بیرون ملک سے پاکستان آنے والے افراد کیلئے ’موبائل ٹیکس پالیسی‘ کا اعلان
کراچی: فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) کی جانب سے درآمد شدہ موبائل فونز پر عائد ڈیوٹیز کی تفصیلات جاری کرنے کے بعد وزیر مملکت برائے ریونیو حماد اظہر نے بیرون ملک سے پاکستان آنے والے افراد کے لیے ’موبائل ٹیکس پالیسی‘ کا اعلان کردیا۔
سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر ٹوئٹ کرتے ہوئے حماد اظہر نے کہا کہ پاکستان آنے والے افراد کو ڈیوٹی چارجز کی ادائیگی کے بغیر ایک موبائل فون رجسٹر کروانے کی اجازت ہوگی۔
انہوں نے بتایا کہ بیرون ملک سے آنے والے افراد، جنہیں رجسٹریشن یا ڈیوٹی جارچز ادا نہیں کرنے ہوں گے، ان کے لیے شرائط کی فہرست بنائی گئی ہے۔
مزید پڑھیں: کہیں آپ کا موبائل فون بھی اسمگل شدہ تو نہیں؟
ان کا کہنا تھا کہ بیرون ملک سے پاکستان آنے والے افراد کو فائدہ پہنچانے کے لیے موبائل ٹیکس پالیسی کچھ اس طرح ہوگی۔
پہلی یہ کہ بغیر ڈیوٹی ادا کیے ایک فون رجسٹر کروانے کی اجازت ہوگی، دوسری یہ رومنگ کا استعمال کرنے والے کسی بھی فون کی رجسٹریش/ڈیوٹی کی ضرورت نہیں، تیسری شرط یہ ہے کہ اگر کوئی بھی موبائل 30 دن سے کم کے لیے پاکستان میں استعمال ہو تو اس پر بھی ڈیوٹی اور رجسٹریشن کی ضرورت نہیں ہوگی۔
وزیر مملکت کا کہنا تھا کہ یکم دسمبر 2018 سے قبل کوئی بھی فون، جو ایکٹیویٹ ہو یا کبھی بھی پاکستان میں استعمال ہوا ہو، تو اس پر ڈیوٹی یا رجسٹریشن کی ضرورت نہیں ہوگی۔
ان کا کہنا تھا کہ پاکستان آنے والے افراد اپنے موبائلز کی رجسٹریشن اور ڈیوٹی ایئرپورٹ یا ملک بھر میں کسی کسٹمز ہاؤس میں ادا کرسکتے ہیں۔
ساتھ ہی انہوں نے واضح کیا کہ رجسٹریشن کے عمل کے دوران موبائل فونز کو ضبط نہیں کیا جائے گا۔
بیرون ملک سے پاکستان آنے والوں کو صرف ایک موبائل ہینڈ سیٹ، بغیر کوئی ڈیوٹی چارجز ادا کیے، رجسٹریشن کرانے کی اجازت ہوگی۔
اضافی ڈیوائسز لانے کی صورت میں آپ کو ان پر پہلے سے تعین شدہ قیمت کی بنیاد پر قابل اطلاق ٹیکسز سے متعلق آگاہ کیا جائے گا اور رجسٹریشن سے قبل آپ کو یہ ٹیکسز ادا کرنے ہوں گے۔
مندرجہ ذیل کیلکولیٹر کی مدد سے آپ اس بات کا اندازہ لگانے میں مدد ملے گی کہ آپ کو اپنی ڈیوائس پر کتنا ٹیکس ادا کرنا ہوگا۔
یہ بھی پڑھیں: 31 دسمبر سے اسمگل شدہ موبائل پرپابندی کا اعلان
تاہم یہ بات ذہن میں رکھیں کہ یہ اندازہ ہے اور قابل اطلاق ٹیکس کی صورت میں ادا کی جانے والی اصل رقم نہیں ہے۔
معاملے کو سمجھنے میں آسانی کے لیے کالکولیٹر میں یہ بھی فرض کرلیا گیا ہے کہ آپ ٹیکس نادہندہ ہیں۔
شرح مبادلہ میں ایک ڈالر کو 140 پاکستانی روپے فرض کیا گیا ہے۔
اس سے قبل موبائل فونز کی غیر قانونی درآمدات کو روکنے کے لیے ایف بی آر اور پاکستان ٹیلی کمیونکیشن اتھارٹی (پی ٹی اے) نے غیر رجسٹر موبائل ڈیوائسز کی ریگولرائزیشن کے لیے نیا طریقہ کار وضع کیا تھا۔
اس طریقہ کار کے تحت غیر قانونی طور پر درآمد شدہ موبائل ڈیوائسز استعمال کرنے والے افراد 31 دسمبر تک پی ٹی اے سے اپنا موبائل فون ریگولرائز کرواسکتے ہیں اور اس دوران انہیں جرمانہ بھی ادا نہیں کرنا ہوگا۔
ایف بی آر نے ساتھ ہی یہ بھی واضح کیا تھا کہ 31 دسمبر کی ڈیڈلائن کے بعد غیر قانونی موبائل ڈیوائسز کو ریگولرائز کروانے کا کوئی طریقہ موجود نہیں ہوگا اور اس طرح کی تمام ڈیوائسز کو ضبط کیا جاسکے گا۔
علاوہ ازیں ایسی تمام ڈیوائسز کو پی ٹی اے کے ڈی آئی آر بی ایس کے ذریعے مستقل بلاک کردیا جائے گا۔