو براہ راست سنا گیا تھا۔

وسیم اکرم نے سوشل میڈیا پر اس چیز کو پھیلانے اور معاملہ بڑھانے پر شائقین کرکٹ کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ سرفراز نے یہ بات اپنے آپ سے کہی تھی مزید کہا لیکن ہم نے سرفراز کی غلطی کو پوری دنیا میں خود اجاگر کیا اور سوشل میڈیا پر بار بار سرفراز کے جملے دہرائے گئے، اب اس پر 4 میچز کی پابندی لگ گئی ہے، تو سب خوش ہیں۔

جنوبی افریقہ کے خلاف ٹیسٹ سیریز میں ڈریسنگ روم میں کپتان اور کوچ کے درمیان ہونے والی تلخ کلامی پر وسیم اکرم کا کہنا تھا کہ خراب کارکردگی پر کپتان اور کوچ ٹیم کو لوری تو نہیں سنائیں گے۔

وسیم اکرم نے کہا کہ ٹیم کی خراب کارکردگی پر غصہ آتا ہے لیکن ڈریسنگ روم کی باتیں باہر نہیں آنی چاہیں۔

یہ بھی پڑھیں: سرفراز احمد پر 4 میچوں کی پابندی عائد کردی گئی

قومی ٹیم کے کپتان کے حوالے سے گفتگو کرتے ہوئے وسیم اکرم کا کہنا تھا کہ ہمیں شارٹ ٹرم نہیں لانگ ٹرم کپتان چاہیے، شعیب ملک ورلڈ کپ کے بعد نہیں رہیں گے لہٰذا سرفراز کو ہی کپتان رہنا چاہیے کیونکہ ورلڈ کپ سر پر ہے البتہ پی سی بی کو قومی ٹیم کا نائب کپتان مقرر کرنا ہو گا۔

انہوں نے کہا کہ پی سی بی کو چاہیے کہ سرفراز کا نائب مقرر کریں کیونکہ نائب کپتان مستقبل کا کپتان ہوتا ہے اور کپتان کے میدان سے باہر جانے کی صورت میں نائب کو بہت کچھ سیکھنے کا موقع ملتا ہے اور وقت پڑنے پر ہمارے پاس کپتان پہلے سے موجود ہوتا ہے۔

کارٹون

کارٹون : 23 دسمبر 2024
کارٹون : 22 دسمبر 2024