• KHI: Maghrib 5:49pm Isha 7:07pm
  • LHR: Maghrib 5:10pm Isha 6:33pm
  • ISB: Maghrib 5:12pm Isha 6:37pm
  • KHI: Maghrib 5:49pm Isha 7:07pm
  • LHR: Maghrib 5:10pm Isha 6:33pm
  • ISB: Maghrib 5:12pm Isha 6:37pm

برطانوی وزیراعظم نے بریگزٹ پر ووٹنگ جنوری تک ملتوی کردی

شائع December 18, 2018
بریگزٹ معاہدے پر تھریسامے کو اپنی ہی جماعت کی مخالفت کا سامنا ہے—فائل فوٹو
بریگزٹ معاہدے پر تھریسامے کو اپنی ہی جماعت کی مخالفت کا سامنا ہے—فائل فوٹو

لندن : برطانوی وزیراعظم تھریسامے نے اراکینِ پارلیمنٹ کو دوسرے بریگزٹ ریفرنڈم کی حمایت کرنے کے خلاف خبردار کیا ہے جیسا کہ یورپی یونین کے ساتھ کیے گئے ان کے معاہدے پر سیاسی تعطل کی وجہ سے عوامی ووٹ کا مطالبہ کیا جارہا تھا۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق فرانسیسی خبررساں ادارے ’اے ایف پی‘ کے مطابق پارلیمنٹ سے خطاب کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ ’ہمیں ایک اور ریفرنڈم کروا کر برطانوی عوام کے بھروسے کو نہیں توڑنا چاہیے‘۔

ان کا کہنا تھا کہ ’ایک اور ووٹ ہمارے سیاسی اتحاد کو ناقابلِ تلافی نقصان پہنچائے گا اور ایک اور ووٹ ہمیں کہیں کا نہیں چھوڑے گا۔

یہ بھی پڑھیں: بریگزٹ معاہدے میں ناکامی حکومت گرا سکتی ہے، برطانوی وزیراعظم

واضح رہے کہ 2016 میں برطانیہ میں ہونے والے حیرت انگیز ریفرنڈم میں برطانوی عوام نے یورپی یونین سے اخراج کے حق میں ووٹ دیا تھا جو اب آئندہ برس 29 مارچ کو عمل میں آئے گا اگرچہ برطانوی وزیراعظم گزشتہ ماہ سے اراکین پارلیمنٹ کو منانے کی کوشش کررہی ہیں کہ وہ اخراج کے معاہدے کو قبول کرلیں۔

برطانوی حکومت نے گزشتہ ہفتے معاہدے پر ووٹنگ کا انعقاد ملتوی کردیا تھا، اور اب یہ عمل 14 جنوری کو انجام دیا جائے گا، برطانوی وزیراعظم کا کہنا تھا کہ ہمیں یہ کام ختم کرنے کے لیے اپنے فرائض کا احترام کرنا چاہیے۔

اس باے میں برطانوی وزیراعظم کا کہنا تھا کہ وہ بریگزٹ معاہدے کو عملی جامہ پہنچانے کے حوالے سے یورپی یونین کے ساتھ بات چیت کررہی ہیں لیکن یورپیئن کمیشن کے ترجمان مارگریٹس سچیناس کا کہنا تھا کہ برطانیہ کے ساتھ مزید کوئی ملاقات متوقع نہیں۔

مزید پڑھیں: یورپین یونین کی برطانیہ کے بریگزٹ معاہدے کی توثیق

گزشتہ برس مارچ میں برسلز میں شروع ہونے والے سخت مذاکرات کے نتیجے میں معاہدے کے مسودے پر اتفاق کیا گیا تھا جبکہ یورپی رہنماؤں نے دوبارہ مذاکرات کے امکان کو مسترد کردیا تھا اس غیر یقینی صورتحال کی وجہ سے برطانوی معیشت میں اضطراب پایا جاتا ہے۔

خیال رہے کہ تھریسامے نےگزشتہ ہفتے ہیں تحریک عدم اعتماد کے خلاف کامیابی حاصل کی تھی جسےبریگزٹ کی حکمتِ عملی کی وجہ سے خود ان کی کنزر ویٹو پارٹی نے پیش کیا تھا لیکن ان کی پارلیمانی جماعت کے تیسرے ووٹ کے بعد ان کی پوزیشن قدرے کمزور ہوچکی ہے۔

اس بارے میں اپوزیشن جماعت لیبر پارٹی کے رہنما جیرمی کوربن کا کہنا تھا کہ برطانیہ ایک آئینی بحران کا شکار ہے جس کو پیدا کرنے والی وزیراعظم ہیں۔

کارٹون

کارٹون : 5 نومبر 2024
کارٹون : 4 نومبر 2024