تفتیشی حکام چینی قونصل خانے پر حملے کے ذمہ داران کو گرفتار کرنے میں ناکام
پولیس کے محکمہ انسداد دہشت گردی (سی ٹی ڈی) نے کراچی میں قائم چینی قونصل خانے پر حملے کی اے کلاس رپورٹ عدالت میں جمع کروادی جس میں بتایا گیا ہے کہ تفتیشی حکام حملے کے ذمہ داران کو گرفتار کرنے میں تاحال ناکام رہے ہیں۔
رپورٹ میں دعویٰ کیا گیا کہ ہلاک شدہ دہشت گردوں سے کالعدم تنظیم بلوچستان لبریشن آرمی ( بی ایل اے ) کا جھنڈا برآمد ہوا تھا۔
تاہم اس حوالے سے تفتیشی حکام نے سوشل میڈیا پر چلنے والی مہم کو رپورٹ میں ثبوت کے طور پر پیش کیا گیا۔
مزید پڑھیں : کراچی: چینی قونصل خانے پر حملے کی کوشش ناکام، 2 پولیس اہلکار شہید
چینی قونصل خانے پر حملے میں ملوث تمام ملزمان تاحال گرفتار نہیں ہوسکے اور نہ ہی تفتیشی حکام کسی ملزم کا پتہ حاصل کرسکے۔
انسداد دہشتگردی کی عدالت میں پیش کی گئی اے کلاس رپورٹ میں اسلم اچھو کو عدم گرفتار ظاہر کیا گیا جس پر عدالت نے استفسار کیا کہ کیا اسلم اچھو کے افغانستان میں مارے جانے کی اطلاعات ہیں؟
تفتیشی افسر نے جواب دیا کہ اسلم اچھو کے مارے جانے کی اطلاعات ہیں لیکن تاحال اس کی تصدیق نہیں ہوسکی۔
خیال رہے کہ گزشتہ دنوں افغانستان کے شہر قندھار میں خودکش حملے میں کالعدم بلوچ لبریشن آرمی کے اہم رہنما اور کراچی میں چینی قونصلیٹ پر حملے کے ماسٹر مائنڈ اسلم بلوچ عرف اچھو کی اپنے 5 ساتھیوں سمیت ہلاک ہونے کی اطلاعات سامنے آئیں تھیں۔
اس حوالے سے بی ایل اے کے ترجمان جیند بلوچ نے اسلم اچھو کی 5 دیگر رہنماؤں کے ہمراہ ہلاکت کی تصدیق بھی کی تھی۔
رپورٹ کے مطابق ہلاک شدہ دہشت گردوں میں سے عبدالرزاق کا شناختی کارڈ اور محکمہ زراعت بلوچستان کا کارڈ بھی برآمد ہوا تھا۔
اس میں بتایا گیا کہ حملے میں نامزد کیے گئے ملزمان کے مجرمانہ ریکارڈ کے متعلق بلوچستان حکومت سے طلب کی گئیں تفصیلات تاحال موصول نہیں ہوئیں۔
رپورٹ میں یہ بھی بتایا گیا کہ ملزمان سے 4 کلاشنکوف، 2 آئی ای ڈی بم، ڈیٹونیٹر، ہینڈ گرنیٹ، دھماکا خیز مواد اور گولیاں برآمد ہوئیں تھیں۔
یہ بھی پڑھیں : چینی قونصل خانے پر حملے میں ملوث دہشت گرد کے 2 بھائی کوئٹہ سے گرفتار
رپورٹ کے مطابق بلوچ قوم پرست رہنما خیر بخش مری کے بیٹے حربیار مری کا نام ملزمان میں شامل ہے، نامزد ملزمان میں کیپٹن رحمٰن گل کمانڈر شیخو، کمانڈر منشی، کمانڈر شیرول اور دیگر شامل ہیں۔
رپورٹ کے مطابق مقدمے میں دہشت گردی، سندھ اسلحہ ایکٹ و دیگر دفعات شامل کی گئیں ہیں۔
انسداد دہشت گردی کی عدالت کے منتظم جج نے سی ٹی ڈی کی اے کلاس رپورٹ منظور کرلی جس کی باقاعدہ سماعت انسداد دہشت گردی عدالت نمبر 2 میں ہوگی۔
خیال رہے کہ 23 نومبر کو کراچی کے علاقے کلفٹن میں قائم چینی قونصل خانے میں 3 یا 4 افراد نے کلفٹن کے علاقے میں واقعے چینی قونصل خانے میں داخل ہونے کی کوشش کی تھی لیکن سیکیورٹی اہلکاروں نے اس کوشش کو ناکام بنا دیا تھا۔
چینی قونصل خانے میں حملے کے دوران 2 پولیس اہلکار شہید، 2 نامعلوم افراد جاں بحق اور ایک سیکیورٹی گارڈ زخمی ہوگیا تھا جبکہ جوابی کارروائی میں تینوں حملہ آور بھی مارے گئے تھے۔
جس کے اگلے روز قانون نافذ کرنے والے اداروں نے کراچی میں قائم چینی قونصل خانے پر حملے میں ملوث کالعدم تنظیم بلوچستان لبریشن آرمی کے رکن عبدالرزاق بلوچ کے 2 بھائیوں کو صوبہ بلوچستان کے علاقے خاران سے گرفتار کرلیا تھا۔