اسرائیلی پرچم کی توہین پر اردن سے وضاحت طلب
اسرائیل نے اردن کی وزیر کی جانب سے اسرائیلی پرچم کی توہین کرنے پر وضاحت طلب کرلی۔
خبررساں ادارے اےایف پی کے مطابق ایک تصویر میں اردن کی وزیر اطلاعات جمعنہ غیمبٹ کو داخلی راستے پر بنے اسرائیلی پرچم کے عکس پر کھڑا دیکھا جا سکتا ہے۔
مزیدپڑھیں: اردن میں اسرائیلی سفارت خانے پر حملہ
دوسری جانب یونین آفیشل کے مطابق عمان میں مذکورہ عمارت کے داخلی راستے کے فرش پر اسرائیلی پرچم کا عکس کئی دہائیوں پرانا ہے جو فلسطین پر قبضے کے خلاف احتجاجاً بنایا گیا تھا۔
واضح رہے کہ اردن اور مصر دو عرب ریاستیں ہیں جن کے اسرائیل کے ساتھ باقاعدہ سفارتی تعلقات ہیں تاہم عمان کے ساتھ بھی اسرائیل کے تعلقات میں قدرے بہتری آئی ہے۔
اسرائیل کی جانب سے جاری اعلامیے میں کہا گیا کہ ’وزارت خارجہ مذکورہ واقعہ کو اسرائیل کی توہین سمجھتا ہے‘
یہ بھی پڑھیں: اردن نے اسرائیل سے ’اراضی’ واپس لینے کا فیصلہ کرلیا
اس حوالے سے بتایا گیا کہ اردن کے وزیر اوعظم عمر الرزاق نے عمارت میں داخل ہونے کے لیے دوسرا راستہ اختیار کیا تھا۔
واضح رہے کہ 11دسمبر کو اسرائیلی وزیر اعظم نیتن یاہو نے کہا تھا کہ عمان اپنی فضائی حدود کے ذریعے اسرائیلی طیاروں کو پرواز کرنے دے گا جو فلسطین کے تنازع کے باوجود عرب ریاستوں کے ساتھ تعلقات کی ایک اور کوشش ہے۔
واضح رہے کہ اسرائیلی وزیر اعظم کا یہ اعلان اکتوبر میں عمان کے اچانک دورے کا نتیجہ تھا
نیتن یاہو نے کہا کہ ’جب میں عمان میں تھا میں نے سلطان قابوس سے بات کی، جنہوں نے مجھے کہا کہ ای آئی اے آئی ایئرلائنز عمان کے اوپر سے پرواز کرنے کے قابل ہوگی‘۔
اس سے قبل اکتوبر میں اردن کے شاہ عبداللہ دوم نے اسرائیل کے ساتھ امن معاہدے سے متعلق اراضی کی لیز ختم کرنے کا فیصلہ کرلیا تھا۔
شاہ عبداللہ نے ٹوئٹ کیا تھا کہ ‘دونوں علاقوں الباقورہ اور غمرہ ہماری اولین ترجیحات ہیں اور ان علاقوں کو امن معاہدے سے خارج کرنے کا فیصلہ خالصتاً اردن اور اردن کے لوگوں کی قومی مفاد میں کیا گیا’۔
یہ بھی پڑھیں: اسرائیلی پولیس کی فائرنگ، امام مسجد الاقصیٰ سمیت 14 افراد زخمی
واضح رہے کہ اسرائیل نے 25 برس قبل معاہدہ کے تحت دونوں علاقوں کی لیز حاصل کی تھی جس کی مدت 25 اکتوبر کو ختم ہورہی ہے۔
تبصرے (1) بند ہیں