• KHI: Zuhr 12:31pm Asr 4:13pm
  • LHR: Zuhr 12:02pm Asr 3:27pm
  • ISB: Zuhr 12:07pm Asr 3:27pm
  • KHI: Zuhr 12:31pm Asr 4:13pm
  • LHR: Zuhr 12:02pm Asr 3:27pm
  • ISB: Zuhr 12:07pm Asr 3:27pm

جنوبی افریقہ میں پہلی سیریز جیتنے کا اچھا موقع ہے، مکی آرتھر

شائع December 15, 2018 اپ ڈیٹ December 20, 2018
پاکستانی اور جنوبی افریقہ کے درمیان پہلا ٹیسٹ میچ 26دسمبر سے سنچورین میں کھیہلا جائے گا— فائل فوٹو: اے ایف پی
پاکستانی اور جنوبی افریقہ کے درمیان پہلا ٹیسٹ میچ 26دسمبر سے سنچورین میں کھیہلا جائے گا— فائل فوٹو: اے ایف پی

قومی کرکٹ ٹیم کے ہیڈ کوچ مکی آرتھر نے کہا کہ پاکستانی ٹیم متحدہ عرب امارات سے باہر زیادہ اچھی بیٹنگ کا مظاہرہ کر رہی ہے اور ٹیم کی باؤلنگ گزشتہ دورہ جنوبی افریقہ کی نسبت بہت بہتر ہے، لہٰذا پاکستان کی جنوبی افریقہ میں پہلی سیریز جیتنے کے امکانات ہیں۔

جنوبی افریقی نژاد مکی آرتھر قومی ٹیم کے ہیڈ کوچ کی حیثیت سے اپنے آبائی ملک پہنچے ہیں، جہاں پاکستانی ٹیم 3 ٹیسٹ، 5 ون ڈے اور 3 ٹی ٹوئنٹی میچ کھیلے گی۔

پاکستان نے اس سے قبل 2013 میں جنوبی افریقہ کا دورہ کیا تھا جب اسے ٹیسٹ سیریز میں 0-3 سے کلین سوئپ کا سامنا کرنا پڑا تھا جبکہ ون ڈے سیریز میں بھی شکست ہوئی تھی۔

پاکستانی ٹیم کے لیے سیریز میں سب سے بڑا چیلنج جنوبی افریقہ کی باؤنسی وکٹوں پر ڈیل اسٹین، ورنن فلینڈر اور کسؤگیسو ربادا پر مشتمل باؤلنگ اٹیک کا سامنا کرنا ہوگا جو اس سے قبل کئی مہمان ٹیموں کی بیٹنگ لائن کو ٹھکانے لگا چکے ہیں، خصوصاً پاکستانی ٹیم کی غیر مستقل مزاج بیٹنگ لائن ٹیم مینجمنٹ کے لیے بہت بڑا دردسر بنی ہوئی ہے اور اسی کمزوری کی وجہ سے پاکستان کو نیوزی لینڈ کے خلاف جیتی سیریز 1-2 سے گنوانی پڑی تھی۔

تاہم قومی ٹیم کے ہیڈ کوچ نے دعویٰ کیا کہ پاکستان کی نوجوان بیٹنگ لائن اب پاکستان کے ہوم گراؤنڈ متحدہ عرب امارات سے زیادہ بیرون ملک بہتر بیٹنگ کرتی ہے، کیونکہ اب وہ لیگ اسٹمپ پر کھڑے نہیں ہوتے جبکہ ان کنڈیشنز میں پیس اور سوئنگ کا بھی اچھے طریقے سے سامنا کرتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ 2013 میں جنوبی افریقہ کا دورہ کرنے والی ٹیم کی نسبت اس مرتبہ پاکستانی ٹیم کی باؤلنگ لائن بہت بہتر ہے جو 20 وکٹیں لینے کی صلاحیت رکھتا ہے البتہ ہمارے لیے اصل چیلنج 350 سے 400 رنز بنانا ہے اور اگر ہم ایسا کرنے میں کامیاب رہے تو ہم کسی بھی طرح کی کنڈیشنز میں 20وکٹیں لینے کی صلاحیت رکھتے ہیں۔

پاکستان کے خلاف گزشتہ سیریز میں جنوبی افریقہ کی فتح میں اس وقت کے کپتان اے بی ڈی ویلیئرز نے مرکزی کردار ادا کیا تھا جو ٹیسٹ سیریز میں 2 سنچریوں کی بدولت مین آف دی سیریز قرار پائے تھے، البتہ وہ انٹرنیشنل کرکٹ سے ریٹائرمنٹ لے چکے ہیں اور جنوبی افریقہ ٹیم کی بیٹنگ لائن اس کے بعد مشکلات سے دوچار ہے۔

لیکن قومی ٹیم مکی آرتھر نے اس تاثر کو رد کیا کہ میزبان ٹیم ڈی ویلیئرز کی ریٹائرمنٹ کے بعد کمزور ہو چکی ہے اور انہوں نے کہا کہ جنوبی افریقہ کی بیٹنگ لائن اب بھی بہت اچھی ہے لیکن اب ہماری باؤلنگ بھی بہت بہتر ہو چکی ہے۔

کوچ نے مزید کہا کہ ہماری ٹیم ٹی 20 میچز میں ناقابل یقین کارکردگی دکھا رہی ہے، ون ڈے بہتری کی جانب گامزن ہے جبکہ ٹیسٹ ٹیم کو ہم بنانے کی کوشش کر رہے ہیں لیکن یہ ٹیم انتہائی شاندار ہے اور میں سمجھتا ہوں کہ ہمارے پاس جنوبی افریقہ میں سیریز جیتنے کا بہترین موقع ہے۔

پاکستانی ٹیم دورہ جنوبی افریقہ کا آغاز انوی ٹیشن الیون کے خلاف وارم اپ میچ سے کرے گی جس کے بعد 26 دسمبر سے مہمان ٹیم اور جنوبی افریقہ کے درمیان پہلا ٹیسٹ میچ سنچورین میں کھیلا جائے گا۔

کارٹون

کارٹون : 23 دسمبر 2024
کارٹون : 22 دسمبر 2024