• KHI: Maghrib 5:43pm Isha 7:02pm
  • LHR: Maghrib 5:01pm Isha 6:26pm
  • ISB: Maghrib 5:01pm Isha 6:28pm
  • KHI: Maghrib 5:43pm Isha 7:02pm
  • LHR: Maghrib 5:01pm Isha 6:26pm
  • ISB: Maghrib 5:01pm Isha 6:28pm

انسداد پولیو مہم: 4 لاکھ بچے ویکسینیشن سے محروم

شائع December 25, 2018
پولیو مہم میں بچے کے ہاتھ پر نشان لگایا جارہا ہے — فائل فوٹو
پولیو مہم میں بچے کے ہاتھ پر نشان لگایا جارہا ہے — فائل فوٹو

اسلام آباد: نیشنل ایمرجنسی آپریشنز سینٹر کورڈینیٹر ڈاکٹر رانا محمد صفدر نے وزارت صحت کو بتایا ہے کہ رواں ماہ ملک بھر میں ہونے والے انسداد پولیو مہم سے 4 لاکھ بچے محروم رہ گئے ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ اس مہم میں 2 لاکھ 60 ہزار فرنٹ لائن ورکرز نے حصہ لیا۔

انہوں نے بتایا کہ مہم میں 5 سال سے کم عمر کے 3 کروڑ 77 لاکھ بچوں میں سے 90 فیصد بچوں کو دوائیاں پلا دی گئیں اور باقی رہ جانے والے بچوں میں سے 92 فیصد بچوں کو بعد میں پولیو کے قطرے پلا ئے گئے تھے۔

مزید پڑھیں: کراچی کے مختلف علاقوں میں پولیو وائرس کی موجودگی کا انکشاف

ڈاکٹر صفدر کا کہنا تھا کہ ’پولیو کیسز سامنے آنے کے واقعات میں واضح کمی کے باوجود شہری علاقوں کے نالوں میں اس کی موجودگی بتاتی ہے کہ ہمارا کام ابھی مکمل نہیں ہوا ہے‘۔

حکمت عملی کے حوالے سے انہوں نے واضح کیا کہ پشاور اور کراچی کے گڈاپ ٹاؤن کے ایکشن پلان کو صوبائی اور ضلعی حکومتوں کے تعاون سے نافذ العمل کردیا گیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ ’95 فیصد سے زائد والدین ہمارے ساتھ تعاون کر رہے ہیں تاہم اس کام میں سب کا تعاون ہی ہماری کامیابی کی وجہ بنے گی اور عوام میں ویکسینیشن کے حوالے سے غلط خیالات کو درست کرنے کے لیے گلیوں اور محلوں کی سطح پر کام کیا جارہا ہے‘۔

یہ بھی پڑھیں: ملک میں پولیو کیسز کی سالانہ شرح 20 ہزار سے گھٹ کر 4 ہوگئی

ایک بیانیے کے مطابق وفاقی وزیر برائے نیشنل ہیلتھ سروسز (این ایچ ایس) عام محمود کیانی نے تجویز دی کہ سردیوں کے موسم میں پانی کا بہاؤ کم ہوتا ہے اور اس ہی موسم میں تمام ٹیموں کو پولیو وائرس کے خلاف کام کرنا چاہیے۔

ان کا کہنا تھا کہ پولیو کے کیسز 20 ہزار سے گھٹ کر صرف 8 ہوگئے ہیں، اور یہ اس بات کی نشاندہی ہے کہ بچوں کے تحفظ کے لیے بہترین کام کیا جارہا ہے‘۔

وزیر کا کہنا تھا کہ حکومت پولیو کو روکنے کے لیے ہر ممکن کوشش کرنے لیے پوری طرح سے تیار ہے۔


یہ خبر ڈان اخبار میں 25 دسمبر 2018 کو شائع ہوئی

کارٹون

کارٹون : 22 نومبر 2024
کارٹون : 21 نومبر 2024