ایئرمارشل ارشد ملک کی بطور سی ای او 'پی آئی اے' تعیناتی قانونی قرار
لاہور ہائی کورٹ نے قومی ایئر لائن 'پی آئی اے' کے چیف ایگزیکٹو افسر (سی ای او) ایئر مارشل ارشد ملک کی تعیناتی قانون کے مطابق قرار دے دی۔
ہائی کورٹ کے جسٹس شاہد کریم نے نبیل جاوید کاہلوں کی درخواست پر وفاقی حکومت اور درخواست گزار کے وکلا کے دلائل مکمل ہونے پر فیصلہ محفوظ کرلیا تھا، جو کچھ دیر بعد سنایا گیا۔
عدالت نے فیصلہ سناتے ہوئے درخواست گزار کی درخواست ناقابل سماعت قرار دے کر مسترد کر دی اور ارشد ملک کی تعنیاتی کو درست قرار دے دیا۔
واضح رہے کہ نبیل جاوید کاہلوں نے اپنی درخواست میں موقف اختیار کیا تھا کہ ایئر مارشل ارشد ملک کی تعیناتی طریقہ کار کے برعکس کی گئی۔
دوران سماعت درخواست گزار کے وکیل کا کہنا تھا کہ ارشد ملک کی بطور 'سی ای او' تعیناتی وفاقی حکومت کی منظوری کے بغیر کی گئی۔
یہ بھی پڑھیں: ’پی آئی اے کو بحال کرنے کے بجائے نئے ایئر لائن کا قیام زیادہ آسان‘
عدالت نے سوال کیا کہ وفاقی حکومت نے خود اشتہار دیا پھر کیسے کہہ سکتے ہیں کہ وفاقی حکومت نے منظوری نہیں دی جس پر درخواست گزار نے کہا کہ تعیناتی پہلے کر کے اشتہار بعد میں دیا گیا جو غیر قانونی ہے۔
انہوں نے عدالت سے ایئر مارشل ارشد ملک کی تعیناتی کا اقدام کالعدم قرار دینے کی استدعا کی تھی۔
خیال رہے کہ یہ درخواست گزشتہ سال 10 دسمبر کو لاہور ہائی کورٹ میں دائر کی گئی تھی، جس پر 14 دسمبر کو پہلی سماعت ہوئی تھی۔
مزید پڑھیں: پی آئی اے کا مارخور کی تصویر ہٹا کر پرانا لوگو بحال کرنے کا فیصلہ
کیس کی کُل 4 ساعتیں ہوئیں اور پہلی تین سماعتیں جسٹس علی اکبر قریشی نے کیں۔
تاہم دسمبر کے آخری ہفتے میں جسٹس علی اکبر قریشی اپنے عہدے سے ریٹائر ہو گئے تھے، جس کے بعد یہ کیس جسٹس شاہد کریم کو منتقل ہو گیا۔