• KHI: Asr 4:07pm Maghrib 5:43pm
  • LHR: Asr 3:24pm Maghrib 5:01pm
  • ISB: Asr 3:24pm Maghrib 5:01pm
  • KHI: Asr 4:07pm Maghrib 5:43pm
  • LHR: Asr 3:24pm Maghrib 5:01pm
  • ISB: Asr 3:24pm Maghrib 5:01pm

ہاکی فیڈریشن کے سیکریٹری شہباز سینئر عہدے سے مستعفی

شائع December 29, 2018 اپ ڈیٹ January 3, 2019
—فائل فوٹو
—فائل فوٹو

پاکستان ہاکی فیڈریشن(پی ایچ ایف) کے سیکریٹری شہباز احمد سینئر اپنے عہدے سے مستعفی ہوگئے اور اپنا استعفیٰ ہاکی فیڈریشن کے صدر کو بھجوا دیا۔

اپنے استعفیٰ میں انہوں نے ناراضی اختیار کرتے ہوئے کہا کہ اگر حکومت اور وزارت بین الصوبائی رابطہ کے پاس قومی کھیل کے لیے وقت نہیں تو میرے پاس بھی نہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ ہاکی کا بنیادی ڈھانچہ موجود ہی نہیں ہے جس دن سے فیڈریشن میں آیا ہوں بار بار یہی کہا کہ اس نظام میں رہتے ہوئے ہاکی نہیں چل سکتی۔

یہ بھی پڑھیں: ورلڈکپ میں مایوس کن کارکردگی، قومی ہاکی ٹیم کے ہیڈ کوچ مستعفی

انہوں نے کہا کہ ہاکی کے لیے ہمارے پاس کوئی اثاثہ یا فنڈز کا سسٹم موجود نہیں اور فنڈز نہ ہونے کے باعث ہر وقت غیر یقینی کی صورتحال رہتی ہے۔

شہباز سینئر کا مزید کہنا تھا کہ متعدد مرتبہ حکومت اور وزارت کھیل کو قومی کھیل کو درپیش مسائل سے آگاہ کیا لیکن قومی کھیل کے ساتھ روا رکھے جانے والے سلوک پر بہت افسوس ہوا۔

انہوں نے شکوہ کیا کہ ہاکی کو سہولیات دی نہیں جاتیں لیکن نتائج کا پوچھا جاتا ہے،نامساعد حالات کے باوجود پوری کوشش کرتا رہا لیکن اب ہاکی کی موجودہ صورتحال برداشت سے باہر ہو چکی ہے۔

انہوں نے بتایا کہ انقلابی اقدامات اور حکومتی مدد کے بغیر ہاکی ٹھیک نہیں ہوسکتی جبکہ وزارت بین الصوبائی رابطہ نے ایک فیصد بھی تعاون نہیں کیا۔

مزید پڑھیں: قومی ٹیم کے کوچ نے ہاکی فیڈریشن کو اپنا استعفیٰ بھیج دیا

بھارتی ہاکی فیڈریشن کا موازنہ کرتے ہوئے انہوں نے بتایا کہ بھارت کا سالانہ ہاکی بجٹ ایک ارب سے زائد ہے دوسری جانب پاکستان کے قومی کھیل کو محض 35 لاکھ روپے کی سالانہ گرانٹ دی جاتی ہے۔

واضح رہے کہ رواں ماہ کے وسط میں پاکستان ہاکی ٹیم کے ہیڈ کوچ توقیر ڈار نے ورلڈ کپ میں قومی ٹیم کی مایوس کن کارکردگی پر استعفیٰ دیا تھا۔

نہایت دلبرداشتہ ہونے کے بعد انہوں نے کہا تھا کہ اگر ہم نے ہاکی کے کھیل پر توجہ نہیں دینی تو اسے بند کردیا جائے کیونکہ اسے بند کرنے سے کم از کم ہاکی کا یادگار ماضی لوگوں کی نظر میں ہوگا۔

کارٹون

کارٹون : 22 نومبر 2024
کارٹون : 21 نومبر 2024