سابق گورنر سندھ پرحملے کا مقدمہ نامعلوم افراد کےخلاف درج
کراچی میں پاکستان مسلم لیگ (ن) کے رہنما اور سابق گورنر سندھ محمد زبیر کو اسلحہ دکھا کر روکنے والے نامعلوم ملزمان کے خلاف اقدام قتل کا مقدمہ درج ہو گیا۔
اس حوالے سے بتایا گیا کہ کلفٹن تھانہ درخشاں میں پاکستان پینل کوڈ کی سیکشن 324، 506 (ٹو)اور 34 کے تحت مقدمہ درج ہوا۔
یہ بھی پڑھیں: کراچی: مسلح ملزمان کی سابق گورنر سندھ محمد زبیر کو روکنے کی کوشش
واضح رہے کہ گزشتہ روز کراچی کے علاقے ڈیفنس فیز 6 میں سابق گورنر سندھ محمد زبیر کو نامعلوم ملزمان نے اسلحہ دکھا کر روکنے کی کوشش کی تھی۔
واقعہ گزشتہ رات ساڑھے 11 بجے پیش آیا جب وہ اپنی اہلیہ کے ساتھ خواہر نسبتی کے گھر سے واپس آرہے تھے کہ راستے میں صبا ایونیو کے قریب کار سوار 3 ملزمان نے ان کی گاڑی کو روکا۔
تفصیلات کے مطابق جیسے ہی وہ اپنے گھر کی جانب جانے لگے تو گاڑی میں سوار ایک مسلح شخص نے ان پر اسلحہ تان کر حملے کی کوشش کی تاہم محمد زبیر نے اپنی گاڑی کچے روڈ پر اتار کر نکل گئے۔
ڈان نیوز کو موصول ایف آئی آر کی نقول کے مطابق مقدمہ سابق گورنر سندھ کے بیٹے حسن زبیر کی مدعیت میں درج کیا گیا تاہم تاخیر سے ایف آئی آر درج کرنے کی وجہ مدعی پر عائد کی گئی۔
یہ بھی پڑھیں: دہشتگرد پھر اکٹھے ہورہے ہیں اور ہم ہاتھ پر ہاتھ دھرے بیٹھے ہیں، وزیر اعلیٰ سندھ
واضح رہے کہ سابق گورنر کے ہمراہ کوئی سیکیورٹی اہلکار موجود نہیں تھا۔
اس بارے میں گفتگو کرتے ہوئے درخشاں پولیس تھانے کے اسٹیشن ہاؤس آفیسر (ایس ایچ او) ارشد جنجوعہ کا کہنا تھا کہ سابق گورنر کو واقعے میں کسی قسم کا نقصان نہیں ہوا اور واقعے کی اطلاع کے بعد علاقہ پولیس ان کی رہائش گاہ پرپہنچی اور تفصیلات حاصل کیں۔
بعدازاں ایس ایس پی ساؤتھ پیر محمد شاہ اور ایس پی کلفٹن سہائی عزیز بھی سابق گورنر کی رہائش گاہ پر پہنچے اور ان سے ملاقات کی جن کی ہدایت پر گھر کے باہر پولیس اہلکاروں کو بھی تعینات کردیا گیا۔
دوسری جانب انسپکٹر جنرل سندھ ڈاکر سید کلیم امام نے واقعے نوٹس لے کر ایس ایس پی ساؤتھ سے واقعے کی تفصیلات طلب کرلیں۔
یہ بھی پڑھیں: کراچی: چینی قونصل خانے پر حملے کی کوشش ناکام، 2 پولیس اہلکار شہید
ایس ایس پی ساؤتھ کو ہدایات دی گئیں کہ وہ بذات خود سابق گورنر سندھ محمد زبیر سے ملاقات کریں اور ان کے بیان کی روشنی میں سیکیورٹی سمیت تمام تر قانونی اقدامات اٹھاتے ہوئے ملوث عناصر کے خلاف ہر ممکن کاروائی کو یقینی بنائیں۔
خیال رہے کہ 2 ہفتے قبل ڈیفنس کے ہی علاقے خیابانِ اتحاد میں متحدہ قومی موومنٹ (ایم کیو ایم )کے سابق رکنِ قومی اسمبلی علی رضا عابدی کو ان کے گھر کے باہر فائرنگ کر کے قتل کردیا گیا تھا۔
اس بارے میں ایم کیو ایم رہنما فاروق ستار کا کہنا تھا کہ علی رضا عابدی کو قتل کی دھمکیاں دی گئی تھیں، خیال رہے مذکورہ واقعے کی تفتیش اب بھی جاری ہے۔