• KHI: Maghrib 5:49pm Isha 7:10pm
  • LHR: Maghrib 5:04pm Isha 6:31pm
  • ISB: Maghrib 5:04pm Isha 6:33pm
  • KHI: Maghrib 5:49pm Isha 7:10pm
  • LHR: Maghrib 5:04pm Isha 6:31pm
  • ISB: Maghrib 5:04pm Isha 6:33pm

سینیٹ اجلاس میں وزرا کی غیرحاضری، وزیراعظم سے جواب طلب

شائع January 25, 2019
اپوزیشن اراکین نے حکومتی وزرا کی عدم حاضری پر رولنگ کا مطالبہ کیا—فائل فوٹو/ڈان
اپوزیشن اراکین نے حکومتی وزرا کی عدم حاضری پر رولنگ کا مطالبہ کیا—فائل فوٹو/ڈان

سینیٹ اجلاس میں حکومتی وزرا کی مسلسل غیر حاضری پر چیئرمین سینیٹ صادق سنجرانی نے وزیراعظم عمران خان سے جواب طلب کرلیا۔

اجلاس کی کارروائی کے دوران انہوں نے سینیٹ سیکریٹریٹ کو ہدایت کی کہ وزیر اعظم کو خط لکھ کر انہیں وزرا کی عدم حاضری کے بارے میں آگاہ کیا جائے اور ان سے اس بارے میں جواب طلب کیا جائے کہ حکومتی وزرا ایوان میں کیوں نہیں آتے۔

چیئرمین سینیٹ کا کہنا تھا کہ ’وزرا نے سینیٹ اجلاس میں شرکت نہ کرنے کو روز کا معمول ہی بنالیا ہے، ان تک ناراضی کا پیغام پہنچادیا جائے‘۔

یہ بھی پڑھیں: پارلیمنٹ سے غیر حاضری کا نقصان

دوسری جانب اپوزیشن اراکین نے بھی وزرا کی عدم حاضری پر احتجاج کیا اور چیئرمین سینیٹ سے مطالبہ کیا کہ اس معاملے پر رولنگ دی جائے۔

ادھر وزیر مملکت برائے ریونیو نے معاملے کا رخ پاکستان پیپلز پارٹی کی سینیٹر شیری رحمٰن کی طرف موڑتے ہوئے ان کی عدم حاضری کو نشانہ بنایا۔

ان کا کہنا تھا کہ دو دنوں سے ایک توجہ دلاؤ نوٹس ایجنڈے میں شامل کیا جا رہا ہے، لیکن شیری رحمٰن خود دو دن سے ایوان میں نہیں آ رہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ وزراء نہ ہوں تو احتجاج ہوتا ہے سینیٹ کے ایک اجلاس پر کروڑوں روپے خرچ ہوتے ہیں اور اپوزیشن ارکان ایوان میں نہیں آتے۔

مزید پڑھیں: وزیر برائے انسانی حقوق کی عدم شرکت پر سینیٹ کی خصوصی کمیٹی کے ارکان برہم

خیال رہے کہ رواں ماہ کے آغاز میں سینیٹ قائمہ کمیٹی برائے اطلاعات نے اجلاس میں وفاقی وزیراطلاعات و نشریات فواد چوہدری کی عدم حاضری پر اعتراض کرتے ہوئے قومی اشتہاری پالیسی کا پیش کیا گیا مسودہ مسترد کردیا تھا۔

اس سے قبل گزشتہ برس دسمبر میں سینیٹ قائمہ کمیٹی برائے آبی وسائل نے وزیر آبی وسائل فیصل واوڈا سمیت اعلیٰ سرکاری حکام کی اجلاس سے غیر حاضری پر احتجاجاً اجلاس منسوخ کردیا تھا۔

علاوہ ازیں بچوں سے زیادتی کے واقعات سے متعلق سینیٹ کی خصوصی کمیٹی کے اجلاس میں وزیر برائے انسانی حقوق شیریں مزاری اور سیکریٹری کی عدم شرکت پر بھی اراکین نے برہمی کا اظہار کیا تھا۔

یہ بھی پڑھیں: 'ایوان میں وزراء کی حاضری ایک لازمی امر'

خیال رہے کہ ایوان بالا میں سینیٹ اراکین اور وزرا کی عدم حاضری کا معاملہ ماضی میں بھی چیئرمین سینیٹ کی پریشانی کا باعث بنتا رہتا تھا اور سابق چیئرمین سینٹ رضا ربانی نے بھی اپنی چیئرمین شپ کے دوران متعدد مرتبہ اراکین کے اجلاس سے غیر حاضر رہنے پر برہمی کا اظہار کیا تھا۔

کارٹون

کارٹون : 22 دسمبر 2024
کارٹون : 21 دسمبر 2024