سیکیورٹی یقین دہانی پر فنچ اور عثمان پاکستان آنے پر رضامند
پاکستان میں عالمی کرکٹ خصوصاً بڑی ٹیموں کی واپسی کے سلسلے میں ایک اہم پیش قدمی ہوئی ہے اور نامور آسٹریلین کرکٹرز ایرون فنچ اور عثمان خواجہ نے پاکستان میں کھیلنے پر آمادگی ظاہر کردی ہے۔
بھارت کے ہاتھوں ٹیسٹ سیریز میں شکست کے بعد اب میزبان آسٹریلین ٹیم 3 میچوں کی ون ڈے سیریز میں ہفتے سے بھارت کے مدمقابل ہو گی۔
مزید پڑھیں: دورہ پاکستان کی دعوت پر کرکٹ آسٹریلیا کا مثبت جواب
اس سیریز کے بعد آسٹریلیا کی بھارت اور پاکستان کے خلاف ان کے ہوم گراؤنڈ پر ون ڈے سیریز شیڈول ہے جس کے لیے بھارت نے شیڈول اور مقام کا اعلان کردیا ہے۔
دوسری جانب پاکستان کی جانب سے سیریز کے مقام کا تعین ابھی تک نہیں کیا گیا اور ہر گزرتے دن کے ساتھ آسٹریلیا کے پاکستان میں کھیلنے کے امکانات کم ہوتے جا رہے ہیں۔
ورلڈ کپ سے قبل شیڈول سیریز کے لیے پاکستان کرکٹ بورڈ کی جانب سے آسٹریلیا کو سیریز کے چند میچز پاکستان میں کھیلنے کی دعوت دی گئی تھی، لیکن سیکیورٹی مسائل کے سبب سیریز متحدہ عرب امارات میں ہی کھیلے جانے کا امکان ہے۔
اگر آسٹریلین ٹیم پاکستان کا دورہ کرنے کے لیے راضی ہو جاتی ہے تو یہ اس کا 1998 کے بعد پاکستان کا پہلا دورہ ہو گا کیونکہ 2009 میں سری لنکن ٹیم پر دہشت گرد حملے کے بعد سے ٹیمیں پاکستان میں کھیلنے سے انکار کرتی رہی ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: خواتین کے بارے میں نازیبا بیانات بھارتی کرکٹرز کو مہنگے پڑگئے
تاہم آسٹریلین کرکٹرز ایرون فنچ اور عثمان خواجہ نے سیکیورٹی یقین دہانی پر پاکستان کے دورے پر آمادگی ظاہر کردی ہے۔
عثمان خواجہ نے کہا کہ میں پاکستان میں پیدا ہوا لہٰذا مجھے زیادہ فرق نہیں پڑتا، لیکن میں کافی عرصے سے آسٹریلیا میں رہ رہا ہوں اس لیے آسٹریلین کرکٹ کی انتظامیہ کا فیصلہ دیکھنا ہو گا۔
انہوں نے کہا کہ ہمارے لیے سب سے اہم چیز یہ ہے کہ کرکٹ آسٹریلیا کیا فیصلہ کرتی ہے، ہم یہ کام انتظامیہ پر چھوڑتے ہیں کیونکہ وہ ہمارا خیال رکھنا جانتے ہیں۔
عثمان نے کہا کہ اگر سیکیورٹی صورتحال ٹھیک رہی تو ذاتی حیثیت میں مجھے دورہ پاکستان میں کوئی مسئلہ نہیں۔
دوسری جانب آسٹریلین ون ڈے ٹیم کے کپتان ایرون فنچ نے کہا کہ پاکستان میں کرکٹ کی واپسی انتہائی خوش آئند ہو گی اور اگر ہم ایسا کرنے میں کامیاب ہوتے ہیں تو یہ بہترین ہو گا کیونکہ وہاں کے عوام کرکٹ کا جنون رکھتے ہیں، جبکہ متحدہ عرب امارات میں اسٹیڈیم سونے پڑے رہتے ہیں۔
یاد رہے کہ آسٹریلین ٹیم کے موجودہ کپتان ٹم پین کے ہمراہ جارج بیلی اور بین کٹنگ 2017 میں ورلڈ الیون کے ہمراہ پاکستان کا دورہ کر چکے ہیں، جبکہ کرس لین بھی پاکستان سپر لیگ کا میچ کھیلنے کے لیے لاہور آ چکے ہیں۔
مزید پڑھیں: ریپ کیس میں رونالڈو کا ایک دہائی بعد ڈی این اے ٹیسٹ
کرکٹ آسٹریلیا کے چیف ایگزیکٹو کیون رابرٹس نے کہا تھا کہ ہم اپنے کھلاڑیوں کی سیکیورٹی پر کوئی سمجھوتہ نہیں کریں گے اور اس سلسلے میں ماہرین سے رائے لیں گے۔
آسٹریلیا کے محکمہ خارجہ کے ماہرین نے کرکٹ بورڈ کو مشورہ دیا کہ وہ پاکستان میں سیکیورٹی مسائل کے سبب سفر کرنے کا حتمی فیصلہ کرنے سے قبل اس پر ازسرنو غور کریں۔