• KHI: Zuhr 12:31pm Asr 4:13pm
  • LHR: Zuhr 12:02pm Asr 3:27pm
  • ISB: Zuhr 12:07pm Asr 3:27pm
  • KHI: Zuhr 12:31pm Asr 4:13pm
  • LHR: Zuhr 12:02pm Asr 3:27pm
  • ISB: Zuhr 12:07pm Asr 3:27pm

ترکی کے سرمایہ کاروں کو ہر ممکن تعاون فراہم کریں گے، وزیر اعظم

شائع January 4, 2019
عمران خان کے ترک وزیر تجارت سے ملاقات کر رہے ہیں — فوٹو: پی آئی ڈی
عمران خان کے ترک وزیر تجارت سے ملاقات کر رہے ہیں — فوٹو: پی آئی ڈی
قونیہ پہنچنے پر وزیر اعظم کا استقبال کیا جارہا ہے — فوٹو: پی آئی ڈی
قونیہ پہنچنے پر وزیر اعظم کا استقبال کیا جارہا ہے — فوٹو: پی آئی ڈی

وزیر اعظم عمران خان کا کہنا ہے کہ پاکستان میں سرمایہ کاری کے وسیع مواقع موجود ہیں اور ملک میں پاکستان میں ترکی کے سرمایہ کاروں کو ہر ممکن تعاون فراہم کریں گے۔

ریڈیو پاکستان کی رپورٹ کے مطابق انقرہ میں ترکی کی یونین آف چیمبرز اینڈ کماڈٹی کے بزنس فورم سے خطاب کرتے ہوئے وزیر اعظم نے کہا کہ 'پاکستان اور ترکی کے درمیان دوطرفہ تجارت کو اعلیٰ سطح تک بڑھانا وقت کی اہم ضرورت ہے، پاکستان میں سرمایہ کاری کے وسیع مواقع موجود ہیں اور ملک میں پاکستان میں ترکی کے سرمایہ کاروں کو ہر ممکن تعاون فراہم کریں گے'۔

انہوں نے کہا کہ 'پاکستان میں پاک ۔ چین اقتصادی راہداری (سی پیک) کے باعث شاندار تجارت اور اقتصادی سرگرمیاں شروع ہوئی ہیں، جبکہ اس اہم منصوبے کے تحت خصوصی اقتصادی زونز قائم کیے جارہے ہیں۔'

ان کا کہنا تھا کہ حکومت ملک میں اچھے نظم و نسق پر توجہ مرکوز کر رہی ہے اور ہم پاکستان میں غیر ملکی سرمایہ کاروں کے لیے تجارتی سہولتوں کو یقینی بنارہے ہیں۔

عمران خان نے کہا کہ پاکستان میں سیاحت کے شعبے میں وسیع مواقع موجود ہیں اور ملک میں دنیا کی 20 بلند ترین چوٹیاں موجود ہیں جس سے بین الاقوامی کوہ پیمائی کے مواقع کا پتا چلتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان میں 12کروڑ نوجوان موجود ہیں جو ملکی معیشت میں اہم کردار ادا کرسکتے ہیں۔

وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ آئندہ پانچ برس کے دوران ملک میں 50 لاکھ سستے گھر تعمیر کیے جائیں گے۔

قبل ازیں وزیراعظم عمران خان قونیہ سے انقرہ پہنچے جہاں انہوں نے ترکی کی وزیر تجارت رہسار پیک جان نے ملاقات کی۔

ملاقات میں باہمی دلچسپی کے امور پر تبادلہ خیال کیا گیا۔

صوفی بزرگ حضرت جلال الدین رومی کے مزار پر حاضری

وزیر اعظم عمران خان ترک صدر رجب طیب اردوان کی دعوت پر دو روزہ سرکاری دورے پر ترکی کے شہر قونیہ پہنچے تھے۔

سرکاری خبر رساں ایجنسی 'اے پی پی' کے مطابق وزیر اعظم وفد کے ہمراہ سرکاری دورے ترکی کے شہر قونیہ پہنچے جہاں ایئرپورٹ پر قونیہ کے گورنر، ڈپٹی میئر اور ترکی میں تعینات پاکستانی سفیر سائرس سجاد قاضی نے ان کا استقبال کیا۔

عمران خان وفد کے ہمراہ جلال الدین رومی کے مزار پر دعا مانگ رہے ہیں — فوٹو: پی آئی ڈی
عمران خان وفد کے ہمراہ جلال الدین رومی کے مزار پر دعا مانگ رہے ہیں — فوٹو: پی آئی ڈی

عمران خان نے وفد کے ہمراہ عظیم صوفی بزرگ حضرت جلال الدین رومی کے مزار پر حاضری دی۔ انہوں نے مزار پر پھولوں کی چادر چڑھائی اور فاتحہ خوانی کی۔

اس موقع پر وزیر اعظم نے عظیم صوفی بزرگ کو زبردست خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے کہا کہ مولانا جلال الدین رومی کا شمار عظیم صوفی بزرگوں میں ہوتا ہے جن کی صوفیانہ تصنیفات روحانی موضوعات پر شاہکار اور لازوال ہیں۔

انہوں نے کہا کہ مولانا رومی، شاعر مشرق علامہ اقبال کے روحانی پیشوا تھے۔

خیال رہے کہ یہ وزیر اعظم عمران خان کا وزارتِ عظمیٰ کا منصب سنبھالنے کے بعد برادر ملک ترکی کا پہلا دورہ ہے۔

وزیراعظم خطے کی صورتحال پر ترکی کو اعتماد میں لیں گے، وزیرخارجہ

وزیر خارجہ مخدوم شاہ محمود قریشی، وزیرِ منصوبہ بندی مخدوم خسرو بختیار اور مشیر تجارت عبدالرزاق داؤد بھی وزیراعظم کے ہمراہ ترکی روانہ ہوئے ہیں۔

مزید پڑھیں: ’وزیرِاعظم عمران خان کا دورہ چین، پاکستان کے لیے مثبت رہا‘

دورے میں وزیر اعظم ترک صدر رجب طیب اردوان سے دو طرفہ دلچسپی کے امور سمیت علاقائی و عالمی امور پر تبادلہ خیال کریں گے۔

اس کے علاوہ وزیرِاعظم عمران خان ترکی میں بزنس فورم سے خطاب کرنے کے ساتھ ساتھ تاجروں سے ملاقاتیں بھی کریں گے۔

وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے ترکی روانگی سے قبل سرکاری ٹیلی ویژن پی ٹی وی نیوز سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ترکی پاکستان کا بہت قریبی ساتھی اور پر اعتماد دوست ہے۔

انہوں نے کہا کہ اس دورے کے دوران وزیرِاعظم عمران خان خطے کی صورتحال پر ترکی کی قیادت کو اعتماد میں لیں گے۔

یہ بھی پڑھیں: وزیراعظم عمران خان اچانک سعودی عرب کیوں گئے؟

وفاقی وزیرِ خارجہ کا کہنا تھا کہ پاکستان بہترین سیاسی رفاقت اور دوستی کو تزویراتی اقتصادی شراکت داری میں بدلنا چاہتا ہے۔

انہوں نے بتایا کہ وزیراعظم کی ترکی کے صدر سے دوطرفہ معاملات پر گفتگو ہوگی، جبکہ ترکی کی اعلیٰ قیادت سے وفود کی سطح پر بھی مذاکرات ہوں گے۔

کارٹون

کارٹون : 23 دسمبر 2024
کارٹون : 22 دسمبر 2024