شادی سے قبل اداکاروں سے تعلقات پر ریما کی پہلی بار وضاحت
پاکستانی سپر اسٹار اور ماضی کی مقبول اداکارہ ریما خان نے شادی کے 8 سال بعد پہلی بار اپنی شادی سے قبل اور بعد کی زندگی پر کھل کر بات کی ہے اور بتایا ہے کہ انہیں زندگی میں کس قدر مشکلات اور مسائل کا سامنا کرنا پڑا۔
اگرچہ شادی کے بعد ریما خان کو چند منصوبوں میں پرفارمنس کرتے دیکھا گیا، تاہم وہ شادی سے قبل پاکستانی فلم انڈسٹری کی مصروف اور بڑی اداکارہ تھیں۔
ریما خان نے انتہائی کم وقت میں 200 سے زائد فلموں میں جلوے دکھائے اور انتہائی کم وقت میں اپنی شاندار اداکاری اور ڈانس سے خود کو منوایا۔
ہر شوبز اسٹار کی طرح ریما خان کی زندگی میں بھی مشکلات آئیں، تاہم انہوں نے ہمت سے ان کا مقابلہ کیا اور خوش قسمتی سے وہ لوگوں میں جگہ بنانے میں کامیاب جانے سمیت ایک سپر اسٹار کے طور پر بھی سامنے آئیں۔
ریما خان نے 2011 میں پاکستانی نژاد امریکی ڈاکٹر طارق شہاب سے شادی کی، جن سے انہیں ایک 4 سالہ بیٹا بھی ہے۔
حال ہی میں انہوں نے ڈان کے آئی او ایس میگزین کو انٹرویو دیا، جس میں انہوں نے شادی کے بعد کی مشکلات سمیت شادی سے قبل کی زندگی پر بھی بات کی اور بتایا کہ کس طرح انہیں اپنی شادی کو کامیاب بنانے کے لیے محنت کرنی پڑی۔
ریما خان کا کہنا تھا کہ شادی کے بعد انہوں نے شوہر اور اپنے سسرال والوں کا اعتبار حاصل کرنے اور وہاں اہم مقام بنانے کے لیے بہت محنت کی، اس وجہ سے انہوں نے صرف اپنی گھریلو زندگی پر ہی دھیان دیا۔
اداکارہ کا کہنا تھا کہ چند سال کی مسلسل محنت کے بعد وہ اپنے سسرال اور شوہر کا اعتبار جیتنے میں کامیاب گئیں، جس کے بعد ہی انہوں نے شوبز میں ایک بار پھر آہستہ آہستہ قدم رکھا۔
ریما خان نے بتایا کہ انہیں امریکا منتقل ہونے کے بعد تھوڑی سی محنت ضرور کرنی پڑی، تاہم اب وہ اس بات پر بہت خوش ہیں کہ انہیں وہاں بہت عزت اور اہمیت حاصل ہے اور لوگ ان سے ملنے کے بعد یہ کہتے نظر آتے ہیں کہ وہ اپنی بیٹیوں کا ان جیسا بنانا چاہتے ہیں۔
’بلندی‘ سے کیریئر کا آغاز کرنے والی اداکارہ کے مطابق انہیں اس سے زیادہ اور کیا خوشی ہو سکتی ہے کہ لوگ اپنی بیٹیوں کو مستقبل کی ریما بنانا چاہتے ہیں۔
ریما خان نے اس بات پر بھی خوشی اور اطمینان کا اظہار کیا کہ لوگ ان کا موازنہ بولی وڈ کی سپر اسٹار مادھوری ڈکشٹ سے کرتے ہیں۔
اداکارہ نے انکشاف کیا کہ فلمی کیریئر سے قبل بھی وہ مادھوری ڈکشٹ اور سری دیوی کو بہت پسند کرتی تھیں اور پہلے اوڈیشن کے دوران مادھوری ڈکشٹ کے گانے پر پرفارمنس کرنے سے ہی انہیں فلم میں کام کرنے کا چانس ملا۔
ریما خان نے 1990 کی دہائی کو یاد کرتے ہوئے بتایا کہ جب وہ ’بلندی‘ کے لیے اوڈیشن دینے پہنچیں تو انہیں پہلے سے یہ اندازہ تھا کہ وہ منتخب نہیں ہوں گی، تاہم اوڈیشن کے دوران جب انہوں نے مادھوری ڈکشٹ کے گانے ’ایک، دو تین‘ پر پرفارمنس کی تو انہیں چانس مل گیا۔
خوش قسمتی سے ریما خان کی پہلی فلم ہی کامیاب گئی اور وہ دیکھتے ہی دیکھتے پاکستان کی بڑی اسٹار بن گئیں۔
ریما خان نے ادھیڑ عمری، شادی اور بچے ہونے کے باوجود اپنے پرکشش دکھائی دینے کے معاملے پر وضاحت کی کہ انہوں نے کوئی پلاسٹک سرجری نہیں کرائی اور نہ ہی وہ میک اپ پر اتنی توجہ دیتی ہیں۔
تاہم اداکارہ نے یہ بھی کہا کہ وہ پلاسٹک سرجری کو غلط نہیں سمجھتیں، اگر کوئی اس سے استعمال کرتا ہے تو یہ غلط بات نہیں۔
انٹرویو کے دوران ریما خان نے پہلی بار شادی سے پہلے کی زندگی پر بھی کھل کر بات کی اور بتایا کہ کس طرح انہوں نے محنت کرکے خود سے چھوٹی بہنوں کا مستقبل محفوظ بنایا اور انہیں اچھی تعلیم دلوائی۔
ریما خان نے یہ بھی بتایا کہ اگرچہ وہ شادی سے قبل اپنی تعلیم مکمل نہیں کر سکی تھیں، تاہم امریکا منتقل ہونے کے بعد انہوں نے اپنی تعلیم بھی مکمل کی۔
اداکارہ نے شادی سے قبل مختلف اداکاروں سے تعلقات کے حوالے سے چلنے والی خبروں پر بھی کھل کر بات کی اور اس بات کا شکوہ کیا کہ وہ زرد صحافت کا نشانہ بنیں۔
ریما خان کا کہنا تھا کہ ماضی میں ان کا نام کبھی ساتھی اداکار بابر علی کے ساتھ جوڑا گیا تو کبھی خبروں میں یہ دعویٰ کیا گیا کہ اداکارہ کے شان کے ساتھ تعلقات ہیں۔
اداکارہ کے مطابق انہیں یہ خبریں پڑھ کر بھی دکھ پہنچا تھا کہ ان کے تعلقات کسی سیاستدان سے ہیں اور وہ ان کے ساتھ چھٹیاں منانے سوئٹزرلینڈ گئی ہیں۔
ریما خان نے کہا کہ لوگ ایسی خبروں کو جلد ہی بھول گئے، کیوں کہ ان میں کوئی سچائی نہیں تھی۔
اداکارہ کے مطابق سچ کو کوئی ڈر اور خوف نہیں ہوتا اور نہیں اسے لوگ اتنا جلد بھولتے ہیں۔
ریما خان نے اپنے سماجی کاموں کے حوالے سے بھی بات کی اور بتایا کہ وہ چند ساتھی اداکاروں کے ساتھ پنجاب کی مختلف جیلوں کا دورہ کرنے کا سوچ رہی ہیں اور اس سے قبل بھی مختلف جیلوں، یتیم خانوں اور اولڈ ایج ہومز کا دورہ کر چکی ہیں۔