حمزہ شہباز کے بیرونِ ملک جانے پر پابندی، دوحا جانے سے روک دیا
لاہور: وفاقی تحقیقاتی ادارے (ایف آئی اے) نے پاکستان مسلم لیگ (ن) کے رہنما اور پنجاب اسمبلی میں قائد حزب اختلاف حمزہ شہباز کو قطر ایئر لائن کی پرواز کے ذریعے دوحا جانے سے روک دیا۔
ا س حوالے سے ایف آئی اے حکام کا کہنا تھا کہ حمزہ شہباز کا نام بلیک لسٹ میں شامل ہونے کی وجہ سے انہیں پرواز میں روانہ ہونے سے روکا گیا۔
حکام کا مزید کہنا تھا کہ قومی احتساب بیورو (نیب) نے حمزہ شہباز کا نام ایگزٹ کنٹرول لسٹ (ای سی ایل) میں ڈالنے کی درخواست کی تھی جس پر وزارت داخلہ نے ان کا نام ای سی ایل میں شامل کرلیا۔
یہ بھی پڑھیں: نیب کی حمزہ اور سلمان شہباز کا نام ای سی ایل میں ڈالنے کیلئے درخواست
ذرائع کا مزید کہنا تھا کہ حمزہ شہباز پر اثاثہ جات کیس اور رمضان شوگر مل کی تحقیقات نیب میں چل رہی ہیں اور اسی تحقیقات کے دوران حمزہ شہباز کے بیرون ملک جانے کا خدشہ تھا۔
واضح رہے کہ نیب نے پاکستان مسلم لیگ (ن) کے صدر شہباز شریف کے بیٹوں حمزہ شہباز اور سلمان شہباز کے نام ایگزٹ کنٹرول لسٹ (ای سی ایل) میں درج کرنے کے لیے وزارت داخلہ کو درخواست ارسال کی تھی۔
دونوں بھائیوں کو رمضان شوگرمل کیس کے معاملے میں تحقیقات کا سامنا ہے۔
مزید پڑھیں: نیب نے حمزہ اور سلمان شہباز کو طلب کرلیا
نیب کے مطابق دونوں افراد ڈائریکٹر کی حیثیت سے چنیوٹ میں فیکٹریوں کو ملانے والا پل تعمیر کرنے میں ملوث ہیں جس کے لیے سرکاری رقم کا استعمال کیا گیا تھا۔
نیب کا کہنا تھا کہ مذکورہ منصوبے کے لیے اس وقت کے وزیراعلیٰ شہباز شریف نے 20 کروڑ روپے کی منظوری دی تھی۔
اس کے علاوہ نیب ان افراد کے خلاف آمدنی سے زائد اثاثے بنانے کی بھی تحقیقات کررہا تھا۔
واضح رہے کہ حمزہ شہباز جو پنجاب اسمبلی کے رکن ہیں ، صاف پانی کمپنی کیس میں بھی تحقیقات کا سامنا کررہے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: حمزہ شہباز نیب کی ٹیم کے سامنے پیش
جس میں ان پر الزام ہے کہ انہوں نے منصوبے کے بورڈ آف ڈائریکٹر کے اجلاس کی صدارت کی اور مبینہ طور پر ٹھیکے دینے کے حوالے سے احکامات بھی جاری کیے جبکہ وہ بورڈ کے رکن بھی نہیں تھے۔
دوسری جانب سلمان شہباز شریف لندن میں مقیم ہیں اور نیب کی گزشتہ 3 سماعتوں میں بھی شریک نہیں ہوئے۔
’جلد قانونی چارہ جوئی کریں گے‘
پاکستان مسلم لیگ (ن) کی ترجمان مریم شہباز نے صوبائی اسمبلی کے اپوزیشن لیڈر حمزہ شہباز کو بیرونِ ملک جانے سے روکنے پر ردعمل دیتے ہوئے کہا کہ حمزہ شہباز دہشتگرد نہیں ہیں وہ ایک ذمہ دار شہری اور سیاستدان ہیں۔
مریم اورنگزیب نے صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ حمزہ شہباز کو آف لوڈ نہیں کیا گیا بلکہ جب وہ امیگریشن کاؤنٹر پر پہنچے تو انہیں بتایا گیا کہ ان کا نام بلیک لسٹ میں شامل ہے۔
مزید پڑھیں: ’بنی گالا کی تجاوزات گرانے کے معاملے پر سب کو سانپ سونگھ جاتا ہے‘
مریم اورنگزیب کا مزید کہنا تھا کہ بتایا جائے کہ کس قانون کے تحت حمزہ شہباز کا نام بلیک لسٹ میں ڈالا گیا؟
ان کا مزید کہنا تھا کہ یہ شریف خاندان کو انتقام کا نشانہ بنانے کے سلسلے کی کڑی ہے ہم یہ معاملہ تمام متعلقہ فورمز پر اٹھائیں گے۔
رہنما مسلم لیگ نے اس سلسلے میں قانونی کارروائی کا عندیہ دیتےہوئے کہا کہ ہم نے اپنے وکلاء سے مشاورت کر لی ہے اور جلد قانونی چارہ جوئی بھی شروع کیا جائے گی۔
**