ہاؤسنگ سوسائیٹز کے آڈٹ کا معاملہ، '6 ہزار 72 اسکیمز غیر قانونی'
اسلام آباد: فیڈرل انویسٹی گیشن ایجنسی (ایف آئی اے) ڈائریکٹوریٹ نے ہاؤسنگ سوسائٹیز کے فرانزک آڈٹ کے معاملے میں رپورٹ سپریم کورٹ میں جمع کرا دی، جس میں غیر قانونی ہاؤسنگ سوسائٹیز کے خلاف قانونی کارروائی کی سفارش بھی کی گئی ہے۔
ایف آئی اے کی رپورٹ میں بتایا گیا کہ پاکستان میں 6 سو 67 رجسٹر کوآپرٹیو ہاؤسنگ سوسائٹیز ہیں جبکہ رجسٹر ہاؤسنگ اسکیم کی تعداد 3 ہزار 53 ہے۔
رپورٹ میں کہا گیا کہ ملک بھر میں 6 ہزار 72 ہاؤسنگ اسکیمز غیر قانونی ہیں جبکہ ایک ہزار 7 سو 16 نے رجسٹریشن کے لیے درخواستیں دے رکھی ہے۔
مزید پڑھیں: ایف آئی اے، اسلام آباد کی تمام ہاؤسنگ سوسائٹیز کا فرانزک آڈٹ کرے گی
رپورٹ میں بتایا گیا کہ ایف آئی اے ہاؤسنگ سوسائٹیز کے فرانزک آڈٹ سے متعلق دستاویزات عدالت میں جمع کرانا چاہتی ہے اور ان دستاویزات کی بنیاد پر جے آئی ٹیز نے ہاؤسنگ سوسائٹیز کے خلاف اقدامات کی سفارش کی ہے۔
ایف آئی اے نے عدالت عظمیٰ کو بتایا کہ 3 ہزار 7 سو 20 ہاؤسنگ سوسائٹیز کے خلاف قانونی کارروائی کی سفارش کی گئی ہے۔
رپورٹ میں بتایا گیا کہ بلوچستان کے ساحلی علاقے گوادر میں 86 ہاؤسنگ سوسائٹیز کام کر رہی ہیں۔
ایف آئی اے کا مزید کہنا تھا کہ سوسائٹیز کے غیر قانونی اقدامات مختلف محکموں کے پاس زیر تفتیش ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: اراضی اسکینڈل کیس: نیب نے کراچی واٹر بورڈ کے سابق ڈائریکٹر کو گرفتار کرلیا
عدالت عظمیٰ کو بتایا گیا کہ تمام غیر قانونی سوسائٹیز کے خلاف نیب، ایف آئی اے، اینٹی کرپشن اور رجسٹرار کوآپریٹو نے قانونی اقدامات کی سفارش کی ہے۔
چند برس قبل سی ڈی اے اور قومی احتساب بیورو (نیب) نے سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے قانون اورانصاف کی ہدایت پر مرتب کردہ رپورٹ میں انکشاف کیا تھا کہ اسلام آباد میں ہاؤسنگ سوسائٹیز کے انتظامی امور میں بڑے پیمانے پر بے قاعدگیاں جاری ہیں۔