• KHI: Maghrib 5:49pm Isha 7:11pm
  • LHR: Maghrib 5:05pm Isha 6:32pm
  • ISB: Maghrib 5:05pm Isha 6:34pm
  • KHI: Maghrib 5:49pm Isha 7:11pm
  • LHR: Maghrib 5:05pm Isha 6:32pm
  • ISB: Maghrib 5:05pm Isha 6:34pm

فوجی عدالتوں سے متعلق قانون پاس کرکے پارلیمان نے اپنی ناک کاٹی، بلاول بھٹو

شائع December 20, 2018
چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زردداری—فائل فوٹو
چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زردداری—فائل فوٹو

پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے چیف جسٹس سے جعلی اکاؤنٹس کیس میں قائم مشترکہ تحقیقاتی ٹیم (جے آئی ٹی) کی رپورٹ پر تبصرے کرنے والوں کے خلاف نوٹس لینے کا مطالبہ کردیا۔

اسلام آباد میں صحافیوں سے بات چیت کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ جے آئی ٹی رپورٹ پر تبصرہ کرنے والے وزرا کے خلاف توہین عدالت کی کارروائی کی جائے۔

انہوں نے کہا کہ وزارت داخلہ کا قلمدان وزیر اعظم کے پاس ہے، لہٰذا سپریم کورٹ ان کے خلاف بھی کارروائی کرے۔

مزید پڑھیں: آصف زرداری کی ممکنہ گرفتاری، پیپلزپارٹی کی حکمت عملی تیار

بلاول بھٹو زرداری کا کہنا تھا کہ انتقامی سیاست پیپلز پارٹی کے لیے کوئی نئی بات نہیں، اس سے انہیں مزید فائدہ پہنچے گا اور پیپلز پارٹی کو نئے پاکستان میں پرانی سیاست کرنے کا موقع ملے گا۔

اپنی گفتگو کے دوران بلاول بھٹو زرداری نے فوجی عدالتوں میں توسیع کی مخالفت کرتے ہوئے کہا کہ’ فوجی عدالتوں سے متعلق قانون پاس کرکے پارلیمان نے اپنی ناک کاٹی‘۔

چیئرمین پیپلز پارٹی نے کہا کہ وہ ہر فورم پر فوجی عدالتوں کے قانون کی مخالفت کریں گے۔

آصف زرداری اسلام آباد آئیں تو نواز شریف سے ملاقات ہوگی، خورشید شاہ

پیپلز پارٹی کے سینئر رہنما خورشید شاہ نے کہا کہ آصف علی زرداری اور فریال تالپور کے خلاف قائم کیے گئے مقدمات جھوٹے اور بے بنیاد ہیں۔

انہوں نے کہا کہ آصف زرداری اور فریال تالپور کے خلاف براہ راست کوئی الزام نہیں، لہٰذا حکومت کو آصف زرداری اور فریال تالپور کے خلاف ثبوت پیش کرنے ہوں گے۔

خورشید شاہ کا کہنا تھا کہ نواز شریف اور آصف زرداری کی ملاقات ہوسکتی ہے، جب آصف زرداری اسلام آباد آئیں گے تو ان کی نواز شریف سے ملاقات ہوگی۔

یہ بھی پڑھیں: حکومت کا آصف علی زرداری کے خلاف ریفرنس دائر کرنے کا فیصلہ

پی پی رہنما کا کہنا تھا کہ حکومت خود وسط مدتی انتخابات اور غیر یقینی باتیں کرتی ہیں جبکہ ہم چاہتے ہیں کہ پارلیمنٹ چلے۔

انہوں نے کہا کہ بجلی کی قیمتوں میں اضافہ کرکے عوام پر 130 ارب روپے کا بوجھ ڈالا گیا ہے، ایک طرف عوام پر بوجھ ڈال رہے ہیں اور دوسری طرف کشکول پھیلا رہے ہیں۔

صنم بھٹو کے پیپلز پارٹی میں کسی بھی کردار سے متعلق سوال پر خورشید شاہ کا کہنا تھا کہ صنم بھٹو کے نام کو سیاست سے الگ نہیں کیا جاسکتا۔

کارٹون

کارٹون : 23 دسمبر 2024
کارٹون : 22 دسمبر 2024