• KHI: Fajr 5:34am Sunrise 6:54am
  • LHR: Fajr 5:12am Sunrise 6:37am
  • ISB: Fajr 5:20am Sunrise 6:47am
  • KHI: Fajr 5:34am Sunrise 6:54am
  • LHR: Fajr 5:12am Sunrise 6:37am
  • ISB: Fajr 5:20am Sunrise 6:47am

'بلاول کو سیاست کیلئے زرداری کے بجائے بھٹو بننا پڑے گا'

شائع January 19, 2019 اپ ڈیٹ January 20, 2019
شیخ رشید احمد پیلک اکاؤنٹس کمیٹی کے رکن بننے کیلئے پُرعزم  — فوٹو ڈان نیوز
شیخ رشید احمد پیلک اکاؤنٹس کمیٹی کے رکن بننے کیلئے پُرعزم — فوٹو ڈان نیوز

وفاقی وزیرِ ریلوے شیخ رشید احمد نے کہا ہے کہ بلاول کو سیاست کرنے کے لیے زرداری کے بجائے بھٹو بننا پڑے گا۔

لاہور میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے عوامی مسلم لیگ (اے ایم ایل) کے سربراہ شید رشید احمد چیئرمین پیپلز پارٹی (پی پی پی) بلاول بھٹو زرداری کے سیاسی مستقبل کے بارے میں فکر مند نظر آئے۔

انہوں نے کہا کہ مجھے ذاتی طور پر فکر ہے کہ بلاول بھٹو زرداری کا مستقبل کیا ہوگا، انہیں مستقبل میں سیاست کرنے کے لیے زرداری نہیں بلکہ بھٹو بننا پڑے گا۔

شیخ رشید احمد نے سابق صدر آصف علی زرداری کو بھی ہدف تنقید بنایا اور کہا کہ شریک چیئرمین پی پی پی نے اپنی اہلیہ اور سابق وزیراعظم محترمہ بے نظیر بھٹو کی شہادت سے سیاسی فائدہ اٹھایا۔

مزید پڑھیں: ریلوے کے اعلیٰ افسر کا شیخ رشید کے ماتحت کام کرنے سے انکار

مسلم لیگ (ن) کے صدر شہباز شریف سے متعلق بات کرتے ہوئے اے ایم ایل کے سربراہ کا کہنا تھا کہ لیگی صدر جتنی چاہے کوشش کرلیں انہیں این آر او نہیں ملے گا۔

شیخ رشید احمد نے کہا کہ میں ایک آدمی کو این آر او مانگتے دیکھا اور سنا ہے جو شہباز شریف ہے۔

خیال رہے کہ شہباز شریف آشیانہ ہاؤسنگ اسکیم میں کرپشن کے الزام میں اس وقت نیب کی حراست میں ہیں اور ان کے گھر کو ہی ذیلی جیل قرار دیا گیا ہے۔

یاد رہے کہ شہباز شریف قومی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر ہونے کے ساتھ ساتھ پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کے چیئرمین بھی ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: پی اے سی چیئرمین شپ معاملہ: شیخ رشید کا اپنی حکومت کے خلاف عدالت میں جانے پر غور

شیخ رشید احمد نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ جب موجودہ حکومت نے اقتدار سنبھالا تو پاکستانی معیشت بہتر نہیں تھی، تاہم ملک کو معاشی بحران سے نکالنے کے لیے عمران خان ہی بہترین انتخاب ہیں اور ان کے سوا کوئی آپشن نہیں ہے۔

انہوں نے کہا کہ حکومت اپنے وسائل میں رہتے ہوئے اقدامات کر رہی ہے جبکہ قوم اور ادارے حکومت کے ساتھ ہیں۔

وفاقی وزیر نے بتایا کہ 2 نئی مال گاڑیاں چلائی جائیں گی جن کا افتتاح رواں ماہ 25 جنوری کو کیا جائے گا جبکہ اس کے علاوہ ملک میں مزید 7 بڑے ریلوے اسٹیشنز کی تعمیر نو کی جائے گی۔

شیخ رشید احمد نے قوم کو نوید سناتے ہوئے کہا کہ اسلام آباد میں ریلوے کا شکایتی سیل کھولا جارہا ہے۔

مزید پڑھیں: شیخ رشیدکیلئے اپنی وزارت چھوڑنے کو تیار ہوں، فواد چوہدری کی پیشکش

جب ان سے سوال کیا گیا ہے کہ کیا مسلم لیگ (ق) حکومت سے علیحدہ ہورہی ہے تو انہوں نے جواب دیا کہ چوہدری برادران کی جماعت کہیں نہیں جارہی۔

شیخ رشید احمد پاکستان کے مستقبل سے مطمئن دکھائی دیے اور کہا کہ میں مستقبل میں امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کو پاکستان کا دورہ کرتے دیکھ رہا ہوں۔

ان کا کہنا تھا کہ وزیرِ اعظم عمران خان نے جو سیاسی تجزیے کیے تھے وہ امریکا کو سمجھ آگئے ہیں اور اس نے بھی ان کی درستگی کا اعتراف کرلیا ہے۔

وفاقی وزیر نے کہا کہ اس وقت سب کو معلوم ہوجائے گا کہ بیرونی سرماریہ کاری کیا ہے جب سعودی عرماں رواں سلمان بن عبدالعزیز پاکستان کا دورہ کریں گے۔

یہ بھی پڑھیں: 'سی پیک کے تحت ریلوے منصوبے کی لاگت میں 2 ارب ڈالر کی کمی'

انہوں نے کہا کہ پاکستان حیران کن طور پر اپنے دوست ممالک سعودی عرب اور متحدہ عرب امارات اور چین کی مدد سے آگے بڑھ رہا ہے اور ان شرائط کو نہیں مان رہا جو انٹرنیشنل مانیٹری فنڈ (آئی ایم ایف) ہم پر مسلط کرنا چاہتا ہے۔

شیخ رشید احمد نے کہا کہ وہ پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کے رکن بنیں گے اور آئین و قانون کے مطابق کوئی انہیں رکن بننے سے نہیں روک سکتا۔

وفاقی وزیر کا کہنا تھا کہ 'میں پبلک اکاؤنٹس کمیٹی میں شامل ہوکر مسلم لیگ (ن) کا احتساب کروں گا'۔

انہوں نے مزید کہا کہ کیس جیتوں یا ہاروں، یہ عدالت کا معاملہ ہے، میں عمران خان پر بوجھ نہیں بننا چاہتا۔

کارٹون

کارٹون : 22 نومبر 2024
کارٹون : 21 نومبر 2024