وزیر اعلیٰ سندھ نے استعفیٰ نہ دیا تو ہم خود عملی اقدامات کریں گے، فواد چوہدری
وفاقی وزیر اطلاعات فواد چوہدری نے کہا ہے کہ پیپلزپارٹی سندھ میں تبدیلی نہیں لائی اور مراد علی شاہ نے استعفیٰ نہیں دیا تو حکومت کو عملی اقدامات اٹھانا ہوں گے۔
صوبائی دارالحکومت کراچی آمد کے موقع پر صحافیوں سے بات چیت کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا سندھ کے عوام پھونک مارتے ہیں تو عوام کا پیسہ دبئی چلا جاتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ سندھ کے عوام کا درد رکھنے والے تبدیلی چاہتے ہیں کیونکہ سندھ میں تبدیلی پورے پاکستان میں تبدیلی ہے اور پیپلز پارٹی کی بھرپور اکثریت صوبے میں تبدیلی چاہتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ہم وزیر اعلیٰ سندھ کے استعفیٰ کے مطالبہ اس لیے کرتے ہیں کیونکہ ’جس چراغ کو رگڑ کر اومنی گروپ کے سارے کام ہورہے تھے، اس کے جن مراد علی شاہ ہیں اور جب وہ چراغ رگڑتے ہیں تو مراد علی شاہ کہتے ہیں کہ میرے لیے کیا حکم ہے‘۔
فاروڈ بلاک سے متعلق ان کا کہنا تھا کہ ’ہر وہ شخص جس میں سندھ کے عوام کا درد ہے وہ صوبے میں تبدیلی چاہتا ہے، پیپلز پارٹی کے لوگ بھی تبدیلی چاہتے ہیں، جب یہ معاملہ شروع ہوا تو پی پی اراکین نے ہم سے رابطہ کیا اور تبدیلی کے لیے آگے بڑھنے کا کہا کیونکہ سندھ کے عوام کا بھی حق ہے کہ وہ تبدیلی کا حصہ بنیں‘۔
انہوں نے کہا کہ ’بطور وزیر اطلاعات میں نے اکانمی کلاس میں سفر کیا جبکہ سینیٹر رضا ربانی 27 سال سے بزنس کلاس میں سفر کرتے ہیں، وہ وزرا کالونی میں رہ رہے ہیں، اگر آج بینظیر بھٹو شہید زندہ ہوتی تو انہیں سندھ کا سب سے زیادہ دکھ ہوتا‘۔
وزیر اطلاعات کا کہنا تھا کہ فاٹا کی ترقی کے لیے این ایف سی ایوارڈ میں سندھ کے علاوہ تمام صوبے حصہ ڈال رہے ہیں لیکن یہ لوگ اس سے لاتعلقی کر رہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ این ایف سی ایوارڈ کے پیسے بھی سندھ کے غریبوں میں خرچ نہیں ہونے بلکہ زرداری اور اومنی گروپ پر خرچ ہونا ہے، یہ رقم لندن اور دبئی میں خرچ ہونی ہے۔
فواد چوہدری کا کہنا تھا کہ تبدیلی کا سفر شروع ہوا ہے، ہم چاہتے ہیں پیپلز پارٹی خود تبدیلی لے آئیں، مراد علی شاہ خود استعفیٰ دے دیں اور نیا وزیر اعلیٰ لے آئیں، ہم موقع دینا چاہتے ہیں کہ اگر انہوں نے اس سے فائدہ نہیں اٹھاتے تو یقینی طور پر ہمیں عملی اقدامات لینا ہوں گے اور پیپلز پارٹی کی بھرپور اکثریت ہمارا ساتھ دے گی۔
ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ ملک میں تیل اور غریبوں کی تمام اشیا چیزیں سستی ہیں، سوائے چند چیزوں کے سبزیوں کی قیمتوں میں کمی آئی ہے البتہ بڑے لوگوں کے لیے قیمتوں میں اضافہ ہوا ہے لیکن غریب کے لیے کمی آئی ہے اور ان کے لیے اقدامات کر رہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ مراد علی شاہ سندھ کے عوام کے مفاد کے خلاف کام کر رہے ہیں اور پیپلز پارٹی خود اس بارے میں سوچ کر ان سے استعفیٰ لے۔
وفاقی وزیر کا مزید کہنا تھا کہ سندھ کا وارث کوئی نہیں ہے، پیپلز پارٹی نے سندھ پر قبضہ کیا ہوا ہے، ہم سندھ کے عوام کے دکھ درد کے ساتھی ہیں، ہماری جماعت یہاں کے عوام کے ساتھ کھڑی ہے۔
فواد چوہدری کا کہنا تھا کہ بلاول بھٹو زرداری ابھی بچے ہیں اور بچے غیر سیاسی ہوتے ہیں اور میرے خیال میں بلاول کا سندھ کے حالات سے کوئی تعلق نہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ عوام کو بتانا چاہتے ہیں کہ سندھ کے لیے جو رقم آرہی وہ آپ پر خرچ نہیں ہورہی، اگر عوام خیال نہیں کریں گے تو یہ پیسہ باہر ہی خرچ ہوتا رہے گا۔
ایک سوال کے جواب میں ان کا کہنا تھا کہ ہم پورے نظام کی حمایت کرتے ہیں لیکن تبدیلی ناگزیر ہے،جتنا پیسا سندھ کو ملا ہے اتنا اگر خرچ ہوتا تو یہاں لوگوں کو کوئی گلہ نہیں ہوتا۔
میڈیا سے متعلق سوال پر انہوں نے کہا کہ اشہتارات کے بقایاجات کی مد میں ہم نے فوری طور پر 50 کروڑ روپے جاری کیے تاکہ ملازمین کو نوکریوں سے نہ نکالا جائے لیکن اس کے باوجود بھی اس عمل کو نہیں روکا گیا۔
انہوں نے کہا کہ ہم نئے اشتہاری پالیسی لا رہے ہیں، جو ملازمین کو نوکریوں سے نہ نکالنے اور تنخواہوں کی وقت پر ادائیگی سے مشروط ہوگی، جو ادارہ ایسا نہیں کرے گا اسے اشتہارات نہیں دیں گے۔
وفاقی وزیر اطلاعات کا مزید کہنا تھا کہ نیب نے وزیراعظم پر 27 لاکھ روپے کا ایک کیس بنا دیا ہے، جس کی کوئی تک نہیں اور نیب کو یہ کیس واپس لے کر وزیر اعظم سے معافی مانگنی چاہیے۔