پی آئی اے کا نشہ کرنے والے پائلٹس اور فضائی میزبانوں کے خلاف کریک ڈاؤن کا فیصلہ
پاکستان انٹرنیشنل ایئرلائن (پی آئی اے) نے شراب نوشی کرنے والے پائلٹس اور فضائی میزبانوں کے خلاف وسیع پیمانے پر کریک ڈاؤن کرنے کا فیصلہ کرلیا۔
قومی ایئرلائن کی انتظامیہ نے شراب نوشی اور منشیات کے استعمال کی روک تھام کے لیے اندرون و بیرون ملک جانے والی پروازوں پر چھاپے مارنے کا فیصلہ بھی کیا۔
اس سلسلے میں شیڈولنگ اینڈ فلائٹ اسٹینڈرڈ پی آئی اے کی جانب سے ایک حکم نامہ جاری کیا گیا ہے جس میں کہا گیا ہے کہ پی آئی اے، سول ایوی ایشن ( سی اے اے) حکام، پائلٹس اور فضائی میزبانوں کےخون کے نمونےحاصل کیے جائیں گے۔
یہ بھی پڑھیں: شراب پینے پر پی آئی اے کے پائلٹ کو نو ماہ کی قید
حکم نامے میں کہا گیا کہ جن افراد کے خون میں نشہ آور اشیا کے استعمال کے اثرات پائے گئے ان کے خلاف سخت کارروائی کی جائے گی، اور ایسے پائلٹس اور فضائی میزبانوں کو معطل کرنے کے ساتھ نوکری سے بھی فارغ کردیا جائے گا۔
پی آئی اے حکام کا کہنا تھا کہ وہ دورانِ پرواز فضائی سفر کو محفوظ بنانے کے لیے بین الاقومی جنرل سول ایوی ایشن قوانین کے تحت اقدامات کررہے ہیں۔
واضح رہے کہ چند روز قبل پی آئی اے کی پرواز کے اڑان بھرنے سے پہلے ایک فلائٹ اسٹیورڈ کے خون کے نمونے حاصل کیے گئے تھے جس میں الکوحل کے اثرات پائے گئے تھے۔
جس کے بعد فضائی میزبان کو پرواز میں سوار ہونے سے روک دیا گیا تھا اور ان کے خلاف محکمہ جاتی کارروائی کا بھی آغاز کردیا گیا تھا۔
مزید پڑھیں: شاہین ایئر حادثہ: پائلٹ کے نشے میں ہونے کا انکشاف
واضح رہے کہ یہ پہلا موقع نہیں تھا جب پی آئی کے ملازمین نشے کی حالت میں پائے گئے بلکہ اس سے قبل قومی ائیر لائن کے ایک پائلٹ کو پرواز سے قبل شراب پینے کے جرم میں برطانیہ میں 9 ماہ کے لیے جیل بھیج دیا گیا تھا۔
اس کے علاوہ پی آئی اے میں منشیات اسمگلنگ کے بھی متعدد واقعات سامنے آچکے ہیں جس میں کئی فضائی میزبانوں کے خلاف کارروائی بھی کی گئی۔