• KHI: Fajr 5:20am Sunrise 6:37am
  • LHR: Fajr 4:54am Sunrise 6:15am
  • ISB: Fajr 5:00am Sunrise 6:23am
  • KHI: Fajr 5:20am Sunrise 6:37am
  • LHR: Fajr 4:54am Sunrise 6:15am
  • ISB: Fajr 5:00am Sunrise 6:23am

اب آئی فونز بھارت میں تیار ہوں گے

شائع December 27, 2018 اپ ڈیٹ February 1, 2019
آئی فون ایکس ایس، ایکس ایس میکس اور آئی فون ایکس آر— فوٹو بشکریہ ایپل
آئی فون ایکس ایس، ایکس ایس میکس اور آئی فون ایکس آر— فوٹو بشکریہ ایپل

ایپل دنیا کے مقبول ترین اسمارٹ فونز یعنی آئی فون تیار کرنے والی کمپنی ہے اور وہ اب اپنی مہنگی ترین ڈیوائسز کو بھارت میں تیار کرنے کے لیے تیار ہے۔

ایپل تائیوان کی شراکت دار کمپنی فوکس کون کی مدد سے 2019 سے فلیگ شپ فونز کی اسمبلنگ بھارت میں شروع کرنے والی ہے۔

اہم بات یہ ہے کہ بھارت میں مہنگے ترین آئی فونز جیسے آئی فون ایکس اور اس کے بعد کے ماڈلز کو اسمبل کیا جائے گا اور کمپنی کو توقع ہے کہ اس سے بھارت جیسی مارکیٹ میں اس کا بزنس بہت زیادہ بڑھ جائے گا۔

مزید پڑھیں : نئے آئی فونز کی فروخت میں کمی سے پریشان ایپل کا نیا منصوبہ

اس حوالے سے فوکس کون کا پلانٹ ریاست تامل ناڈو میں کام کرے گا۔

فوکس کون پہلے ہی بھارت میں شیاو ¿می کارپوریشن کے لیے فونز بھارت میں تیار کررہی ہے اور وہ اپنے پلانٹ کی توسیع کے لیے مزید 25 ارب بھارتی ارب ورپے کی سرمایہ کاری کرے گی۔

ذرائع کے مطابق آئی فونز کی اسمبلنگ بھارت میں کرنے کا مقصد ایپل کو امریکا اور چین کے درمیان جاری تجارتی جنگ کے اثرات سے بچانا ہے۔

ایپل نے اس رپورٹ پر بات کرنے سے انکار کیا ہے جبکہ فوکس کون کا کہنا تھا کہ وہ اپنے صارفین یا پراڈکٹس کے بارے میں بیان جاری نہیں کرتی۔

ابھی بھارت میں سستے آئی فونز جیسے آئی فون ایس ای اور سکس ایس اسمبل کررہی ہے اور اس کے لیے وسٹرن کارپوریشن کی مدد لے رہی ہے۔

اس سے قبل رواں سال دنیا کی سب سے بڑی الیکٹرونکس مصنوعات تیار کرنے والی کمپنی سام سنگ نے بھی بھارتی شہر نوئیڈا میں دنیا کی سب سے بڑی موبائل فون تیار کرنے والی فیکٹری کو آپریشنل کردیا تھا۔

یہ بھی پڑھیں : دنیا کی سب سے بڑی موبائل فون فیکٹری کا بھارت میں افتتاح

سام سنگ کے مطابق اس فیکٹری میں سالانہ 12 کروڑ فونز تیار کیے جاسکیں گے جبکہ دیگر برقی مصنوعات جیسے فریج اور ٹیلیویڑن وغیرہ کی پروڈکشن کا بھی امکان ہے۔

35 ایکڑ پر پھیلی یہ فیکٹری سام سنگ کو اس خطے کے دیگر ممالک میں مصنوعات برآمد کرنے میں مددگار ثابت ہوگی کیونکہ ایسا جلد ممکن ہوسکے گا اور اسے حریف کمپنیوں پر سبقت حاصل ہوجائے گی۔

کارٹون

کارٹون : 28 اکتوبر 2024
کارٹون : 27 اکتوبر 2024