سرد موسم، نامساعد حالات کے باوجود کوہ پیما کے ٹو، نانگا پربت سر کرنے کیلئے پُر عزم
سرد موسم اور نامساعد حالات کے باوجود غیر ملکی کوہ پیماؤں نے دنیا کی دوسری بلند ترین چوٹی کے ٹو اور ’قاتل پہاڑ‘ نانگا پربت کو سر کرنے کے لیے عزم کا اظہار کردیا۔
دنیا کی دوسری بلند ترین چوٹی کے ٹو سر کرنے کے لیے کوہ پیما اپنی مہم جوئی کو کامیاب بنانے کے لیے اپنی ٹیم میں مزید اضافہ کر رہے ہیں۔
ذرائع کے مطابق شمالی علاقہ جات بالخصوص پاک چین سرحد پر موسم انتہائی خراب ہے جہاں مسلسل برفباری ہورہی ہے اور تیز یخ بستہ ہواؤں کا سلسلہ بھی جاری ہے جو کوہ پیما کے لیے مشکلات پیدا کر رہی ہے۔
کوہ پیما موسم کا جائزہ لیتے ہوئے اپنے قدم آگے بڑھا رہے ہیں تاکہ وہ برف باری، چٹانیں سرکنے، برف کے طودے اور تیز ہواؤں سے بچ سکیں۔
مزید پڑھیں: نانگا پربت، کوہ پیماؤں کا مقتل بھی، جنوں بھی
دو ٹیموں پر مشتمل کوہِ پیماؤں نے آگے بڑھنے کی کوشش کی لیکن خراب موسم کی وجہ سے وہ واپس کے ٹو کے اپنے بیس کیمپ پر پہنچ گئے۔
ایک ٹیم میں قازکستان، روس اور گرغیزستان کے کوہ پیما شامل ہیں جبکہ دوسری ٹیم میں اسپین، پولینڈ اور نیپال کے کوہ پیما شامل ہیں۔
الپائن کلب پاکستان (اے سی پی) کے سیکریٹری قرار حیدری کے مطابق دونوں ٹیمیں ایک ساتھ مہم جوئی کر رہی ہیں تاکہ اپنی اپنے تجربات کو شیئر کرتے ہوئے کامیابی کے تناسب کو بڑھایا جاسکے۔
نانگا پربت کی مہم پر موجود ٹیم اطالوی، برطانوی اور پاکستانی کوہِ پیما شامل ہیں، جبکہ ٹیم نے نانگا پربت پر 5 ہزار 7 سو میٹر کی بلندی پر پہنچنے کے بعد سماجی رابطے کی ویب سائٹ پر پیغام دیا کہ وہ لوگ بالکل خیریت سے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: برفانی طوفان کی زد میں آکر 9 کوہ پیما ہلاک
پاکستانی کوہ پیما کریم حیات نے سیٹلائٹ فون کی مدد سے ڈان سے بات کرتے ہوئے بتایا کہ اس وقت نانگا پربت پر موسم انتہائی خراب ہے، جو چوٹی سرکرنے کے لیے ساز گار نہیں۔
انہوں نے بتایا کہ مسلسل برف باری اور تیز ہواؤں کی وجہ سے آگے بڑھنا مشکل ہورہا ہے، جو کیمپ نمبر 3 پر خیمے لگائے گئے تھے وہ برف کے نیچے دب چکے ہیں۔
کریم حیات نے ان مشکلات کے باوجود اپنے عزم کا اظہار کرتے ہوئے کہا ک وہ نانگا پربت کو سر کر لیں گے۔
اے سی پی سیکریٹری قرار حیدری کا کہنا تھا کہ نانگا پربت پر موجود ٹیم نے اپنے لیے بہت بڑے اہداف مقرر کیے ہیں، جن میں اب تک نہ سر ہونے والا مقام ’ممری اسپر‘ بھی ہے۔
خیال رہے کہ ان کوہ پیماؤں میں شامل افراد اس سے قبل بھی نانگا پربت اور کے ٹو سر کرنے کی کوشش کر چکے ہیں لیکن وہ اس میں ناکام ہوگئے تھے۔
یہ خبر 20 جنوری 2019 کو ڈان اخبار میں شائع ہوئی