• KHI: Fajr 5:36am Sunrise 6:56am
  • LHR: Fajr 5:15am Sunrise 6:40am
  • ISB: Fajr 5:22am Sunrise 6:50am
  • KHI: Fajr 5:36am Sunrise 6:56am
  • LHR: Fajr 5:15am Sunrise 6:40am
  • ISB: Fajr 5:22am Sunrise 6:50am

ایئرمارشل ارشد ملک کی بطور سی ای او 'پی آئی اے' تعیناتی قانونی قرار

شائع January 21, 2019
عدالت نے ایئر مارشل ارشد ملک کی تعیناتی کےخلاف درخواست ناقابل سماعت قرار دے دی — فائل فوٹو/پی آئی اے
عدالت نے ایئر مارشل ارشد ملک کی تعیناتی کےخلاف درخواست ناقابل سماعت قرار دے دی — فائل فوٹو/پی آئی اے

لاہور ہائی کورٹ نے قومی ایئر لائن 'پی آئی اے' کے چیف ایگزیکٹو افسر (سی ای او) ایئر مارشل ارشد ملک کی تعیناتی قانون کے مطابق قرار دے دی۔

ہائی کورٹ کے جسٹس شاہد کریم نے نبیل جاوید کاہلوں کی درخواست پر وفاقی حکومت اور درخواست گزار کے وکلا کے دلائل مکمل ہونے پر فیصلہ محفوظ کرلیا تھا، جو کچھ دیر بعد سنایا گیا۔

عدالت نے فیصلہ سناتے ہوئے درخواست گزار کی درخواست ناقابل سماعت قرار دے کر مسترد کر دی اور ارشد ملک کی تعنیاتی کو درست قرار دے دیا۔

واضح رہے کہ نبیل جاوید کاہلوں نے اپنی درخواست میں موقف اختیار کیا تھا کہ ایئر مارشل ارشد ملک کی تعیناتی طریقہ کار کے برعکس کی گئی۔

دوران سماعت درخواست گزار کے وکیل کا کہنا تھا کہ ارشد ملک کی بطور 'سی ای او' تعیناتی وفاقی حکومت کی منظوری کے بغیر کی گئی۔

یہ بھی پڑھیں: ’پی آئی اے کو بحال کرنے کے بجائے نئے ایئر لائن کا قیام زیادہ آسان‘

عدالت نے سوال کیا کہ وفاقی حکومت نے خود اشتہار دیا پھر کیسے کہہ سکتے ہیں کہ وفاقی حکومت نے منظوری نہیں دی جس پر درخواست گزار نے کہا کہ تعیناتی پہلے کر کے اشتہار بعد میں دیا گیا جو غیر قانونی ہے۔

انہوں نے عدالت سے ایئر مارشل ارشد ملک کی تعیناتی کا اقدام کالعدم قرار دینے کی استدعا کی تھی۔

خیال رہے کہ یہ درخواست گزشتہ سال 10 دسمبر کو لاہور ہائی کورٹ میں دائر کی گئی تھی، جس پر 14 دسمبر کو پہلی سماعت ہوئی تھی۔

مزید پڑھیں: پی آئی اے کا مارخور کی تصویر ہٹا کر پرانا لوگو بحال کرنے کا فیصلہ

کیس کی کُل 4 ساعتیں ہوئیں اور پہلی تین سماعتیں جسٹس علی اکبر قریشی نے کیں۔

تاہم دسمبر کے آخری ہفتے میں جسٹس علی اکبر قریشی اپنے عہدے سے ریٹائر ہو گئے تھے، جس کے بعد یہ کیس جسٹس شاہد کریم کو منتقل ہو گیا۔

کارٹون

کارٹون : 25 نومبر 2024
کارٹون : 24 نومبر 2024