• KHI: Maghrib 5:49pm Isha 7:07pm
  • LHR: Maghrib 5:10pm Isha 6:33pm
  • ISB: Maghrib 5:12pm Isha 6:37pm
  • KHI: Maghrib 5:49pm Isha 7:07pm
  • LHR: Maghrib 5:10pm Isha 6:33pm
  • ISB: Maghrib 5:12pm Isha 6:37pm

ہائیکورٹ بینچز کے قیام کا معاملہ: وکلا کا پارکس اینڈ ہارٹیکلچر اتھارٹی کے دفتر پر دھاوا

شائع December 14, 2018
وکلا عمارت میں داخل ہوگئے اور بینرز آویزاں کردیے—فوٹو: سیف خان
وکلا عمارت میں داخل ہوگئے اور بینرز آویزاں کردیے—فوٹو: سیف خان

سرگودھا میں وکلا نے پارکس اینڈ ہارٹیکلچر اتھارٹی (پی ایچ اے) کے دفتر پر دھاوا بولتے ہوئے اسے ہائیکورٹ بینچ کی عمارت قرار دے دیا۔

گزشتہ کئی روز سے سرگودھا ہائیکورٹ بینچ کی منظوری کے سلسلے میں احتجاج کرنے والے وکلا مشتعل ہوگئے اور پی ایچ اے آفس پر دھاوا بول دیا۔

وکلا نے عمارت کا مرکزی دروازہ توڑتے ہوئے اندر داخل ہوئے اور دفتر کے تالے توڑتے ہوئے عمارت پر بینرز اور جھنڈے آویزاں کردیے۔

مشتعل وکلا کے احتجاج کے باعث پی ایچ اے کا عملہ عمارت سے چلا گیا۔

مزید پڑھیں: ہائیکورٹ بینچز کے قیام کا معاملہ: وکلا کا پنجاب اسمبلی کے سامنے احتجاج

اس موقع پر وکلا کی جانب سے اس عماعت کو سرگودھا ہائیکورٹ بینچ قرار دیتے ہوئے کہا گیا کہ 2013 میں پی ایچ اے دفتر کو ہائیکورٹ کی عمارت قرار دیا گیا تھا۔

خیال رہے کہ گزشتہ روز بھی وکلا نے پی ایچ اے دفتر پر تالے لگا دیے تھے، جسے آج وکلا نے توڑ دیا اور عمارت کے اندر داخل ہوگئے۔

پی ایچ اے دفتر پر دھاوا بولنے والے وکلا نے انتظامیہ کے خلاف نعرے بازی بھی کی جبکہ موجودہ صورتحال کے پیش نظر انتظامیہ نے کمشنر آفس سمیت دیگر مقامات کی سیکیورٹی ہائی الرٹ کردی۔

یاد رہے کہ صوبہ پنجاب کے مختلف شہروں میں ہائیکورٹ بینجز کے قیام کا معاملہ گزشتہ ماہ سامنے آیا تھا۔

وکلا نے سرگودھا، گجرانوالہ، فیصل آباد، ڈی جی خان اور ساہیوال میں ہائیکورٹ بینچز کے قیام کے معاملے پر پنجاب اسمبلی کے سامنے احتجاج کیا تھا۔

یہ بھی پڑھیں: لاہور: وکلا کا پولیس افسر پر تشدد، چیف جسٹس کا ازخود نوٹس

وکلا نے چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ جسٹس انوار الحق کی عدالت کے باہر کچھ وقت کے لیے دھرنا بھی دیا تھا۔

وکلا رہنماؤں نے خبردار کیا تھا کہ اگر مطالبات نہ مانے گئے تو بھرپور احتجاج کیا جائے گا۔

ساتھ ہی وکلا نے 14 نومبر سے عدالتوں کی تالہ بندی کا اعلان کرتے ہوئے کہا تھا کہ اس روز سے کوئی بھی وکیل عدالت میں پیش نہیں ہوگا۔

تبصرے (1) بند ہیں

Naveed Chaudhry Dec 14, 2018 09:28pm
Assalam O Alaikum, Why lawyers are above law?

کارٹون

کارٹون : 5 نومبر 2024
کارٹون : 4 نومبر 2024