چیف جسٹس ریٹائرمنٹ کے بعد مفت قانونی معاونت کریں گے
چیف جسٹس میاں ثاقب نثار نے اپنے عہدے سے ریٹائرمنٹ سے محض 4 روز قبل صحافیوں سے غیر رسمی گفتگو میں کہا ہے کہ وہ ریٹائرمنٹ کے بعد غریبوں کے لیے مفت قانونی کلینک کا آغاز کریں گے۔
لاہور میں پاکستان فیڈرل یونین آف جرنلسٹس (پی ایف یو جے) اور پنجاب یونین آف جرنلسٹس (پی یو جے) کے وفد سے ملاقات کے دوران چیف جسٹس میاں ثاقب نثار نے اپنے ارادوں کا اظہار کیا۔
صحافیوں کے وفد نے چیف جسٹس میاں ثاقب نثار کو ان کی خدمات پر خراج تحسین پیش کیا۔
چیف جسٹس کا کہنا تھا کہ ‘اپنی ریٹائر منٹ کے بعد فری لیگل کلینک کا آغاز کروں گا’۔
یہ بھی پڑھیں:جسٹس آصف سعید کھوسہ کو چیف جسٹس بنانے کی منظوری
ملک کے غریب طبقے کی مدد کا عزم ظاہر کرتے ہوئے چیف جسٹس نے کہا کہ ‘فری لیگل کلینک میں مظلوم، غریب اور بے سہارا افراد کو مفت قانونی امداد دوں گا’۔
چیف جسٹس ثاقب نثار نے کہا کہ ‘ہم نے پاکستان کی بہتری کے لیے سمت طے کر دی ہے اور پاکستان کو ہم سب نے مل کر آگے لے کر جانا ہے’۔
صحافیوں سے غیر رسمی ملاقات کے دوران چیف جسٹس نے یقین دلایا کہ ‘صحافتی اداروں میں کارکنوں کو بروقت تنخواہ کی ادائیگی اور ان کی نوکریوں کے تحفظ کے لیے ریٹائرمنٹ کے بعد بھی کردار ادا کروں گا’۔
چیف جسٹس نے کا کہنا تھا کہ ‘نوائے وقت گروپ کا تحریک پاکستان میں اہم کردار تھا لہذا اس کو بند نہں ہونے دیں گے’ ۔
وفد نے مختلف صحافتی اداروں میں کارکنوں کی چھانٹیوں اور تنخواہوں کی عدم ادائیگیوں کے حوالے سے چیف جسٹس کو آگاہ کیا جس پر چیف جسٹس نے کہا کہ یہ ملک صرف طاقت ور کا نہیں مظلوم کا بھی ہے ہمیں مظلوم کا ساتھ دینا ہو گا۔
خیال رہے کہ چیف جسٹس میاں ثاقب نثار 17 جنوری کو ریٹائر ہوجائیں گے جس کے بعد عدالت عظمیٰ کے سینئر ترین جسٹس آصف سعید کھوسہ ملک کے نئے چیف جسٹس ہوں گے اور 18 جنوری کو عہدے کا حلف اٹھائیں گے۔
صدر مملکت عارف علوی نے 2 جنوری کو ہی جسٹس آصف سعید کھوسہ کو اگلا چیف جسٹس بنانے کی منظوری دے دی تھی۔
جسٹس آصف سعید کھوسہ 21 دسمبر 2019 تک تقریباً 11 ماہ پاکستان کے چیف جسٹس رہیں گے۔