پہلی محبت کالج میں ہوئی، دوسری کا امکان نہیں، اداکارہ کومل عزیز
پاکستانی اداکارہ و ماڈل کومل عزیز نے اعتراف کیا ہے کہ انہیں پہلی محبت چند سال قبل امریکا میں دوران تعلیم ہوئی تھی۔ یہ پہلا موقع ہے کہ اداکارہ نے اپنی محبت، خاندان اور اپنی ذاتی زندگی سے متعلق کھل کر بات کی ہے۔
اداکارہ نے اب تک اگرچہ ایک درجن سے بھی کم پاکستانی ڈراموں میں کام کیا ہے، تاہم انہیں گزشتہ برس اس وقت شہرت ملی جب ان سے متعلق یہ خبر سامنے آئی کہ انہیں گھر کا کرایہ ادا نہ کرنے پر مالک مکان نے گھر سے نکال دیا۔
گزشتہ برس اکتوبر میں یہ خبر سامنے آئی تھی کہ کومل عزیز کو کراچی کے پوش علاقے کلفٹن میں کرائے کے گھر سے نکال دیا گیا اور ان کے اہل خانہ پر مالک مکان نے مبینہ طور پر تشدد بھی کیا۔
خبریں تھیں کہ اداکارہ نے کئی ماہ سے کرایہ ادا نہیں کیا تھا، جس وجہ سے مالک مکان نے انہیں گھر سے نکالا، تاہم اب اداکارہ نے اسی معاملے پر بات کرتے ہوئے ان خبروں کو جھوٹا قرار دیا ہے کہ انہوں نے کرایہ ادا نہیں کیا تھا۔
’اسپیک یوئر ہارٹ ود ثمینہ پیرزادہ‘ میں بات کرتے ہوئے کومل عزیز نے انکشاف کیا کہ اگرچہ انہوں نے کرائے پر ہی گھر حاصل کیا تھا، تاہم ان سے ریئل اسٹیٹ ایجنٹ نے دھوکہ کیا تھا اور وہ ایڈوانس کے لاکھوں روپے لے کر دبئی فرارہوگیا تھا۔
اداکارہ نے بتایا کہ اگرچہ ریئل اسٹیٹ ایجنٹ ان کے لاکھوں روپے لے کر فرار ہوگیا تھا، تاہم بعد ازاں وہ انہیں وقتا بوقتا مینٹیننس سمیت دیگر اخراجات کی مد میں پیسے بٹورنے کے لیے بلیک میل کرتا رہا اور پھر اس نے ان کی غیر موجودگی میں ان کے گھر والوں پر تشدد کیا۔
کومل عزیز کے مطابق ریئل اسٹیٹ مالک ایک وڈیرہ تھا اور وہ سمجھتی ہیں کہ متوسط طبقے کے افراد کو ایسے وڈیرے لوگوں سے دور رہنا چاہیے۔
انہوں نے پاکستانی معاشرے، وڈیرے اور طاقتور افراد کی سوچ اور مجموعی طور پر پاکستان کے مرد حضرات کی سوچ پر بات کرتے ہوئے کہا کہ انہیں اکیلا دیکھ کر کئی لوگ ان سے متعلق غلط باتیں سوچتے ہیں۔
کومل عزیز نے بتایا کہ چوں کہ ان کا کوئی بھائی نہیں اور وہ 2 ہی بہنیں ہیں اور ان کے والد کا انتقال ہوچکا ہے، اس وجہ سے خاندان میں کسی مرد نہ ہونے کی وجہ سے ان سے متعلق غلط سوچا جاتا ہے، تاہم وہ ایسی کمزور نہیں کہ لوگوں کی ایسی باتوں سے ڈر جائیں۔
کومل عزیز نے اپنے خاندان سے متعلق بات کرتے ہوئے بتایا کہ ان کا تعلق ایک متوسط طبقے سے ہے اور ان کی پیدائش کراچی کے علاقے نارتھ ناظم آباد میں ہوئی، جہاں انہوں نے ایک عام اسکول میں ابتدائی تعلیم حاصل کرنے کے بعد اے اور او لیول کی تعلیم حاصل کی۔
اداکارہ کا کہنا تھا کہ انہیں بچپن سے بزنس کی تعلیم حاصل کرنے کا شوق تھا، اس لے انہوں نے پہلے تو لاہور کی لمس یونیورسٹی میں داخلہ کی کوشش کی، تاہم وہاں داخلہ نہ ملنے کے بعد انہوں نے کراچی کی آئی بی اے یونیورسٹی میں داخلہ لیا۔
کومل عزیز نے حیران کن انکشاف کرتے ہوئے کہا کہ آئی بی اے میں امتحانات کے دوران کاپی کرنے پر وہ پکڑی گئیں اور انہیں تین سال کے لیے معطل کردیا گیا، جس وجہ سے ان کی زندگی تباہ ہو کر رہ گئی۔
اداکارہ نے بتایا کہ آئی بی اے سے معطل ہونے کے بعد انہوں نے باہر جانے کا ارادہ کیا اور آن لائن ایسے تعلیمی اداروں کو تلاش کیا جو فل اسکالر شپ دیتے ہوں۔
کومل عزیز کے مطابق انہیں امریکا کے شہر مشی گن کے ایک معروف تعلیمی ادارے نے اسکالر شپ دیا اور وہاں تعلیم کے دوران ان کی زندگی بدل گئی۔
اداکارہ نے بتایا کہ امریکا میں دوران تعلیم انہوں نے دنیا بھر سے آئے ہوئے مختلف مذاہب کے لوگوں کے ساتھ زندگی گزاری اور انہیں سیکھنا کا بہت اچھا موقع ملا۔
کومل عزیز نے اعتراف کیا کہ امریکا میں دوران تعلیم ہی انہیں ایک ایسے شخص سے محبت ہوئی، جس کا تعلق ان کے مذہب سے نہیں تھا۔
انہوں نے اس شخص کا نام لیے بغیر ان کی تعریف کی اور بتایا کہ اس نے اسلام اور قرآن کو بھی سمجھنے کی کوشش کی، تاہم ان کے درمیان تعلقات آگے بڑھ نہ سکے۔
کومل عزیز نے بتایا کہ ان کی محبت سے نہ صرف ان کے گھر والے بلکہ اس شخص کے گھر والے بھی ناخوش تھے، کیوں کہ دونوں کا تعلق الگ مذاہب، الگ ممالک اور الگ ثقافتوں کے خاندان سے تھا۔
اداکارہ نے بتایا کہ امریکا سے تعلیم مکمل کرنے کے بعد انہوں نے اداکاری کی شروعات کی اور انہیں پہلا موقع ایک سہیلی نے دلوایا۔
کومل عزیز کے مطابق اگرچہ ان کی اداکاری سے ان کی والدہ ناراض ہوئیں، تاہم اب ان کی والدہ آہستہ آہستہ ان کی اداکاری سے مطمئن ہوتی جا رہی ہیں۔
اداکارہ نے بتایا کہ انہیں دوبارہ محبت نہیں ہوئی اور نہ ہی انہیں لگتا ہے کہ انہیں دوسری بار ایک ایسے ماحول میں محبت ہوگی، جہاں مرد حضرات خواتین کو دوسرے درجے کا شہری سمجھتے ہیں اور ان کے لباس پہننے تک نظر رکھتے ہیں۔