• KHI: Maghrib 5:43pm Isha 7:02pm
  • LHR: Maghrib 5:01pm Isha 6:26pm
  • ISB: Maghrib 5:01pm Isha 6:28pm
  • KHI: Maghrib 5:43pm Isha 7:02pm
  • LHR: Maghrib 5:01pm Isha 6:26pm
  • ISB: Maghrib 5:01pm Isha 6:28pm

'بلاول کو گرفتار کرنے کیلئے دل گُردہ چاہیے'

شائع December 30, 2018
عمران خان نے اب تک ملک میں سیاست دانون کی گرفتاری کے علاوہ کچھ نہیں کیا — فائل فوٹو
عمران خان نے اب تک ملک میں سیاست دانون کی گرفتاری کے علاوہ کچھ نہیں کیا — فائل فوٹو

اسلام آباد: پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) کے سیئنر رہنما خورشید شاہ نے کہا ہے کہ پارٹی چیئرمین بلاول بھٹو زرداری کی گرفتاری کے لیے دل گُردہ چاہیے۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے وفاقی دارالحکومت میں میڈیا نمائندوں سے غیر رسمی گفتگو کرتے ہوئے کیا۔

صحافی کی جانب سے بلاول بھٹو زرداری کی ممکنہ گرفتاری سے متعلق پوچھے گئے سوال کے جواب میں پی پی پی رہنما کا کہنا تھا کہ بلاول بھٹو زرداری کی گرفتاری ایک خطرناک کھیل ہوگا جس سے ملک افرا تفری کا شکار ہوجائے گا۔

اپنی بات کو جاری رکھتے ہوئے خورشید شاہ کا کہنا تھا کہ یپپلز پارٹی کے چیئرمین کی گرفتاری کے لیے دل گردہ چاہیے۔

مزید دیکھیں: ای سی ایل میں شامل 172 افراد کی فہرست سامنے آگئی

پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کی حکومت پر تنقید کرتے ہوئے خورشید شاہ کا کہنا تھا کہ عمران خان نے اب تک ملک میں سیاست دانوں کی گرفتاری کے علاوہ کچھ نہیں کیا۔

خورشید شاہ نے کہا کہ سیاستدانوں سے جیلیں بھرنا پاکستان کے لیے اچھا نہیں ہے جبکہ وزیرِاعظم عمران خان چاہتے ہیں کہ ان سے الیکشن مہم کے دوران قوم سے کیے گئے ان کے وعدوں کے بارے میں کوئی سوال نہ کرے۔

صوبے میں گورنر راج لگانے سے متعلق سوال کے جواب میں خورشید شاہ نے کہا کہ صوبے میں گورنر راج لگانا ممکن نہیں کیونکہ آئین اور قانون میں اس کی کوئی گنجائش موجود نہیں ہے، صرف مارشل لا کے ذریعے آئین ختم کرکے گورنر راج لگایا جاسکتا ہے۔

پی پی پی رہنما نے مزید کہا کہ ان کی جماعت آئین ختم کرنے کی کوشش کو کامیاب نہیں ہونے دے گی۔

یہ بھی پڑھیں: آصف علی زرداری سمیت 172 افراد کا نام ای سی ایل میں ڈالنے کا فیصلہ

خورشید شاہ نے کہا کہ آئین وفاق کی مضبوطی کی ضمانت ہے، تاہم اگر اسے اس کے ساتھ چھیڑ چھاڑ کی گئی تو ملکی سالمیت کو خطرہ لاحق ہوگا۔

جعلی اکاؤنٹس کیس میں سپریم کورٹ کی ہدایت پر 172 ملزمان کے نام ایگزٹ کنٹرول لسٹ (ای سی ایل) میں ڈالے جانے پر تبصرہ کرتے ہوئے خورشید شاہ نے کہا کہ پارٹی قیادت کے خلاف مفروضوں کی بنیاد پر کیسز بنائے گئے ہیں، صوبے میں ان ہاؤس تبدیلی کی ضرورت نہیں ہے۔

پی پی پی رہنما نے کہا کہ ایسا لگ رہا ہے جسے ملک میں 'ون پارٹی سسٹم' بنانے کی کوشش کے ساتھ ساتھ سویلین مارشل لا لگانے کی کوشش کی جارہی ہے۔

اپنی بات کی وضاحت دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ اس نظام سے صرف ایک پارٹی مضبوط ہوگی جبکہ باقیوں کو کمزور کردیا جائے گا۔

مزید پڑھیں: آصف زرداری کو گرفتار کیا گیا تو دمادم مست قلندر ہوگا، منظور وسان

انہوں نے وزیرِ اعظم پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ عمران خان عوامی مینڈیٹ کے ذریعے اقتدار میں نہیں آئے بلکہ انہیں لایا گیا اور انہیں کس طرح لایا گیا ہے، اس کے بارے میں سب جانتے ہیں۔

خورشید شاہ کا مزید کہنا تھا کہ عمران خان ملک میں بحران اور غیریقینی کی صورتحال پیدا کررہے ہیں۔

خورشید شاہ بوکھلاہٹ کا شکار ہیں، عمران اسمٰعیل

پنوعاقل میں سابق صدر سکھر ڈویژن پاکستان تحریک انصاف پپو خان چاچڑ کی رہائش گاہ پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے گورنر سندھ عمران اسمٰعیل نے کہا کہ خورشید شاہ خود 'جے آئی ٹی' کا حصہ ہے۔

انہوں نے کہا کہ پیپلز پارٹی کے رہنما خود بوکھلاہٹ کا شکار ہیں، لیکن اب وقت آگیا ہے کہ ملک سے لوٹا ہوا پیسہ واپس لایا جائے۔

گورنر سندھ کا کہنا تھا کہ اقتدار کے ابتدائی 4 ماہ میں جو پی ٹی آئی کی حکومت نے کیا ہے وہ ماضی کی کوئی حکومت نہیں کر سکی۔

خیال رہے کہ جعلی اکاؤنٹس کیس میں سپریم کورٹ کی ہدایت پر 172 افراد کے نام ای سی ایل میں شامل کیے گئے ہیں جن میں سابق صدر آصف علی زرداری، بلاول بھٹو زرداری، ملک ریاض، مراد علی شاہ، قائم علی شاہ اور فریال تالپور کے نام شامل ہیں.

فہرست منظر عام پر آنے کے بعد پیپلزپارٹی کی جانب سے ردِ عمل سامنے آیا تھا جس میں پارٹی رہنماؤں کا کہنا تھا کہ پارٹی قیادت کا نام ای سی ایل میں ڈالنا کوئی نئی بات نہیں، اس سے کوئی فرق نہیں پڑتا۔

پارٹی کے سینئر رہنما منظور وسان نے خبردار کیا تھا کہ اگر آصف علی زرداری کو گرفتار کرنے کی کوشش کی گئی تو دمادم مست قلندر کردیں گے.

کارٹون

کارٹون : 22 نومبر 2024
کارٹون : 21 نومبر 2024