• KHI: Fajr 5:25am Sunrise 6:42am
  • LHR: Fajr 5:00am Sunrise 6:23am
  • ISB: Fajr 5:07am Sunrise 6:31am
  • KHI: Fajr 5:25am Sunrise 6:42am
  • LHR: Fajr 5:00am Sunrise 6:23am
  • ISB: Fajr 5:07am Sunrise 6:31am

نائیجیریا: دہشت گرد حملے میں 17 افراد جاں بحق

شائع December 25, 2018
—فائل/فوٹو:اے پی
—فائل/فوٹو:اے پی

افریقی ملک نائیجیریا کی شمالی ریاست زیمفارا کے علاقے میں دہشت گرد حملے میں 17 افراد جاں بحق اور متعدد زخمی ہوگئے۔

پولیس نے ہلاکتوں کی تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ نائیجیریا میں گزشتہ چند دنوں میں دہشت گردوں کے حملوں میں تیزی آئی ہے اور تازہ واقعے میں 17 افراد نشانہ بنے ہیں۔

خیال رہے کہ اسی علاقے کے دو گاؤں میں چند روز قبل ہی ہونے والے حملے میں 25 افراد مارے گئے تھے جس کو مقامی برادریوں اور ڈکیتوں کے درمیان برسوں سے جاری لڑائی کا تسلسل قرار دیا گیا تھا۔

تازہ حملہ ضلع میرادون کے ایک گاؤں میں ہوا جہاں مسلح موٹر سائیکل سواروں نے گاؤں کو آگ لگا دی اور اندھا دھند فائرنگ کی جس کے باعث مقامی افراد بھاگنے پر مجبور ہوئے۔

یہ بھی پڑھیں:نائیجیریا: بوکو حرام کی قید میں موجود لڑکی کو قتل کرنے کی دھمکی

مقامی باشندے قسیمو بیلو کا کہنا تھا کہ ‘حملے کے بعد ہمیں 17 لاشیں ملیں اور ہم نے ان لاشوں کو دفن کردیا’۔

ان کا کہنا تھا کہ ‘کئی موٹر سائیکلوں پر سوار مسلح افراد گاؤں میں داخل ہوئے اور جب لوگوں نے بھاگنے کی کوشش تو انہیں فائرنگ کا نشانہ بنایا’۔

ضلع بیرنین میگاجی میں مسلح افراد کے حملے میں کم ازکم 25 افراد ہلاک ہوئے تھے۔

نائیجیریا کے صدر محمدو بوہاری نے حملے کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ مقامی آبادی کو تحفظ دینے کے لیے سیکیورٹی کے انتظامات کیے جائیں گے۔

مزید پڑھیں:نائیجیریا: دو خود کش دھماکوں میں 31 افراد جاں بحق

نائیجیریا میں گزشتہ ایک ہفتے کے دوران ہونے والے حملوں اور ہلاکتوں کے حوالے سے مقامی افراد کا کہنا تھا کہ احتجاج کرنے والے افراد پر پولیس کی فائرنگ سے بھی 2 افراد جاں بحق ہوئے تھے۔

مقامی رہائشی لوالی امہ کا کہنا تھا کہ ‘احتجاج پرتشدد ہوگیا اور کئی مظاہرین نے مقامی حکومت کے سیکریٹریٹ کو نذر آتش کیا جبکہ پولیس نے مظاہرین پر فائرنگ کی جس کے نتیجے میں 2 افراد دم توڑ گئے’۔

ان کا کہنا تھا کہ گزشتہ 2 دنوں کے دوران مختلف علاقوں میں 40 سے زائد افراد جاں بحق ہوچکے ہیں۔

نائیجیریا کی حکومت کو دہشت گرد تنظیم 'بوکو حرام' کے حملوں کے علاوہ ملک کے مختلف علاقوں میں سرگرم عمل ڈکیتوں کے حملوں کا بھی سامنا ہے جبکہ حکومت نے مختلف علاقوں میں سیکیورٹی فورسز بھی تعینات کردی تھی۔

کارٹون

کارٹون : 5 نومبر 2024
کارٹون : 4 نومبر 2024