بچے کو 6 ماہ تک دودھ پلانے والی ماؤں کی صحت پر پڑنے والے اثرات
اگر دیکھا جائے تو عالمی سطح پر گزشتہ چند سال سے ماؤں کی جانب سے نوزائدہ بچوں کو اپنے دودھ پلانے میں کمی واقع ہوئی ہے۔
یورپ و امریکا کے علاوہ ایشیا کے کئی ممالک میں بھی گزشتہ چند سال سے ماؤں کی جانب سے بچوں کو اپنا دودھ پلانے میں کمی دیکھی گئی۔
ماؤں کی جانب سے اپنے بچوں کو دودھ نہ پلانے کی کئی وجوہات ہیں اور کچھ مائیں یہ سمجھتی ہیں کہ ایسا کرنے سے وہ کمزور پڑ جائیں گی یا ان کی صحت خراب ہوجائے گی۔
تاہم ایک حالیہ تحقیق سے پتہ چلا ہے کہ جو مائیں 6 ماہ تک اپنے بچوں کو دودھ پلاتی ہیں وہ ان ماؤں سے زیادہ دیر تک صحت مند رہتی ہیں، جو اس عرصے سے کم وقت تک بچوں کو اپنا دودھ دیتی ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: بچوں کو چھاتی کا دودھ کتنے عرصے تک پلایا جاسکتا ہے؟
ہیلتھ جرنل ’اے جے ایم سی‘ کے ویمن ہیلتھ میں شائع ایک رپورٹ کے مطابق ماہرین نے بچوں کو اپنا دودھ پلانے اور نہ پلانے والی ماؤں سمیت ان ماؤں کا تجزیہ بھی کیا جنہوں نے بچوں کو اپنا دودھ نہیں پلایا۔
رپورٹ کے مطابق طویل المدتی تحقیق میں ماہرین نے 11 سال قبل رضاکار ماؤں کو بچوں کو دودھ دینے سے متعلق ہدایات کی تھیں۔
ماہرین نے 11 سال بعد رضاکار ماؤں کا تجزیہ کیا، جس سے پتہ چلا کہ طویل مدت تک بچوں کو اپنا دودھ پلانے کے ماؤں کی صحت پر طوی المدت اثرات ہوتے ہیں۔
رپورٹ سے پتہ چلتا ہے کہ جن ماؤں نے اپنے بچوں کو 6 تک دودھ پلایا، 11 سال بعد بھی ان میں موٹاپا نہیں تھا اور ان کی کمر کا سائز ان ماؤں سے کم تھا، جنہوں نے بچوں کو کم وقت تک دودھ پلایا۔
نتائج کے مطابق جن ماؤں نے 3 ماہ تک اپنے بچوں کو دودھ پلایا ان میں موٹاپے سمیت کئی مسائل کے اثرات دیکھے گئے، جب کہ اس سے بھی کم وقت تک بچوں کو دودھ دینے والی ماؤں میں صحت کے کئی مسائل دیکھے گئے۔
مزید پڑھیں: ماں کا دودھ بچوں کو ذہین نہیں بناتا، تحقیق
رپورٹ میں یہ نہیں بتایا گیا کہ 6 ماہ سے زائد وقت تک بچوں کو دودھ دینے والی ماؤں کی صحت کیسی رہتی ہے، تاہم ماہرین نے تجویز دی کہ ماؤں کو حمل کے بعد 6 ماہ تک بچوں کو دودھ دینا چاہیے۔
ماہرین کے مطابق بچوں کو دودھ دینے ماؤں کے خون اور اندرونی جسمانی اعضاء میں پھیلنے کے امکانات نہیں ہوتے اور وہ زیادہ دیر تک صحت مند نظر آتی ہیں۔
اس سے قبل ہونے والی تحقیقات میں بھی ماہرین نے ماؤں کو تجویز دی تھی کہ وہ بچوں کو زیادہ سے زیادہ دیر تک دودھ دیتی رہیں۔
امریکی حکومت کے صحت سے متعلق کام کرنے والے اداروں کی جانب سے پہلے کی گئی تحقیق کے مطابق بچوں کو دودھ دینے سے خواتین کی بچے دانی سکڑ کر اپنی قدرتی حالت میں تبدیل ہوجاتی ہے جب کہ اس سے جریان خون بھی کم ہوجاتا ہے۔
علاوہ ازیں بچوں کو دودھ دینا ذیابیطس، موٹاپے اور دل کی بیماریوں سمیت کئی طرح کے مسائل سے بچنے میں معاون مددگار ثابت ہوتا ہے۔