پیپلز پارٹی کے رہنما ارباب عالمگیر اور اہلیہ عاصمہ عالمگیر پر فردِ جرم عائد
پشاور: احتساب عدالت نے بدعنوانی کے مقدمے میں سابق وفاقی وزیر اور پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) کے رہنما ارباب عالمگیر اور ان کی اہلیہ عاصمہ عالمگیر پر فردِ جرم عائد کردی۔
احتساب عدالت کے جج محمد اشتیاق نے قومی احتساب بیورو (نیب) کی جانب سے دونوں ملزمان کے خلاف دائر ریفرنس کی سماعت کی اور چار گواہان کو 24 جنوری کو طلب کرلیا۔
واضح رہے کہ 3 جنوری کو نیب نے ارباب عالمگیر اور ان کی اہلیہ عاصمہ عالمگیر کے خلاف ریفرنس دائر کیا تھا جس کے مطابق دونوں نے 2008 سے 2013 کے دوران آمدن سے زائد اثاثے بنائے اور اسلام آباد میں جائیدادیں خریدیں۔
یہ بھی پڑھیں: پیپلز پارٹی کے رہنماؤں کے خلاف احتساب عدالت میں ریفرنس دائر
ریفرنس میں نیب کی جانب سے عاصمہ عالمگیر اور ارباب عالمگیر پر 33 کروڑ 21 لاکھ 91 ہزار 528 روپے کی کرپشن کے الزامات لگائے گئے تھے۔
احتساب عدالت میں آج ہونے والی سماعت میں ملزمان کے ساتھ آئے کارکنان نے ان کے ساتھ عدالت میں داخل ہونے کی کوشش بھی کی جس پر بدنظمی دیکھنے میں آئی۔
بعد ازاں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے ارباب عالمگیر نے کہا کہ ہماری جائیداد باپ داد کی ہے اور 2 سو سال پرانی ہے جبکہ جو جائیداد میرے نام پہ نہیں بھی اس کے بارے میں بھی نیب کو معلومات دیں۔
دوسری جانب ان کی اہلیہ عاصمہ عالمگیر کا میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہنا تھا کہ نیب مذاق کا ادارہ بن گیا ہے، ہمارے خلاف ریفرنس دائر کیےگئے لیکن پرویز خٹک پر کوئی ریفرنس دائر نہیں کیا گیا، انہوں نے مطالبہ کیا کہ سابق وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا کا نام ایگزٹ کنٹرول لسٹ میں ڈالا جائے۔
مزید پڑھیں: نیب کا مزید سیاستدانوں اور سرکاری افسران کے خلاف تحقیقات کا فیصلہ
ان کا کہنا تھا کہ عوام جواب مانگ رہے ہیں کہ حکومت میں موجود کرپٹ عناصر پرنیب مہربان کیوں ہے، ہمارے خلاف من گھڑت کیس کو ریفرنس کے لیے منظور کردیا گیا جبکہ اسپیکر پنجاب اسمبلی کے ایل ڈی اے کیس کو ختم کردیا گیا۔
انہوں نے دعویٰ کیا کہ ہم نے عوام کی بے لوث اور بلا امتیاز خدمت کی ہے جس کا صلہ ریفرنس کی صورت میں ملا، جو قانون ا سپیکر پنجاب کے لیے تھا وہ کسی اور کے لیے کیوں نہیں یا جو قانون ہمارے لیے ہے وہ کسی اور کے لیےکیوں نہیں۔
عاصمہ عالمگیر نے اپنے اوپر فرد جرم عائد ہونے پر غصے کا اظہار کرتے ہوئے مزید کہا کہ ہم احتساب کے خلاف نہیں مگر احتساب کو استحصال بنادیا گیا ہے، جس سے مجبور ہو کر عدالت سے رجوع کیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: نیب کا سابق وفاقی وزیر اور اہلیہ کی دولت کی تحقیقات کا فیصلہ
انہوں نے مطالبہ کیا کہ اب تو فواد چوہدری بھی عقل آنے کے بعد کہہ رہے ہیں کہ نیب زیادتی کر رہی ہے چنانچہ نیب دوہرے معیار کو ترک کرکے قانون کے مطابق احتساب کرے۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ اگر میں ایک خاتون ہو کر خود احتسابی کے لیے عدالت سے رجوع کر سکتی ہوں تو انصاف کی چھتری تلے چھپے ہوئے وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا محمود خان اور وفاقی وزیر دفاع پرویز خٹک خود احتسابی کے لیے عدالت سے رجوع کیوں نہیں کرسکتے، اگر پرویز خٹک اور محمود خان کے دامن صاف ہیں تو ہمت کرکے ریفرنس کے لیے عدالت سے رجوع کریں۔