• KHI: Fajr 5:52am Sunrise 7:14am
  • LHR: Fajr 5:32am Sunrise 6:59am
  • ISB: Fajr 5:41am Sunrise 7:10am
  • KHI: Fajr 5:52am Sunrise 7:14am
  • LHR: Fajr 5:32am Sunrise 6:59am
  • ISB: Fajr 5:41am Sunrise 7:10am

مرکزی بینک امریکی معاشی مسائل کی جڑ ہے، ڈونلڈ ٹرمپ

شائع December 25, 2018
صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے امریکی سینٹرل بینک کو معاشی بحران کی جڑ قرار دیا— فائل فوٹو: اے ایف پی
صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے امریکی سینٹرل بینک کو معاشی بحران کی جڑ قرار دیا— فائل فوٹو: اے ایف پی

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا فیڈرل ریزرو کے خلاف بیان بازی کا سلسلہ جاری ہے اور اب انہوں نے امریکی معیشت کو درپیش مسائل کی جڑ امریکی سینٹرل بینک کو قرار دے دیا۔

ڈونلڈ ٹرمپ اور قانون سازوں کے درمیان معاہدے کی ناکامی کے بعد امریکا میں رواں سال کا تیسرا شٹ ڈاؤن جاری ہے اور ہفتے کی شب سے تمام اہم ایجنسیوں کا کام بند ہو گیا تھا۔

مزید پڑھیں: امریکا میں رواں سال کا تیسرا 'شٹ ڈاؤن'

واضح رہے کہ ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے امریکا کی میکسکو کے ساتھ سرحد پر دیوار کی تعمیر کے لیے 5 ارب ڈالر کا مطالبہ کیا گیا لیکن ڈیموکریٹس کی جانب سے اس کی مخالفت کی گئی اور دونوں فریقین کے درمیان کوئی معاہدہ نہ ہونے پر درجنوں ایجنسیوں کے لیے وفاقی فنڈز ختم ہوگئے اور شٹ ڈاؤن ہوگیا۔

اس شٹ ڈاؤن کے اعداد و شمار بہت خراب صورتحال ظاہر کرتے ہیں کیونکہ 8 لاکھ وفاقی ملازمین کرسمس کی چھٹیوں پر اپنی تنخواہیں وصول نہیں کر سکے۔

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے امریکا کے موجودہ معاشی مسائل خصوصاً شٹ ڈاؤن کا ذمہ دار فیڈرل ریزرو یا سینٹرل بینک کو قرار دیا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: ’ٹرمپ نے طیب اردوان سے رابطے کے بعد شام سے فوج کے انخلا کا اعلان کیا‘

انہوں نے ٹوئٹ کرتے ہوئے کہا کہ 'ہماری معیشت کا واحد مسئلہ فیڈرل ریزرو ہے، انہیں مارکیٹ کا احساس نہیں، وہ ضروری تجارتی جنگ یا مضبوط ڈالر یا سرحدوں پر ڈیموکریٹس شٹ ڈاؤن کو نہیں سمجھتے۔'

وال اسٹریٹ پر اسٹاکس پہلے سے ہی گرے ہوئے تھے لیکن ٹرمپ کی ٹوئٹ کے بعد صورتحال مزید ابتر ہو گئی اور وہ مزید تیزی سے گرنا شروع ہو گئے۔

چین کے ساتھ جاری تجارتی جنگ، گرتی ہوئی عالمی معیشت اور وائٹ ہاؤس میں جاری افراتفری کے سبب امریکی معیشت کو ایک دہائی میں بدترین صورتحال کا سامنا ہے۔

ٹرمپ کی تازہ ٹوئٹ سے صورتحال مزید ابتر ہو گئی ہے اور اگر امریکی صدر نے فیڈرل ریزرو کے چیئرمین جیروم پاول کو ہٹانے کی کوشش کی تو معیشت مزید غیر مستحکم ہو سکتی ہے۔

مزید پڑھیں: امریکا نے دو چینی 'ہیکرز' پر فرد جرم عائد کردی

امریکی معاشی ماہر پیٹر کونٹی برون نے کہا کہ ایسا محسوس ہوتا ہے کہ کرسمس سے قبل ٹرمپ مکمل معاشی جنگ چھیڑنا چاہتے ہیں اور ہم نے ایسا آج تک نہیں دیکھا، یہ سینٹرل بینک، امریکی صدر اور ہمارے ملک کی معیشت کے لیے تباہ کن ہے۔

فیڈرل ریزرو دراصل امریکی صدر اور وائٹ ہاؤس کی پابندیوں سے آزاد ہوتا ہے لیکن ٹرمپ بینک کی شرح سود پر پالیسی کو خراب قرار دیتے ہوئے اسے مستقل تنقید کا نشانہ بنا رہے ہیں اور اسی لیے ریزرو بینک کی اس آزادی کو سلب کرنا چاہتے ہیں۔

کارٹون

کارٹون : 23 دسمبر 2024
کارٹون : 22 دسمبر 2024