• KHI: Maghrib 5:49pm Isha 7:07pm
  • LHR: Maghrib 5:10pm Isha 6:33pm
  • ISB: Maghrib 5:12pm Isha 6:37pm
  • KHI: Maghrib 5:49pm Isha 7:07pm
  • LHR: Maghrib 5:10pm Isha 6:33pm
  • ISB: Maghrib 5:12pm Isha 6:37pm

فاروق ستار کا وزیراعظم کو خط، 21 ایم کیو ایم رہنماؤں کیلئے سیکیورٹی مانگ لی

شائع December 30, 2018

کراچی: متحدہ قومی موومنٹ (ایم کیو ایم) پاکستان کے سابق رہنما ڈاکٹر فاروق ستار نے وزیرِاعظم عمران خان کو خط لکھ کر ایم کیو ایم کے 21 رہنماؤں کی سیکیورٹی مانگ لی۔

ایم کیو ایم پاکستان کے سابق رہنما علی رضا عابدی کے قتل کے بعد کراچی میں اہم شخصیات کی سیکیورٹی پر سوالیہ نشان لگ گیا ہے۔

ڈاکٹر فاروق ستار نے بھی اپنے انہیں خدشات کا اظہار وزیرِ اعظم عمران خان کو ایک خط لکھ کر کیا۔

ڈاکٹر فاروق ستار کی جانب سے لکھے گئے خط میں ایم کیو ایم پاکستان کے متعدد رہنماؤں کی جان کو لاحق خطرات کے بارے میں بتایا گیا۔

مزید پڑھیں: کراچی: فائرنگ سے سابق رکن قومی اسمبلی علی رضا عابدی جاں بحق

سینئر سیاست دان نے اپنے خط میں بتایا کہ کراچی میں ایم کیو ایم پاکستان کے 21 اہم رہنماؤں کی جان کو خطرات لاحق ہیں اور مطالبہ کیا کہ ان تمام افراد کو سیکیورٹی فراہم کی جائے۔

خط میں جن افراد کا نام شامل کیا گیا ہے ان میں ڈاکٹر فاروق ستار، وفاقی وزیر آئی ٹی ڈاکٹر خالد مقبول صدیقی، عامر خان، کنور نوید جمیل، فیصل سبزواری، خواجہ اظہار الحسن، میئر حیدرآباد طیب حسین اور ڈپٹی میئر سہیل مشدی شامل ہیں۔

ڈاکٹر فاروق ستار نے وزیرِا عظم عمران خان سے درخواست کی کہ شہر میں ہونے والے موجودہ واقعات کے پیش نظر مندرجہ بالا فہرست میں موجود افراد کے لیے سیکیورٹی فراہم کی جائے۔

ان کا کہنا تھا کہ سیکیورٹی ایجنسیوں کی جانب سے ہمیں آگاہ کیا جاتا رہا ہے کہ ہماری جان کو خطرہ ہے، تاہم ہم نے اپنے طور پر سیکیورٹی کے اقدامات کیے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: کراچی: پی ایس پی کے دفتر پر فائرنگ، 2 کارکن جاں بحق، 2 زخمی

سینئر سیاست دان کا کہنا تھا کہ اپنے طور پر کیے جانے والے اقدامات کے باوجود حکومتی سیکیورٹی بھی فراہم کی جائے۔

خیال رہے کہ 25 دسمبر کو کراچی کے علاقے ڈیفنس میں ایم کیو ایم پاکستان کے سابق رہنما علی رضا عابدی کو نامعلوم مسلح موٹر سائیکل سواروں نے نشانہ بنایا اور وہ جاں بحق ہوگئے۔

اس واقعے سے ایک روز قبل پاک سر زمین پارٹی (پی ایس پی) کے دفتر پر فائرنگ کا واقعہ پیش آیا تھا جس کے نتیجے میں پارٹی کے 2 کارکنان مارے گئے تھے۔

کارٹون

کارٹون : 5 نومبر 2024
کارٹون : 4 نومبر 2024